قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ رِضَاعَةِ الْكَبِيرِ)

حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة 

1453.04. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، - وَاللَّفْظُ لِهَارُونَ -، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ نَافِعٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ، تَقُولُ: سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَقُولُ لِعَائِشَةَ: وَاللهِ مَا تَطِيبُ نَفْسِي أَنْ يَرَانِي الْغُلَامُ قَدِ اسْتَغْنَى عَنِ الرَّضَاعَةِ، فَقَالَتْ: لِمَ، قَدْ جَاءَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ، وَاللهِ إِنِّي لَأَرَى فِي وَجْهِ أَبِي حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَرْضِعِيهِ»، فَقَالَتْ: إِنَّهُ ذُو لِحْيَةٍ فَقَالَ: «أَرْضِعِيهِ يَذْهَبْ مَا فِي وَجْهِ أَبِي حُذَيْفَةَ»، فَقَالَتْ: وَاللهِ مَا عَرَفْتُهُ فِي وَجْهِ أَبِي حُذَيْفَةَ

مترجم:

1453.04.

بُکَیر سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حمید بن نافع سے سنا وہ کہہ رہے تھے، میں نے زینب بنت ابی سلمہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے سنا وہ کہہ رہی تھیں: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام سلمہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے سنا وہ حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے کہہ رہی تھیں: اللہ کی قسم! میرے دل کو یہ بات اچھی نہیں لگتی کہ مجھے کوئی ایسا لڑکا دیکھے جو رضاعت سے مستغنی ہو چکا ہے۔ انہوں نے پوچھا: کیوں؟ سہلہ بنت سہیل‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ر‬سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تھیں، انہوں نے عرض کی تھی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! اللہ کی قسم! میں سالم کے (گھر میں) داخلے کی وجہ سے ابوحذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے چہرے پر ناگواری سی محسوس کرتی ہوں، کہا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے دودھ پلا دو۔‘‘ اس نے کہا: وہ تو داڑھی والا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے دودھ پلا دو، اس سے وہ ناگواری ختم ہو جائے گی جو ابوحذیفہ کے چہرے پر ہے۔‘‘ (سہلہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ن‬ے) کہا: اللہ کی قسم! (اس کے بعد) میں نے ابوحذیفہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک‬ے چہرے پر (کبھی) ناگواری محسوس نہیں کی۔