1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ وَقْفِ الأَرْضِ لِلْمَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2774. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَدِينَةَ أَمَرَ بِبِنَاءِ المَسْجِدِ، وَقَالَ: «يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي بِحَائِطِكُمْ هَذَا» قَالُوا: لاَ وَاللَّهِ لاَ نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلَّا إِلَى اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : مسجد کے لئے زمین کا وقف کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2774. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو مسجد بنانے کا حکم دیا، چنانچہ آپ نے فرمایا: ’’اے بنو نجار!تم اپنا یہ باغ میرے ہاتھ فروخت کردو۔‘‘ انھوں نے عرض کیا: نہیں، اللہ کی قسم! ہم تو اس کی قیمت صرف اللہ سے لیں گے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: لَوْلاَ الهِجْرَةُ لَكُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3779. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَنَّ الْأَنْصَارَ سَلَكُوا وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ فِي وَادِي الْأَنْصَارِ وَلَوْلَا الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ امْرَأً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ مَا ظَلَمَ بِأَبِي وَأُمِّي آوَوْهُ وَنَصَرُوهُ أَوْ كَلِمَةً أُخْرَى...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریمﷺکا یہ فرمانا کہ اگر میں نے مکہ سے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک آدمی ہوتا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3779. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اگر انصار کسی میدان یا نشیب میں چلیں تو میں بھی انصار کے اختیار کردہ میدان اور نشیبی علاقے میں چلوں گا۔ اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک فرد ہوتا۔‘‘ حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ نے یہ بات خلاف واقعہ نہیں فرمائی کیونکہ انصار نے آپ کو رہنے کے لیے جگہ دی اور آپ کی مدد کی۔ یا اس طرح کی کوئی اور بات کہی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ المُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4078. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: مَا نَعْلَمُ حَيًّا مِنْ أَحْيَاءِ العَرَبِ أَكْثَرَ شَهِيدًا أَعَزَّ يَوْمَ القِيَامَةِ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ قَتَادَةُ: وَحَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّهُ قُتِلَ مِنْهُمْ يَوْمَ أُحُدٍ سَبْعُونَ، وَيَوْمَ بِئْرِ مَعُونَةَ سَبْعُونَ، وَيَوْمَ اليَمَامَةِ سَبْعُونَ، قَالَ: «وَكَانَ بِئْرُ مَعُونَةَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَيَوْمُ اليَمَامَةِ عَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ، يَوْمَ مُسَيْلِمَةَ الكَذَّابِ»...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: جن مسلمانوں نے غزوئہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4078. حضرت قتادہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہمیں عرب کے قبائل میں سے کوئی ایسا قبیلہ معلوم نہیں جس کے شہید انصار سے زیادہ ہوں اور وہ قبیلہ قیامت کے دن انصار سے زیادہ عزت والا ہو۔ حضرت انس ؓ نے فرمایا کہ غزوہ اُحد میں قبیلہ انصار کے ستر آدمی شہید ہوئے اور بئر معونہ کے دن ستر شہید ہوئے اور اسی طرح یمامہ کے روز بھی ستر شہید ہوئے۔ بئر معونہ کا سانحہ تو رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک ہی میں پیش آیا تھا، البتہ یمامہ کی جنگ حضرت ابوبکر ؓ کے دور خلافت میں ہوئی جو مسیلمہ کذاب کے خلاف لڑی گئی تھی۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ إِعْطَاءِ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ عَلَى ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1059.05. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَةَ - يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى الْآخَرِ الْحَرْفَ بَعْدَ الْحَرْفِ - قَالَا: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ حُنَيْنٍ أَقْبَلَتْ هَوَازِنُ وَغَطَفَانُ، وَغَيْرُهُمْ بِذَرَارِيِّهِمْ وَنَعَمِهِمْ، وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ عَشَرَةُ آلَافٍ، وَمَعَهُ الطُّلَقَاءُ، فَأَدْبَرُوا عَنْهُ، حَتَّى بَقِيَ وَحْدَهُ، قَالَ: فَنَادَى يَوْمَئِذٍ نِدَاءَيْنِ، لَمْ يَخْلِطْ بَيْنَهُمَا شَيْئًا، قَالَ: فَالْت...

صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب: انھیں دینا جن کی اسلام پر تالیف قلب مقصود ہو اور اس شخص کا صبر سے کام لینا جس کا ایمان مضبوط ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1059.05. ہشام بن زید بن انس نےحضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: جب حنین کی جنگ ہوئی تو ہوازن اور غطفان اور دوسرے لوگ اپنے بیوی بچوں اور مویشیوں کو لے کر آئے اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس روز دس ہزار (اپنے ساتھی) تھے اور وہ لوگ بھی آپ ﷺ کے ساتھ تھے جنھیں (فتح مکہ کے موقع پر غلام بنانے کی بجائے) آزاد کیا گیا تھا۔ یہ آپﷺ کو چھوڑ کر پیچھے بھاگ گئے حتیٰ کہ آپ ﷺ اکیلے رہ گئے، کہا: آپ ﷺ نے اس دن (مہاجرین کے بعد انصار کو) دو دفعہ پکارا، ان دونوں کو آپس میں زرہ برابر گڈ مڈ نہ کیا، آپﷺ دائیں طرف متوجہ ہوئے اور آواز دی: ’’اے جماعت انصار!‘&lsquo...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ إِعْطَاءِ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ عَلَى ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1059.06. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، وَحَامِدُ بْنُ عُمَرَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: ابْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي السُّمَيْطُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: افْتَتَحْنَا مَكَّةَ، ثُمَّ إِنَّا غَزَوْنَا حُنَيْنًا، فَجَاءَ الْمُشْرِكُونَ بِأَحْسَنِ صُفُوفٍ رَأَيْتُ، قَالَ: فَصُفَّتِ الْخَيْلُ، ثُمَّ صُفَّتِ الْمُقَاتِلَةُ، ثُمَّ صُفَّتِ النِّسَاءُ مِنْ وَرَاءِ ذَلِكَ، ثُمَّ صُفَّتِ الْغَنَمُ، ثُمَّ صُفَّتِ النَّعَمُ، قَالَ: وَنَحْنُ بَشَرٌ كَثِيرٌ قَدْ بَلَغْنَا سِتَّةَ آلَافٍ، وَعَلَى مُجَنِّبَةِ خَيْلِنَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَ: ف...

صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب: انھیں دینا جن کی اسلام پر تالیف قلب مقصود ہو اور اس شخص کا صبر سے کام لینا جس کا ایمان مضبوط ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1059.06. سمیط نےحضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم نے مکہ فتح کر لیا، پھر ہم نے حنین میں جنگ کی، میرے مشاہدے کے مطابق مشرک بہترین صف بندی کر کے (مقابلہ میں) آئے۔ پہلے گھڑ سواروں کی صف بنائی گئی، پھر جنگجوؤں (لڑنے والوں) کی، پھر اس کے پیچھے عورتوں کی صف بنائی گئی، پھر بکریوں کی قطاریں کھڑی کی گئیں، پھر اونٹوں کی قطاریں۔ کہا: اور ہم (انصار) بہت لوگ تھے، ہماری تعداد چھ ہزار کو پہنچ گئی تھی اور ہمارے پہلو کے سواروں پر خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ ہمارے گھڑ سوار ہماری پشتوں کی طرف مڑنے لگے اور کچھ دیر نہ گزری تھی کہ ہمارے سوار بکھر گئے اور بد...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَتْحِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1780. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: وَفَدَتْ وُفُودٌ إِلَى مُعَاوِيَةَ وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ، فَكَانَ يَصْنَعُ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ الطَّعَامَ، فَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ مِمَّا يُكْثِرُ أَنْ يَدْعُوَنَا إِلَى رَحْلِهِ، فَقُلْتُ: أَلَا أَصْنَعُ طَعَامًا فَأَدْعُوَهُمْ إِلَى رَحْلِي؟ فَأَمَرْتُ بِطَعَامٍ يُصْنَعُ، ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا هُرَيْرَةَ مِنَ الْعَشِيِّ، فَقُلْتُ: الدَّعْوَةُ عِنْدِي اللَّيْلَةَ، فَقَالَ: سَبَقْتَنِي، قُلْتُ: نَعَمْ، فَدَعَوْتُهُمْ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: أَلَا أُ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: فتح مکہ )

مترجم: MuslimWriterName

1780. شیبان بن فروخ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ثابت بنانے نے عبداللہ بن رباح سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: کئی وفود حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس گئے، یہ رمضان کا مہینہ تھا۔ (عبداللہ بن رباح نے کہا: ) ہم ایک دوسرے کے لیے کھانا تیار کرتے تو ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ جو ہمیں اکثر اپنی قیام گاہ پر بلاتے تھے۔ ایک (دن) میں نے کہا: میں بھی کیوں نہ کھانا تیار کروں اور سب کو اپنی قیام گاہ پر بلاؤں۔ میں نے کھانا بنانے کا کہہ دیا، پھر شام کو ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ س...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَتْحِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1780.01. وحَدَّثَنِيهِ عَبْدُ اللهِ بْنُ هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ، ثُمَّ قَالَ بِيَدَيْهِ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى «احْصُدُوهُمْ حَصْدًا»، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: قَالُوا: قُلْنَا ذَاكَ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: " فَمَا اسْمِي إِذًا؟ كَلَّا إِنِّي عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: فتح مکہ )

مترجم: MuslimWriterName

1780.01. بہز نے کہا: سلیمان بن مغیرہ نے ہمیں اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، انہوں نے حدیث میں (یہ) اضافہ کیا: آپﷺ نے دونوں ہاتھوں سے، ایک کو دوسرے کے ساتھ پھیرتے ہوئے اشارہ کیا:ان کو اسی طرح کاٹ ڈالو جس طرح فصل کاٹی جاتی ہے انہوں نے حدیث میں (یہ بھی) کہا: ان لوگوں نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! ہم نے یہ کہا تھا۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’تو پھر میرا نام کیا ہو گا؟ ہرگز نہیں، میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَتْحِ مَكَّةَ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1780.02. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ رَبَاحٍ، قَالَ: وَفَدْنَا إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، وَفِينَا أَبُو هُرَيْرَةَ، فَكَانَ كُلُّ رَجُلٍ مِنَّا يَصْنَعُ طَعَامًا يَوْمًا لِأَصْحَابِهِ، فَكَانَتْ نَوْبَتِي، فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، الْيَوْمُ نَوْبَتِي، فَجَاءُوا إِلَى الْمَنْزِلِ وَلَمْ يُدْرِكْ طَعَامُنَا، فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، لَوْ حَدَّثْتَنَا عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى يُدْرِكَ طَعَامُنَا، فَقَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ الل...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: فتح مکہ )

