1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الفَرَائِضِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُوصِيكُمُ اللَّهُ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6783 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ مَرِضْتُ فَعَادَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَهُمَا مَاشِيَانِ فَأَتَانِي وَقَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَبَّ عَلَيَّ وَضُوءَهُ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي فَلَمْ يُجِبْنِي بِشَيْءٍ حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمَوَارِيثِ...

صحیح بخاری:

کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں

(

باب : اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا” اللہ پاک...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6783. حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ بیمار ہوا تو رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ پیدل چل کر میری عیادت کے لیے آئے۔ یہ دونوں حضرات جب ائے تو مجھ غشی طاری تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا اور وضو سے بچا ہوا پانی مجھ پر چھڑکا۔ مجھے جب ہوش آیا تو میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! میں اپنے مال کا کیا کروں؟ اپنے مال کے متعلق کیا فیصلہ کروں؟ (یہ سن کر) آپ نے مجھے کوئی جواب نہ دیا یہاں تک کہ میراث کی آیت کریمہ نازل ہوئی۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺيُسْأَلُ مِمَّا لَمْ ي...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7376 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ مَرِضْتُ فَجَاءَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي وَأَبُو بَكْرٍ وَهُمَا مَاشِيَانِ فَأَتَانِي وَقَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَبَّ وَضُوءَهُ عَلَيَّ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ أَيْ رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي قَالَ فَمَا أَجَابَنِي بِشَيْءٍ حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمِيرَاثِ...

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا

(

باب : آنحضرت ﷺ نے کوئی مسئلہ رائے یا قیاس سے نہ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7376. سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ بیمار ہوا تو رسول اللہ ﷺ اور سیدنا ابو بکر ؓ میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ یہ دونوں بزرگ پیدل چل کر آئے تھے۔ جب یہ حضرات میرے پاس پہنچے تو مجھ پر غشی طاری تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا اور وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا، اس سے مجھے افاقہ ہوا تو میں نے پوچھا : اللہ کے رسول! میں اپنے مال کے متعلق کس طرح فیصلہ کروں؟ میں اپنے مال کا کیا کروں؟ آپ ﷺ نے کوئی جواب نہ دیا حتی کہ میراث کی آیت نازل ہوئی۔...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابٌ فِي نَسْخِ التَّحَلُّلِ مِنَ الْإِحْرَامِ وَ...

حکم: صحیح

3013 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُنِيخٌ بِالْبَطْحَاءِ، فَقَالَ لِي: «أَحَجَجْتَ؟» فَقُلْتُ: نَعَمْ، فَقَالَ: «بِمَ أَهْلَلْتَ؟» قَالَ قُلْتُ: لَبَّيْكَ، بِإِهْلَالٍ كَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «فَقَدْ أَحْسَنْتَ، طُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، وَأَحِلَّ» قَالَ: فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، ثُمَّ أَتَيْت...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: اپنے احرام کو (کسی اور کے احرام کے ساتھ)معلق ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3013. سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ کی کنکریلی زمین میں اونٹ بٹھائے ہوئے تھے (یعنی وہاں منزل کی ہوئی تھی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ تم نے کس نیت سے احرام باندھا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ جس نیت سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تم قربانی ساتھ لائے ہو؟ میں نے کہا نہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بیت اللہ اور صفا مروہ کا طواف کر کے احرام کھول ڈالو۔‘‘ پس میں نے بیت اللہ کا طواف اور...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابٌ فِي نَسْخِ التَّحَلُّلِ مِنَ الْإِحْرَامِ وَ...

حکم: صحیح

3015 وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُنِيخٌ بِالْبَطْحَاءِ، فَقَالَ: «بِمَ أَهْلَلْتَ؟»، قَالَ قُلْتُ: أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «هَلْ سُقْتَ مِنْ هَدْيٍ؟» قُلْتُ: لَا، قَالَ: «فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، ثُمَّ حِلَّ» فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَوْمِي، فَمَشَطَتْنِي وَغَسَل...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: اپنے احرام کو (کسی اور کے احرام کے ساتھ)معلق ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3015. سفیان ثوری نے قیس (بن مسلم) سے ، انھوں نے طارق بن شہاب سے، انھوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (مکہ سے باہروادی) بطحاء میں سواریاں بٹھائے ہوئے (پڑاؤ ڈالے ہوئے) تھےتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ ’’تم نے کون سا تلبیہ پکارا ہے؟(حج کا ،عمرے کا، یا دونوں کا؟)‘‘ میں نے عرض کی: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم والا تلبیہ پکارا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تم قربانی ساتھ لائے ہو؟ میں نے ...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابٌ فِي نَسْخِ التَّحَلُّلِ مِنَ الْإِحْرَامِ وَ...

