1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ فِي أَسْمَائِهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2355. وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمِّي لَنَا نَفْسَهُ أَسْمَاءً، فَقَالَ: «أَنَا مُحَمَّدٌ، وَأَحْمَدُ، وَالْمُقَفِّي، وَالْحَاشِرُ، وَنَبِيُّ التَّوْبَةِ، وَنَبِيُّ الرَّحْمَةِ»...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کے اسمائے مبارکہ )

مترجم: MuslimWriterName

2355. حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے لیے اپنے کئی نام ہم سے بیان فرمایا کرتے تھے، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ میں محمد ﷺ ہوں اور احمد اور مقفی (آخر میں آنے والا ہوں) اور حاشر ہوں اور نبی التوبہ (آپ ﷺ کی وجہ سے کثیر خلقت توبہ کرے گی) اور نبی الرحمۃ (آپ ﷺ کی وجہ سے انسان بہت سی نعمتوں سے نوازے جائیں گے۔)‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي النَّهْيِ عَنْ سَبِّ أَصْحَابِ رَسُولِ ا...)

حکم: صحیح

4659. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ الثَّقَفِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ قَيْسٍ الْمَاصِرُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي قُرَّةَ، قَالَ: كَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَائِنِ، فَكَانَ يَذْكُرُ أَشْيَاءَ قَالَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُنَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فِي الْغَضَبِ، فَيَنْطَلِقُ نَاسٌ مِمَّنْ سَمِعَ ذَلِكَ مِنْ حُذَيْفَةَ، فَيَأْتُونَ سَلْمَانَ، فَيَذْكُرُونَ لَهُ قَوْلَ حُذَيْفَةَ، فَيَقُولُ سَلْمَانُ: حُذَيْفَةُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُ، فَيَرْجِعُونَ إِلَى حُذَيْفَةَ، فَيَقُولُونَ لَهُ: قَدْ ذَكَرْنَا قَوْلَكَ لِسَلْمَانَ فَمَا صَدَّقَكَ وَلَا كَذَّبَكَ! فَأَتَى...

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: رسول اللہ ﷺ کے صحابہ کو سب و شتم کرنا حرام ہے )

مترجم: DaudWriterName

4659. عمرو بن ابوقرہ نے بیان کیا کہ اپنے صحابہ سے کچھ کہتے تھے، تو کیا آپ اپنے اس انداز سے باز نہیں آ سکتے۔ کیا آپ لوگوں کے دلوں میں کچھ کی محبت پیدا کرنا چاہتے ہیں اور کچھ کے متعلق بغض ڈال دینا چاہتے ہیں؟ اس طرح تو آپ ان لوگوں میں اختلاف و افتراق پیدا کر دیں گے، حالانکہ میں بخوبی جانتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک خطبہ دیا اور فرمایا تھا: ”(اے اللہ !) اپنی امت کے جس کسی کو میں نے کبھی کوئی برا بھلا کہا: ہو یا ناراضی کی حالت میں لعنت کی ہو تو میں بھی آدم زاد ہوں، جس طرح وہ غصے میں آ جاتے ہیں میں بھی آ جاتا ہوں اور مجھے جہان والوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے (یا ا...