1 ‌‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ المِجَنِّ وَمَنْ يَتَّرِسُ بِتُرْسِ صَاحِبِهِ)

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2925 حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن سفيان، قال: حدثني سعد بن إبراهيم، عن عبد الله بن شداد، عن علي، ح حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن سعد بن إبراهيم، قال: حدثني عبد الله بن شداد، قال سمعت عليا رضي الله عنه، يقول: ما رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يفدي رجلا بعد سعد سمعته يقول: «ارم فداك أبي وأمي»

صحیح بخاری :

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : ڈھال کا بیان اور جو اپنے ساتھی کی ڈھال کو استعمال کرے اس کا بیان)

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2925. حضرت علی  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ کے بعد کسی شخص کو نہیں دیکھا جس کےمتعلق نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہوکہ میرے ماں باپ تجھ پر فدا ہوں۔ میں نے آپ ﷺ کو ان کے متعلق فرماتے ہوئے سنا: ’’اے سعد!تیر مارو تم پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔‘‘

2 ‌‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122])

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4087 حدثني عبد الله بن محمد حدثنا مروان بن معاوية حدثنا هاشم بن هاشم السعدي قال سمعت سعيد بن المسيب يقول سمعت سعد بن أبي وقاص يقول نثل لي النبي صلى الله عليه وسلم كنانته يوم أحد فقال ارم فداك أبي وأمي

صحیح بخاری :

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 ))

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4087. حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے اُحد کی جنگ میں میرے لیے اپنے ترکش سے تمام تیر نکال کر رکھ دیے اور فرمایا: ’’ان پر تیروں کی بارش کرو، میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں۔‘‘

3 ‌‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122])

أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4091 حدثنا يسرة بن صفوان حدثنا إبراهيم عن أبيه عن عبد الله بن شداد عن علي رضي الله عنه قال ما سمعت النبي صلى الله عليه وسلم جمع أبويه لأحد إلا لسعد بن مالك فإني سمعته يقول يوم أحد يا سعد ارم فداك أبي وأمي

صحیح بخاری :

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 ))

١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4091. حضرت علی ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو سعد بن مالک ؓ کے سوا کسی کے متعلق یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ آپ نے اپنے والدین کو جمع کیا ہو۔ میں نے اُحد کے دن آپ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ’’اے سعد! خوب تیر چلاؤ، میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں۔‘‘

5 ‌صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

صحیح

6394 حدثنا منصور بن أبي مزاحم، حدثنا إبراهيم يعني ابن سعد، عن أبيه، عن عبد الله بن شداد، قال: سمعت عليا، يقول: ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، أبويه لأحد، غير سعد بن مالك، فإنه جعل يقول له يوم أحد: «ارم فداك أبي وأمي»

صحیح مسلم :

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6394. منصور بن ابی مزاحم نے کہا: ہمیں ابرا ہیم بن سعد نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبد اللہ بن شداد سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہ حضرت سعد بن مالک (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کے سوا رسول اللہ ﷺ نے کسی کے لیے اکٹھا اپنے ماں باپ کا نام نہیں لیا۔ جنگ اُحد کے دن آپﷺ بار بار ان سے کہہ رہے تھے۔ ’’تیر چلا ؤ تم پرمیرے ماں باپ فدا ہوں۔‘‘

6 ‌صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ فِي فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ)

صحیح

6398 حدثنا محمد بن عباد، حدثنا حاتم يعني ابن إسماعيل، عن بكير بن مسمار، عن عامر بن سعد، عن أبيه، أن النبي صلى الله عليه وسلم جمع له أبويه يوم أحد قال: كان رجل من المشركين قد أحرق المسلمين، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: «ارم فداك أبي وأمي» قال فنزعت له بسهم ليس فيه نصل، فأصبت جنبه فسقط، فانكشفت عورته فضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى نظرت إلى نواجذه

صحیح مسلم :

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت سعد بن ابی وقاصؓ کے فضائل)

