قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَلاَ تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَلاَ يَغُرَّنَّكُمْ بِاللَّهِ الْغَرُورُ إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا إِنَّمَا يَدْعُو حِزْبَهُ لِيَكُونُوا مِنْ أَصْحَابِ السَّعِيرِ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: جَمْعُهُ سُعُرٌ " قَالَ مُجَاهِدٌ: " الغَرُورُ: الشَّيْطَانُ "

6433. حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ القُرَشِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُعَاذُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ حُمْرَانَ بْنَ أَبَانَ، أَخْبَرَهُ قَالَ: أَتَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ، بِطَهُورٍ وَهُوَ جَالِسٌ عَلَى المَقَاعِدِ، فَتَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الوُضُوءَ، ثُمَّ قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ وَهُوَ فِي هَذَا المَجْلِسِ، فَأَحْسَنَ الوُضُوءَ ثُمَّ قَالَ: «مَنْ تَوَضَّأَ مِثْلَ هَذَا الوُضُوءِ، ثُمَّ أَتَى المَسْجِدَ فَرَكَعَ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ جَلَسَ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ» قَالَ: وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ تَغْتَرُّوا»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ آیت میں «سعير» کا لفظ ہے جس کی جمع «سعر» آتی ہے۔ مجاہد نے کہا جسے فریابی نے وصل کیا کہ غرور سے شیطان مراد ہے۔

6433.

حمران بن ابان سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس وضو کا پانی لے کر حاضر ہوا جبکہ وہ چبوترے پر بیٹھے ہوئے تھے۔ انھوں نے اچھی طرح وضو کرنےکے بعد فرمایا: میں نے نبی کریم ﷺ کو اسی جگہ وضو کرتے دیکھا ہے، آپ نے اچھی طرح وضو کیا، پھر فرمایا: ’’جس نے اس طرح وضوکیا، پھر مسجد میں آیا اور دو رکعتیں ادا کیں، پھر وہیں بیٹھا رہا تو اس کے سابقہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے (یہ بھی) فرمایا: ’’اس پر مغرور نہ ہوجاؤ۔‘‘