قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَسْتَحِلُّ الخَمْرَ وَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5590. وَقَالَ هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ: حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ بْنُ قَيْسٍ الكِلاَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ الأَشْعَرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو عَامِرٍ أَوْ أَبُو مَالِكٍ الْأَشْعَرِيُّ، وَاللَّهِ مَا كَذَبَنِي: سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ، يَسْتَحِلُّونَ الحِرَ وَالحَرِيرَ، وَالخَمْرَ وَالمَعَازِفَ، وَلَيَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَى جَنْبِ عَلَمٍ، يَرُوحُ عَلَيْهِمْ بِسَارِحَةٍ لَهُمْ، يَأْتِيهِمْ - يَعْنِي الفَقِيرَ - لِحَاجَةٍ فَيَقُولُونَ: ارْجِعْ إِلَيْنَا غَدًا، فَيُبَيِّتُهُمُ اللَّهُ، وَيَضَعُ العَلَمَ، وَيَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ

مترجم:

5590.

سیدنا عبدالرحمن بن غنم سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھے ابو عامر یا ابو مالک اشعری ؓ نے بیان کیا، اللہ کی قسم! انہوں نے مجھ سے جھوٹ نہیں بولا، انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: یقیناً میری امت میں کچھ ایسے لوگ ضرور پیدا ہوں گے جو زنا کاری، ریشم کا پہننا، شراب نوشی اور گانے بجانے کو حلال سمجھیں گے۔ یہ لوگ پہاڑ کے دامن میں رہائش رکھیں گے۔ چرواہے ان کے مویشی چرانے کے لیے صبح وشام لائیں گے اور لے جائیں گے اس دوران میں ان کے پاس کوئی حاجت مند اپنی ضرورت لے کر جائے گا تو وہ کہیں گے: تم اب واپس چلے جاؤ۔ ہمارے پاس کل آؤ، لیکن اللہ تعالٰی رات ہی کو انہیں ہلاک کر دے گا اور پہاڑ ان پر گرا دے گا۔ ان میں سے دوسروں کو بندر اور خنزیر کی صورت میں مسخ کر دے گا وہ قیامت تک اسی حالت میں رہیں گے۔