تشریح:
حدیث میں ذکر کردہ علامتیں اہل اسلام کی بڑی اور کھلی ہوئی علامات ہیں جن سے بڑی آسانی سے دین اسلام سے تعلق رکھنے والے دیگر اہل مذاہب سے ممتاز ہو جاتے ہیں۔ گویا یہ علامتیں اہل اسلام کے لیے شعار کے درجے میں ہو گئی ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ جن لوگوں میں یہ تینوں چیزیں پائی جائیں، انھیں ضرور ہی مسلمان خیال کیا جائے، خواہ وہ ضروریات دین کا انکار بھی کر دیں اور وہ رسول اللہ ﷺ ہی کے ارشاد کے مطابق دین اسلام سے اس طرح خارج بھی ہو جائیں جس طرح تیر کمان سے نکل جاتا ہے۔