مترجم: MuslimWriterName

1780.02. ہمیں حماد بن سلمہ نے حدیث بیان کی، (کہا: ) ہمیں ثابت نے عبداللہ بن رباح سے خبر دی، انہوں نے کہا: ہم بطور وفد حضرت معاویہ بن ابی رضی اللہ تعالی عنہ سفیان کے پاس گئے، اور ہم لوگوں میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بھی تھے، ہم میں سے ہر آدمی ایک دن اپنے ساتھیوں کے لیے کھانا بناتا، ایک دن میری باری تھی، میں نے کہا: ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ! آج میری باری ہے، وہ سب میرے ٹھکانے پر آئے اور ابھی کھانا نہیں آیا تھا۔ میں نے کہا: ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ! کاش آپ ہمیں رسول اللہ ﷺ سے کوئی حدیث سنائیں یہاں تک کہ کھانا آ جائے۔ انہوں نے کہا: ہم فتح مکہ کے دن رسول اللہ ﷺ کے...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1789. وحَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، وَثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُفْرِدَ يَوْمَ أُحُدٍ فِي سَبْعَةٍ مِنَ الْأَنْصَارِ وَرَجُلَيْنِ مِنْ قُرَيْشٍ، فَلَمَّا رَهِقُوهُ، قَالَ: «مَنْ يَرُدُّهُمْ عَنَّا وَلَهُ الْجَنَّةُ؟» - أَوْ «هُوَ رَفِيقِي فِي الْجَنَّةِ» -، فَتَقَدَّمَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَاتَلَ حَتَّى قُتِلَ، ثُمَّ رَهِقُوهُ أَيْضًا، فَقَالَ: «مَنْ يَرُدُّهُمْ عَنَّا وَلَهُ الْجَنَّةُ؟ -» أَوْ «هُوَ رَفِيقِي فِي الْجَنَّةِ» -، فَتَقَدَّمَ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، ف...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ احد )

مترجم: MuslimWriterName

1789. حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ جنگ اُحد کے دن رسول اللہ ﷺ، انصار کے ساتھ اور قریش کے دو آدمیوں (سعد بن ابی وقاص اور طلحہ بن عبیداللہ تیمی رضی اللہ تعالی عنہما) کے ساتھ (لشکر سے الگ کر کے) تنہا کر دیے گئے، جب انہوں نے آپ کو گھیر لیا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کو ہم سے کون ہٹائے گا؟ اس کے لیے جنت ہے، یا (فرمایا: ) وہ جنت میں میرا رفیق ہو گا۔‘‘ تو انصار میں سے ایک شخص آگے بڑھا اور اس وقت تک لڑتا رہا، یہاں تک کہ وہ شہید ہو گیا، انہوں نے پھر سے آپ کو گھیر لیا، آپﷺ نے فرمایا: ’’انہیں کون ہم سے دور ہٹائے گا؟ اس کے ل...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي خَبَرِ مَكَّةَ)

حکم: صحیح

3024. َدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ مِسْكِينٍ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا دَخَلَ مَكَّةَ، سَرَّحَ الزُّبَيْرَ بْنَ الْعَوَّامِ، وَأَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ، وَخَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ، عَلَى الْخَيْلِ، وَقَالَ: >يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! اهْتِفْ بِالْأَنْصَارِ<، قَالَ: اسْلُكُوا هَذَا الطَّرِيقَ، فَلَا يَشْرُفَنَّ لَكُمْ أَحَدٌ، إِلَّا أَنَمْتُمُوهُ، فَنَادَى مُنَادٍ: لَا قُرَيْشَ بَعْدَ الْيَوْمِ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: فتح مکہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3024. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مکے میں داخل ہوئے تو سیدنا زبیر بن عوام، ابوعبیدہ بن جراح اور خالد بن ولید‬ ؓ ک‬و گھڑ سواروں کا امیر بنایا۔ آپ ﷺ نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے فرمایا: ”انصار کو بلاؤ۔“ (وہ جمع ہو گئے تو) ان سے فرمایا: ”تم لوگ یہ راستہ لو اور جو بھی تمہارے سامنے سر اٹھانے کی کوشش کرے اسے سلا دو (جو بھی اسلحہ سے مقابلہ کرے اس کو قتل کر دو)۔“ چنانچہ ایک منادی نے اعلان کیا: آج کے بعد قریش نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے گھر میں داخل ہو جائے اسے امان ہے اور جو ہتھیار پھینک دے اسے امان ہے۔‘‘ ق...