قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ النِّيَاحَةِ عَلَى المَيِّتِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ عُمَرُ ؓ «دَعْهُنَّ يَبْكِينَ عَلَى أَبِي سُلَيْمَانَ مَا لَمْ يَكُنْ نَقْعٌ أَوْ لَقْلَقَةٌ» وَالنَّقْعُ: التُّرَابُ عَلَى الرَّأْسِ، وَاللَّقْلَقَةُ: الصَّوْتُ

1291. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ كَذِبًا عَلَيَّ لَيْسَ كَكَذِبٍ عَلَى أَحَدٍ مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ نِيحَ عَلَيْهِ يُعَذَّبُ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور عمر ؓ  نے فرمایا ‘ عورتوں کو ابوسلیمان (خالد بن ولید) پر رونے دے جب تک وہ خاک نہ اڑائیں اور چلائیں نہیں۔ نقعسر پر مٹی ڈالنے کو اور قلقة‏ چلانے کو کہتے ہیں۔

1291.

حضرت مغیرہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا:’’میری طرف جھوٹ منسوب کرنا دوسرے لوگوں کی طرف جھوٹ منسوب کرنے کی طرح نہیں۔ جس نے دانستہ میری طرف جھوٹ منسوب کیا وہ اپنا ٹھکانا دوزخ میں بنالے۔‘‘ اور میں نے نبی کریم ﷺ سے یہ بھی سنا ہے کہ آپ نے فرمایا:’’جس شخص پر نوحہ کیاجاتاہے اسے اس نوحے کیوجہ سے عذاب دیاجاتا ہے۔‘‘