تشریح:
(1) امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے یہ ثابت کیا ہے کہ ایک رکعت میں دو سورتیں پڑھنا درست ہے۔ اگرچہ امام شعبی وغیرہ نے کہا ہے کہ ایک رکعت میں فاتحہ کے علاوہ ایک سورت سے زیادہ نہیں پڑھنا چاہیے۔ کیونکہ مصنف عبدالرزاق میں ہے: حضرت ابن عمر ؓ سے ایک شخص نے کہا کہ میں نے ایک رکعت میں مفصل کی سب سورتیں پڑھی ہیں۔ انھوں نے فرمایا کہ تم نے ایسا کیا ہے؟ اللہ اگر چاہتا تو مفصل کی سب سورتوں کی ایک ہی سورت بنا کر نازل فرمادیتا، لہٰذا تم ہر سورت کو رکوع وسجود سے اس کا حصہ دو، لیکن اس موقف کے برعکس حضرت عائشہ ؓ اور حضرت حذیفہ ؓ کی احادیث ہیں کہ رسول اللہ ؓ مفصل کی کئی کئی سورتیں ملا کر پڑھا کرتے تھے، نیز ایک رات آپ نے نماز تہجد میں سورۂ بقرہ، آل عمران اور نساء اکٹھی پڑھی تھیں۔(عمدةالقاري:492/4)
(2) حافظ ابن حجر ؒ نے لکھا ہے کہ مذکورہ امام کا نام کلثوم بن ہدم ہے۔ جیسا کہ ابن مندہ نے کتاب التوحید میں بیان کیا ہے۔ اسی طرح کا ایک اور واقعہ جسے حضرت عائشہ ؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو فوجی دستے کا امیر بنا کر کسی مہم پر روانہ کیا۔وہ جب جماعت کراتا تو قراءت کا اختتام ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ﴾ سے کرتا تھا۔ جب وہ واپس آئے تو انھوں نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ ﷺ سے کیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس سے پوچھو وہ ایسا کیوں کرتا تھا۔ جب انھوں نے اس سے پوچھا تو اس نے جواب دیا کہ یہ سورت اللہ رحمٰن کی صفات پر مشتمل ہے، اس لیے میں اسے تلاوت کرنا پسند کرتا ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے بتا دو کہ اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، التوحید، حدیث:7375) ان دونوں واقعات میں حسب ذیل فرق ہے:٭اہل قباء کا امام قراءت کا آغاز﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ ﴿١﴾) سے کرتا تھا جبکہ فوجی دستے کا امیر قراءت کے آخر میں اسے پڑھتا تھا۔٭ اہل قباء کا امام ہر رکعت میں ایسا کرتا تھا جبکہ امیر السریہ کے متعلق ایسی صراحت نہیں ہے۔٭اہل قباء کے امام سے خود رسول اللہ ﷺ نے وجہ دریافت فرمائی جبکہ امیر سے اس کے ساتھیوں نے پوچھا۔٭ اہل قباء کے امام نے جواب دیا کہ مجھے اس سورت سے محبت ہے اور اسے رسول اللہ ﷺ نے جنت کی بشارت دی جبکہ فوجی دستے کے امیر نے بتایا کہ یہ رحمٰن کی صفات پر مشتمل ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرتا ہے۔٭اہل قباء کا امام فوجی دستے بھیجنے سے پہلے ہی فوت ہوگیا تھا جبکہ فوجی دستے کا امیر دیر تک زندہ رہا۔ (فتح الباري:334/2)