حکم: صحیح

3016 وحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَنِي إِلَى الْيَمَنِ، قَالَ: فَوَافَقْتُهُ فِي الْعَامِ الَّذِي حَجَّ فِيهِ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَبَا مُوسَى، كَيْفَ قُلْتَ حِينَ أَحْرَمْتَ؟» قَالَ قُلْتُ: لَبَّيْكَ إِهْلَالًا كَإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «هَلْ سُقْتَ هَدْيًا؟» فَقُلْتُ: لَا، قَالَ: «فَانْط...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: اپنے احرام کو (کسی اور کے احرام کے ساتھ)معلق ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3016. ابو عمیس نے ہمیں قیس بن مسلم سے خبر دی، انھوں نے طارق بن شہاب سے ، انھوں نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن بھیجا تھا، پھر میری آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس سال ملاقات ہوئی جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج ادا فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دریافت کیا: ’’ابو موسیٰ! تم نے کون سا تلبیہ پکارا ہے؟(حج کا ،عمرے کا،یا دونوں کا؟)‘‘ میں نے عرض کی: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم والا تلبیہ پکارا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تم قربانی ساتھ لائ...


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابٌ فِي نَسْخِ التَّحَلُّلِ مِنَ الْإِحْرَامِ وَ...

حکم: صحیح

3017 وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّهُ كَانَ يُفْتِي بِالْمُتْعَةِ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: رُوَيْدَكَ بِبَعْضِ فُتْيَاكَ، فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ فِي النُّسُكِ بَعْدُ، حَتَّى لَقِيَهُ بَعْدُ، فَسَأَلَهُ، فَقَالَ عُمَرُ: «قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ فَعَلَهُ، وَأَصْحَابُهُ، وَلَكِنْ كَرِهْتُ أَنْ يَظَلُّوا مُعْرِسِينَ بِهِنَّ فِي الْأَرَاكِ، ثُم...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: اپنے احرام کو (کسی اور کے احرام کے ساتھ)معلق ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3017. ابراہیم بن ابی موسیٰ نے حضرت موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ وہ حج تمتع (کرنے) کا فتویٰ دیا کرتے تھے، ایک شخص نے ان سے کہا: اپنےبعض فتووں میں ذرا رک جاؤ، تم نہیں جانتے کہ اب امیر المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مناسک (حج) کے متعلق کیا نیا فرمان جاری کیا ہے۔ بعد میں ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملاقات ہوئی تو ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے دریافت کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ (حکم صادر) کیا، اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اج...


8 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْفَرَائِضِ بَابٌ فِي الْكَلَالَةِ

حکم: صحیح

2894 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ مَرِضْتُ فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي هُوَ وَأَبُو بَكْرٍ مَاشِيَيْنِ وَقَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَلَمْ أُكَلِّمْهُ فَتَوَضَّأَ وَصَبَّهُ عَلَيَّ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي وَلِي أَخَوَاتٌ قَالَ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْمَوَارِيثِ يَسْتَفْتُونَكَ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: وراثت کے احکام و مسائل

(باب: کلالہ کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2894. سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں بیمار ہو گیا تو نبی کریم ﷺ پیدل چلتے ہوئے میری عیادت کے لیے تشریف لائے جب کہ مجھ پر بے ہوشی طاری تھی۔ میں آپ ﷺ سے بات نہ کر سکا، تو آپ ﷺ نے وضو کیا اور وہ پانی مجھ پر ڈالا تو مجھے افاقہ ہو گیا۔ پس میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں اپنے مال میں کیسے کروں جبکہ میری وارث میری بہنیں ہیں؟ تو (یہ) آیت میراث نازل ہوئی: (يَسْتَفْتُونَكَ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ) ”یہ لوگ آپ سے فتوی پوچھتے ہیں کہہ دیجیئے: اللہ تعالیٰ تمہیں کلالہ کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے۔“...


