قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجِهَادِ (بَابُ فَضْلِ الصَّدَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ)

حکم : حسن 

3188. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْغَزْوُ غَزْوَانِ فَأَمَّا مَنْ ابْتَغَى وَجْهَ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ وَأَنْفَقَ الْكَرِيمَةَ وَيَاسَرَ الشَّرِيكَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ كَانَ نَوْمُهُ وَنُبْهُهُ أَجْرًا كُلُّهُ وَأَمَّا مَنْ غَزَا رِيَاءً وَسُمْعَةً وَعَصَى الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ فَإِنَّهُ لَا يَرْجِعُ بِالْكَفَافِ

مترجم:

3188. حضرت معاذ بن جبل ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جنگ دو قسم کی ہوتی ہے۔ جو شخص اللہ کی رضا مندی کا طالب ہو‘ امام کی اطاعت کرے اور اچھا مال خرچ کرے اور اپنے ساتھی سے نرمی کرے اور فساد سے بچے تو اس کا سونا اور جاگنا سب کا سب ثواب ہوگا۔ لیکن جو شخص دکھلاوے اور شہرت کے لیے جنگ کرے‘ امام کی نافرمانی کرے اور زمین میں فساد کرے تو وہ اپنی پہلی حالت کے ساتھ بھی واپس نہیں آئے گا۔ (چہ جائیکہ وہکوئی ثواب حاصل کرے)۔‘‘