قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدِّيَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الدِّيَةِ كَمْ هِيَ مِنَ الإِبِلِ​)

حکم : ضعیف 

1386.01. قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ وَأَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مَوْقُوفًا وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَدْ أَجْمَعَ أَهْلُ الْعِلْمِ عَلَى أَنَّ الدِّيَةَ تُؤْخَذُ فِي ثَلَاثِ سِنِينَ فِي كُلِّ سَنَةٍ ثُلُثُ الدِّيَةِ وَرَأَوْا أَنَّ دِيَةَ الْخَطَإِ عَلَى الْعَاقِلَةِ وَرَأَى بَعْضُهُمْ أَنَّ الْعَاقِلَةَ قَرَابَةُ الرَّجُلِ مِنْ قِبَلِ أَبِيهِ وَهُوَ قَوْلُ مَالِكٍ وَالشَّافِعِيِّ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِنَّمَا الدِّيَةُ عَلَى الرِّجَالِ دُونَ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ مِنْ الْعَصَبَةِ يُحَمَّلُ كُلُّ رَجُلٍ مِنْهُمْ رُبُعَ دِينَارٍ وَقَدْ قَالَ بَعْضُهُمْ إِلَى نِصْفِ دِينَارٍ فَإِنْ تَمَّتْ الدِّيَةُ وَإِلَّا نُظِرَ إِلَى أَقْرَبِ الْقَبَائِلِ مِنْهُمْ فَأُلْزِمُوا ذَلِكَ.

مترجم:

1386.01.

ہم کوابوہشام رفاعی نے ابن ابی زائد ہ اورابوخالد احمرسے اورانہوں نے حجاج بن ارطاۃ سے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ ابن مسعود ؓ کی حدیث کوہم صرف اسی سند سے مرفوع جانتے ہیں اورعبد اللہ بن مسعود سے یہ حدیث موقوف طریقہ سے بھی آئی ہے۔
۲۔ اس باب میں عبد اللہ بن عمرو ؓ سے بھی روایت ہے۔
۳۔ بعض اہل علم کایہی مسلک ہے، احمداوراسحاق بن راہویہ کا بھی یہی قول ہے۔
۴۔ اہل علم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ دیت تین سال میں لی جائے گی، ہرسال دیت کا تہائی حصہ لیاجائے گا۔
۵۔ اوران کاخیال ہے کہ دیتِ خطاعصبہ پر ہے۔
۶۔ بعض لوگوں کے نزدیک عصبہ وہ ہیں جو باپ کی جانب سے آدمی کے قرابت دار ہوں، مالک اور شافعی کایہی قول ہے،
۷۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ عصبہ میں سے جومرد ہیں انہی پر دیت ہے، عورتوں اوربچوں پرنہیں، ان میں سے ہر آدمی کوچوتھائی دینا ر کا مکلف بنایا جائے گا۔
۸۔ کچھ لوگ کہتے ہیں: آدھے دینار کا مکلف بنایا جائے گا۔
۹۔ اگردیت مکمل ہوجائے گی تو ٹھیک ہے ورنہ سب سے قریبی قبیلہ کو دیکھا جائے گا اور ان کو اس کا مکلف بنایا جائے گا۔