2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ خَيَّرَ نِسَاءَهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5263. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَامِرٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، عَنِ الخِيَرَةِ، فَقَالَتْ: «خَيَّرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفَكَانَ طَلاَقًا؟» قَالَ مَسْرُوقٌ: «لاَ أُبَالِي أَخَيَّرْتُهَا وَاحِدَةً أَوْ مِائَةً، بَعْدَ أَنْ تَخْتَارَنِي»...

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس نے اپنی عورتوں کو اختیار دیا )

مترجم: BukhariWriterName

5263. سیدنا مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے تخییر کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ہمیں اختیار دیا تھا۔ کیا محض یہ اختیار دیا تھا۔ کیا محض یہ اختیار طلاق بن جاتا؟ سیدنا مسروق نے کہا: اگر اختیار کے بعد عورت میرا انتخاب کرے تو مجھے کوئی پروا نہیں چاہے میں ایک مرتبہ دوں یا سو مرتبہ۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ قَالَ لِامْرَأَتِهِ: أَنْتِ عَلَيَّ حَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5264. وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ، إِذَا سُئِلَ عَمَّنْ طَلَّقَ ثَلاَثًا، قَالَ: «لَوْ طَلَّقْتَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ، فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَنِي بِهَذَا، فَإِنْ طَلَّقْتَهَا ثَلاَثًا حَرُمَتْ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَكَ»

صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس نے اپنی بیوی سے کہا کہ تو ” مجھ پر حرام ہے “ )

مترجم: BukhariWriterName

5264. سیدنا نافع سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ سیدنا ابن عمر ؓ سے جب ایسے شخص کے متعلق مسئلہ پوچھا جاتا جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی ہوتیں تو وہ کہتے: اگر ایک بار دو بار طلاق دیتا تو رجوع کر سکتا تھا کیونکہ نبی ﷺ نے مجھے ایسا ہی حکم دیا تھا۔ لیکن جب تو نے تین طلاقیں دے دیں تو وہ عورت اب تجھ پر حرام ہو گئی حتی کہ وہ تیرے علاوہ کسی دوسرے شخص سے نکاح کرے۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْخِيَارِ​)

حکم: صحیح

1179.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْخِيَارِ فَرُوِيَ عَنْ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُمَا قَالَا إِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَوَاحِدَةٌ بَائِنَةٌ وَرُوِيَ عَنْهُمَا أَنَّهُمَا قَالَا أَيْضًا وَاحِدَةٌ يَمْلِكُ الرَّجْعَةَ وَإِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَهَا فَلَا شَيْءَ وَرُوِيَ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ إِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَوَاحِدَةٌ بَائِنَةٌ وَإِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَهَا فَوَاحِدَ...

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب:عورت کو ساتھ رہنے یا نہ رہنے کے اختیاردینے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1179.01. امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ (ساتھ رہنے اور نہ رہنے کے) اختیاردینے میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ عمر اور عبداللہ بن مسعود ؓ کا کہنا ہے کہ اگرعورت نے خود کواختیارکرلیا تو طلاق بائنہ ہوگی۔ اور انہی دونوں کا یہ قول بھی ہے کہ ایک طلاق ہوگی اور اسے رجعت کا اختیار ہوگا۔ اور اگر اس نے اپنے شوہرہی کو اختیار کیا تو اس پر کچھ نہ ہوگا یعنی کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔۲؎۔ ۴۔ اورعلی ؓ کہتے ہیں کہ اگر اس نے خود کو اختیار کیا تو طلاق بائن ہوگی اور اگر اس نے اپنے شوہرکو اختیار کیا تو ایک ہوگی لیکن رجعت کا اختیار ہوگا۔ ۵۔ زید بن ثابت ؓ کہتے ہیں ک...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَحْزَابِ​)

حکم: صحیح

3204. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا أُمِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَخْيِيرِ أَزْوَاجِهِ بَدَأَ بِي فَقَالَ يَا عَائِشَةُ إِنِّي ذَاكِرٌ لَكِ أَمْرًا فَلَا عَلَيْكِ أَنْ لَا تَسْتَعْجِلِي حَتَّى تَسْتَأْمِرِي أَبَوَيْكِ قَالَتْ وَقَدْ عَلِمَ أَنَّ أَبَوَايَ لَمْ يَكُونَا لِيَأْمُرَانِي بِفِرَاقِهِ قَالَتْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ إِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا فَت...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ احزاب سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3204. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: جب رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنی بیویوں کو اختیار دے دیں ۱؎ تو آپ نے اپنی اس کاروائی کی ابتداء مجھ سے کی: آپﷺ نے کہا: عائشہ! میں تمہارے سامنے ایک معاملہ رکھتا ہوں، تم اپنے ماں باپ سے مشورہ لیے بغیر جواب دہی میں جلد بازی نہ کرنا، عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ آپﷺ خوب سمجھتے تھے کہ میرے والدین مجھے آپ سے جدائی وعلیحدگی اختیار کر لینے کا حکم نہیں دے سکتے تھے۔ پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کہتا ہے ﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لأَزْوَاجِكَ إِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِي...


7 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْحَثِّ عَلَى النِّكَاحِ)

حکم: صحیح

3208. أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ الْكُوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْأَسْوَدُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ لَيْسَ بِمَحْفُوظٍ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: نکاح کی ترغیب کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3208. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ہم سے (جب ہم جوان تھے) فرمایا: ”تم میں سے جو شخص نکاح کی استطاعت رکھے، وہ نکاح کرے اور جو استطاعت نہ رکھے، وہ روزے رکھے کیونکہ روزے رکھنا اس کی شہوت کو کچلنے کا ذریعہ ہے۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ اس حدیث کی سند میں اسود کا ذکر صحیح نہیں۔ (علقمہ کا ذکر صحیح ہے جیسا کہ سابقہ روایات میں ہے)۔ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْحَثِّ عَلَى النِّكَاحِ)

حکم: صحیح

3209. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ الْبَاءَةَ فَلْيَنْكِحْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَا فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَاءٌ...

سنن نسائی : کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل (باب: نکاح کی ترغیب کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

3209. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے ہم سے فرمایا: ”اے جوان لوگو! تم میں سے جو شخص نکاح کی طاقت رکھے، وہ شادی کرے کیونکہ یہ نظر کو زیادہ جھکا دینے والا اور شرم گاہ کو زیادہ محفوظ کردینے والا ہے۔ اور جو شخص طاقت نہ رکھے تو وہ روزے رکھا کرے۔ بلاشبہ روزہ اس کی شہوت کو کچل دے گا۔“ ...