قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا} [المائدة: 38])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَفِي كَمْ يُقْطَعُ؟ وَقَطَعَ عَلِيٌّ، مِنَ الكَفِّ وَقَالَ قَتَادَةُ، فِي امْرَأَةٍ سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ شِمَالُهَا: «لَيْسَ إِلَّا ذَلِكَ»

6792.01. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ مِثْلَهُ.

مترجم:

ترجمۃ الباب:

( کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے حضرت علی ؓنے پہنچے سے ہاتھ کٹوایا تھا اور قتادہ نے کہا اگر کسی عورت نے چوری کی اور غلطی سے اس کا بایاں ہاتھ کاٹ ڈالا گیا تو بس اب داہنا ہاتھ نہ کاٹا جائے گا۔ )اس باب میں یہ بیان ہے کہ کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے۔ احادیث واردہ سے معلوم ہوتا ہے کہ کم از کم تین درہم کی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔

6792.01.

عثمان کہتے ہیں کہ ہمیں حمید بن عبدالرحمن نے، ان سے ہشام نے، ان سے ان کے والد نے، ان سے سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے اسی طرح بیان کیا۔