1 صحيح مسلم: مُقَدِّمَةُ الکِتَابِ لِلإِمَامِ مُسلِمِ رَحِمَهُ الله (بَابُ تَغْلِيظِ الْكَذِبِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِﷺ)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

4. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ رَبِيعَةَ، قَالَ: أَتَيْتُ الْمَسْجِدَ وَالْمُغِيرَةُ أَمِيرُ الْكُوفَةِ، قَالَ: فَقَالَ الْمُغِيرَةُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «إِنَّ كَذِبًا عَلَيَّ لَيْسَ كَكَذِبٍ عَلَى أَحَدٍ، فَمَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا، فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ»....

صحیح مسلم: مقدمہ صحیح مسلم (باب: رسول اللہﷺ پر جھوٹ بولنے کے بارے میں سختی)

4.

سعید بن عبیدؒ نے کہا: ہمیں علی بن ربیعہ والبیؒ نے حدیث بیان کی، کہا: میں مسجد میں آیا اور (اس وقت) حضرت مغیرہؓ (بن شعبہ) کوفہ کے امیر (گورنر) تھے: مغیرہؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ فرما رہے تھے: ’’مجھ پر جھوٹ بولنا اس طرح نہیں جیسے (میرے علاوہ) کسی ایک (عام آدمی) پر جھوٹ بولنا ہے، جس نے جان بوجھ کر مجھ پرجھوٹ بولا وہ جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنا لے۔‘‘

...

2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمَيِّتِ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَ...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

933. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ الطَّائِيِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ أَوَّلُ مَنْ نِيحَ عَلَيْهِ بِالْكُوفَةِ قَرَظَةُ بْنُ كَعْبٍ فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ نِيحَ عَلَيْهِ فَإِنَّهُ يُعَذَّبُ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کے گھر والوں کے رونے پراسے عذاب دیا جاتا ...)

933.

وکیع نے سعید بن عبید طائی اور محمد بن قیس سے اور انھوں نے علی بن ربیعہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: کوفہ میں سب سے پہلے جس پر نوحہ کیا گیا وہ قرظہ بن کعب تھا اس پر حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔ ’’جس پر نوحہ کیا گیا اسے قیامت کے دن اس پر کیے جا نے والے نوحے (کی وجہ) سے عذاب دیا جائے گا۔‘‘

...

3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ النَّوْحِ​)

صحیح

1000. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا قُرَّانُ بْنُ تَمَّامٍ وَمَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدٍ الطَّائِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ الْأَسَدِيِّ قَالَ مَاتَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ قَرَظَةُ بْنُ كَعْبٍ فَنِيحَ عَلَيْهِ فَجَاءَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَقَالَ مَا بَالُ النَّوْحِ فِي الْإِسْلَامِ أَمَا إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ نِيحَ عَلَيْهِ عُذِّبَ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَأَبِي مُوسَى وَقَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ وَ...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: میت پر نوحہ کرنے کی حرمت کا بیان​)

1000.

علی بن ربیعہ اسدی کہتے ہیں: انصار کا قرظہ بن کعب نامی ایک شخص مرگیا، اس پر نوحہ ۱؎ کیا گیا تو مغیرہ بن شعبہ ؓ آئے اور منبر پر چڑھے۔ اوراللہ کی حمد وثنا بیان کی پھرکہا: کیا بات ہے؟ اسلام میں نوحہ ہورہاہے۔ سنو! میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سناہے: ’’جس پر نوحہ کیاگیا اس پر نوحہ کیے جانے کا عذاب ہوگا‘‘ ۲؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- مغیرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔
۲- اس باب میں عمر، علی، ابوموسیٰ ، قیس بن عاصم ، ابوہریرہ، جنادہ بن مالک ، انس ، ام عطیہ ، سمرہ اورابومالک اشعری ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔

...