1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِمَارَةِ (بَابُ الْأَمْرِ بالْوَفَاءِ بِبَيْعَةِ الْخُلَفَاء...)

أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

1842. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ فُرَاتٍ الْقَزَّازِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: قَاعَدْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ خَمْسَ سِنِينَ فَسَمِعْتُهُ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ تَسُوسُهُمُ الْأَنْبِيَاءُ، كُلَّمَا هَلَكَ نَبِيٌّ خَلَفَهُ نَبِيٌّ، وَإِنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي، وَسَتَكُونُ خُلَفَاءُ فَتَكْثُرُ»، قَالُوا: فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: «فُوا بِبَيْعَةِ الْأَوَّلِ، فَالْأَوَّلِ، وَأَعْطُوهُمْ حَقَّهُمْ، فَإِنَّ اللهَ سَائِلُهُمْ عَمَّا اسْتَرْعَاهُمْ...

صحیح مسلم:

کتاب: امور حکومت کا بیان

(باب: سب سے پہلے خلیفہ اور اس کے بعد جو سب سے پہلے ...)

1842.

شعبہ نے ہمیں فرات قزاز سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوحازم سے روایت کی کہ میں پانچ سال حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کا ہم مجلس رہا، میں نے ان کو نبی ﷺ کی یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا: ’’بنو اسرائیل کے انبیاء ان کا اجتماعی نظام چلاتے تھے، جب ایک نبی فوت ہوتا تو دوسرا نبی اس کا جانشیں ہوتا اور (اب) بلاشبہ میرے بعد کوئی نبی نہیں، اب خلفاء ہوں گے اور کثرت سے ہوں گے۔‘‘ صحابہ نے عرض کی: آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’پہلے اور اس کے بعد پھر پہلے کی بیعت کے ساتھ وفا کرو، انہیں ان کا حق دو اور (تمہارے حقوق کی) جو ذمہ داری...

2 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ الْوَفَاءِ بِالْبَيْعَةِ)

صحیح

2871. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ حَسَنِ بْنِ فُرَاتٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ تَسُوسُهُمْ أَنْبِيَاؤُهُمْ كُلَّمَا ذَهَبَ نَبِيٌّ خَلَفَهُ نَبِيٌّ وَأَنَّهُ لَيْسَ كَائِنٌ بَعْدِي نَبِيٌّ فِيكُمْ قَالُوا فَمَا يَكُونُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تَكُونُ خُلَفَاءُ فَيَكْثُرُوا قَالُوا فَكَيْفَ نَصْنَعُ قَالَ أَوْفُوا بِبَيْعَةِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ أَدُّوا الَّذِي عَلَيْكُمْ فَسَيَسْأَلُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْ الَّذِي عَلَيْهِمْ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل

(باب: بیعت پرقائم رہنا)

2871.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: بنی اسرائیل کے (انتظامی معاشرتی دینی اور دنیاوی) امور کی دیکھ بھال ان کے انبیاء ؑ کرتے تھے۔ جب کوئی نبی فوت ہوجاتا تو دوسرا نبی اس کا جانشین ہوجاتا۔ (لیکن) میرے بعد تمہارے اندر کوئی نبی آنے والا نہیں۔ صحابہ کرام ؓ نےعرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ  پھر (ان معاملات کا) کیا ہوگا؟ آپﷺ نے فرمایا خلفاء ہوں گے اوربہت زیادہ ہوں گے۔ انھوں نے عرض کیا: پھر ہم کیا کریں؟ فرمایا: پہلے خلیفہ کی بیعت پر قائم رہو پھر اس کے بعد جو (بیعت کے لحاظ سے) پہلا ہو۔ تم پرجو فرائض ہیں ادا کرو، ان کے فرائض کے بارے اللہ تعالیٰ ان سے بازپرس ...