تشریح:
مدینہ طیبہ میں یہودیوں کے تین قبیلے آباد تھے اور ان میں دس آدمی بڑا اثرورسوخ رکھتے تھے: بنو نضیر میں ابویاسر بن اخطب۔ اس کا بھائی حی بن اخطب، کعب بن اشرف اور رافع بن ابی الحقیق۔ بنوقینقاع میں عبداللہ بن حنیف، فخاص اوررفاعہ بن زید۔ بنوقریظہ میں سے زبیر بن باطیاء کعب بن اسعد او شمویل بن زید۔ اگریہ یہودی مسلمان ہوجائے تو مدینے کے تمام یہودی مسلمان ہوجاتے لیکن ان میں سے کسی کو اسلام نصیب نہیں ہوا۔ ان سرداروں میں سے صرف عبداللہ بن سلام ؓ مسلمان ہوئے۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت ابوہریرہ ؓ نے جب یہ حدیث بیان کی تو کعب احبار نے کہا کہ حدیث میں بارہ اشخاص کا ذکر ہے، کیونکہ قرآن میں ہے: ’’ہم نے ان میں بارہ نقیب مقرر کیے۔‘‘ (المائدة:12:5) یہ سن کر ابوہریرہ ؓ خاموش ہوگئے۔ ابن سیرین کہتے ہیں کہ کعب احبار کے مقابلے میں حضرت ابوہریرہ ؓ کی قدروقیمت ہمارے نزدیک زیادہ ہے۔ ( فتح الباري:344/7، 345)