تشریح:
مذکورہ احادیث میں سے بعض صحیح ہیں، (جیسے حدیث:4284 اور بعض کی صحت و ضعف میں اختلاف ہے 4285۔ اور بعض ضعیف ہیں۔ جیسے4286) ان احادیث میں امام مہدی کی آمد کی پیشین گوئی کی گئی ہے اور ان کی کچھ صفات کا بھی بیان ہے۔ امام مہدی کے بارے میں لوگ بالعموم افراط و تفریط کا شکار ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی لوگوں نے تو ان کی شخصیت اور آمد ہی کا انکار کر دیا ہے اور کئی طبع آزما قسم کے لوگوں نے اپنی اپنی بابت مہدی ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ دونوں ہی باتیں غلط ہیں۔ امام مہدی حضرت عیسٰیؑ کے نزولِ آسمانی کے وقت ظہور پذیر ہو چکے ہونگے۔ اور یہ روایات معنوی طور پر حد تواتر کو پہنچی ہوئی ہیں۔ اس لیے انکا انکار گمراہی ہے اور ان میں سے صحیح احادیث پر ایمان رکھنا ضروری ہے۔