قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ الرَّجَاءِ مَعَ الخَوْفِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ سُفْيَانُ: مَا فِي القُرْآنِ آيَةٌ أَشَدُّ عَلَيَّ مِنْ: {لَسْتُمْ عَلَى شَيْءٍ حَتَّى تُقِيمُوا التَّوْرَاةَ وَالإِنْجِيلَ، وَمَا أُنْزِلَ إِلَيْكُمْ مِنْ رَبِّكُمْ} [المائدة: 68]

6527. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الرَّحْمَةَ يَوْمَ خَلَقَهَا مِائَةَ رَحْمَةٍ، فَأَمْسَكَ عِنْدَهُ تِسْعًا وَتِسْعِينَ رَحْمَةً، وَأَرْسَلَ فِي خَلْقِهِ كُلِّهِمْ رَحْمَةً وَاحِدَةً، فَلَوْ يَعْلَمُ الكَافِرُ بِكُلِّ الَّذِي عِنْدَ اللَّهِ مِنَ الرَّحْمَةِ لَمْ يَيْئَسْ مِنَ الجَنَّةِ، وَلَوْ يَعْلَمُ المُؤْمِنُ بِكُلِّ الَّذِي عِنْدَ اللَّهِ مِنَ العَذَابِ لَمْ يَأْمَنْ مِنَ النَّارِ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور سفیان بن عیینہ نے کہا کہ قرآن کی کوئی آیت مجھ پر اتنی سخت نہیں گزری جتنی ( سورۃ مائدہ ) کی یہ آیت ہے کہ اے پیغمبر کے اقارب والو! تمہارا طریق ( مذہب ) کوئی چیز نہیں ہے جب تک توراۃ اور انجیل اور ان کتابوں پر جوتم پر اتری ہیں پوراعمل نہ کرو۔اس آیت کی سختی کی وجہ سے ظاہر ہے کیونکہ اللہ نے اس میں یہ فرمایاکہ جب تک کتاب الٰہی پرپورا عمل نہ ہوں ا س وقت تک دین وایمان کوئی چیز نہیں ہے۔

6527.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالٰی نے رحمت کو جس دن پیدا کیا تو اس کے سو حصے کیے۔ پھر اس نے ننانوے حصے اپنے پاس رکھے صرف ایک حصہ اپنی مخلوق کے لیے دنیا میں بھیجا لہذا اگر کافر کو اللہ کی ساری رحمت کا پتہ چل جائے تو وہ کبھی جنت سے مایوس نہ ہو اور اگر مومن کو اللہ کے ہاں ہر قسم کے عذاب کا علم ہو جائے تو وہ دوذخ سے کبھی بھی بے خوف نہ ہو۔“