١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6398. عامر بن سعد نے اپنے والد سے روایت کی، کہ جنگ اُحد کےدن رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے ایک ساتھ اپنے ماں باپ کا نام لیا۔ مشرکوں میں سے ایک شخص نے مسلمانوں کو جلا ڈالا تھا تو نبی ﷺ نے سعد سے کہا: ’’تیر چلاؤ تم پرمیرے ماں باپ فدا ہوں!‘‘ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے اس کے لیے (ترکش سے) ایک تیر کھینچا، اس کے پرَ ہی نہیں تھے۔ میں نے وہ اس کے پہلو میں مارا تو وہ گر گیا اور اس کی شرمگاہ (بھی ) کھل گئی تو (اس کے اس طرح گرنے پر) رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے، یہاں تک کے مجھے آپ کی داڑھیں نظر آنے لگیں (آپ ﷺ کھل کھلا کر ہنسے۔)

7 ‌جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي​)

منکربذکر الغلام الحزور

3085 حدثنا الحسن بن الصباح البزار حدثنا سفيان عن ابن جدعان ويحيى بن سعيد سمعا سعيد بن المسيب يقول قال علي ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم أباه وأمه لأحد إلا لسعد بن أبي وقاص قال له يوم أحد ارم فداك أبي وأمي وقال له ارم أيها الغلام الحزور وفي الباب عن الزبير وجابر قال أبو عيسى هذا حديث حسن صحيح وقد روي من غير وجه عن علي وقد روى غير واحد هذا الحديث عن يحيى بن سعيد عن سعيد بن المسيب عن سعد بن أبي وقاص قال جمع لي رسول الله صلى الله عليه وسلم أبويه يوم أحد قال ارم فداك أبي وأمي

جامع ترمذی : کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: "میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں" کہنے کابیان​ )

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3085. سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ علی ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ اپنے والد اور اپنی ماں کو سعد بن ابی وقاص ؓ کے سواکسی کے لیے جمع نہیں کیا۔ جنگ احد میں آپ نے ان سے کہا: ''تیرچلاؤ، تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں''، اورآپ نے ان سے یہ بھی کہا:'' اے بہادر قوی جوان! تیر چلاتے جاؤ''۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- یہ حدیث علی سے متعدد سندوں سے روایت کی گئی ہے، ۳-اس حدیث کومتعدد لوگوں نے یحییٰ بن سعید سے، یحییٰ نے سعید بن مسیب سے ، سعید بن مسیب نے سعد بن ابی وقاص سے روایت کیا ہے۔ انہوں نے کہا احد کی لڑائی کے دن رسول اللہ ﷺ نے میرے لیے اپنے والدین کو یکجا کردیا ۔ آپ نے...

8 ‌جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍؓ وَاسْمُ أَبِي وَقَّاصٍ مَالِكُ بْنُ وَهِيبٍ)

صحیح

4148 حدثنا الحسن بن الصباح البزار حدثنا سفيان بن عيينة عن علي بن زيد ويحيى بن سعيد سمعا سعيد بن المسيب يقول قال علي ما جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم أباه وأمه لأحد إلا لسعد قال له يوم أحد ارم فداك أبي وأمي وقال له ارم أيها الغلام الحزور قال أبو عيسى هذا حديث حسن صحيح وقد روى غير واحد هذا الحديث عن يحيى بن سعيد عن سعيد بن المسيب عن سعد

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: سعد بن ابی وقاصؓ کے مناقب)

٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4148. علی بن زید اور یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ان دونوں نے سعید بن مسیب کو کہتے ہوئے سنا کہ علی ؓ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے سعد کے علاوہ کسی اور کے لیے اپنے باپ اور ماں کو جمع نہیں کیا۱؎، احد کے دن آپﷺ نے سعد سے فرمایا: ’’تم تیر مارو میرے باپ اور ماں تم پر فدا ہوں، تم تیرمارو اے جوان پٹھے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ یہ حدیث متعدد لوگوں سے روایت کی گئی ہے ان سب نے اسے یحییٰ بن سعید سے،اور یحییٰ نے سعید بن مسیب کے واسطہ سے سعد ؓ سے روایت کی ہے۔