9 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْفَرَائِضِ بَابُ مَنْ كَانَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أَخَوَا...

حکم: صحیح

2895 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ يَعْنِي الدَّسْتُوَائِيَّ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ اشْتَكَيْتُ وَعِنْدِي سَبْعُ أَخَوَاتٍ فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَفَخَ فِي وَجْهِي فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أُوصِي لِأَخَوَاتِي بِالثُّلُثِ قَالَ أَحْسِنْ قُلْتُ الشَّطْرُ قَالَ أَحْسِنْ ثُمَّ خَرَجَ وَتَرَكَنِي فَقَالَ يَا جَابِرُ لَا أُرَاكَ مَيِّتًا مِنْ وَجَعِكَ هَذَا وَإِنَّ اللَّهَ قَدْ أَنْزَلَ فَبَيَّنَ الَّذِي لِأَخَوَاتِكَ فَجَعَلَ لَهُنَّ الثُّلُثَيْنِ قَالَ فَكَانَ جَابِرٌ يَقُولُ أُنْزِلَ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: وراثت کے احکام و مسائل

(باب: جس شخص کی اولاد نہ ہو اور کئی بہنیں وارث ہوں)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2895. سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے کہ میں بیمار ہو گیا اور میری سات بہنیں تھیں۔ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے، آپ ﷺ نے میرے چہرے پر پھونک ماری (دم کیا) تو مجھے افاقہ ہو گیا اور میں عرض کیا: اے اﷲ کے رسول! کیا میں اپنی بہنوں کے لیے تہائی مال کی وصیت نہ کر جاؤں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ” احسان کر۔“ میں نے کہا: آدھا مال؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”احسان کر۔“ پھر آپ ﷺ تشریف لے گئے اور مجھے چھوڑ دیا اور فرمایا: ”اے جابر! میں نہیں سمجھتا کہ تم اس بیماری سے وفات پاؤ گے، اﷲ تعالیٰ نے وحی نازل کی ہے اور تیری بہنوں کا حق بیان فرما دیا ہے، ان کیلئے دو تہائی خاص کیا ہے۔“...


10 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْمُدَّثِّرِ​

حکم: ضعیف

3666 حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ نَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ لِأُنَاسٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ يَعْلَمُ نَبِيُّكُمْ كَمْ عَدَدُ خَزَنَةِ جَهَنَّمَ قَالُوا لَا نَدْرِي حَتَّى نَسْأَلَ نَبِيَّنَا فَجَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ غُلِبَ أَصْحَابُكَ الْيَوْمَ قَالَ وَبِمَا غُلِبُوا قَالَ سَأَلَهُمْ يَهُودُ هَلْ يَعْلَمُ نَبِيُّكُمْ كَمْ عَدَدُ خَزَنَةِ جَهَنَّمَ قَالَ فَمَا قَالُوا قَالَ قَالُوا لَا نَدْرِي حَتَّى نَسْأَلَ نَبِيَّنَا قَالَ أَف...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ مدثر سے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3666. جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں: کچھ یہودیوں نے بعض صحابہ سے پوچھا: کیا تمہارا نبی جانتا ہے کہ جہنم کے نگراں کتنے ہیں؟ انہوں نے کہا: ہم نہیں جانتے مگر پوچھ کر جان لیں گے، اسی دوران ایک شخص نبی اکرم ﷺکے پاس آیا، کہا: اے محمدﷺ! آج تو تمہارے ساتھی ہار گئے، آپﷺ نے پوچھا ’’کیسے ہار گئے؟‘‘ اس نے کہا: یہود نے ان سے پوچھا کہ کیا تمہارا نبی جانتا ہے کہ جہنم کے نگراں کتنے ہیں؟ آپﷺ نے پوچھا انہوں نے کیا جواب دیا ؟ اس نے کہا: انہوں نے کہا: ہمیں نہیں معلوم، ہم اپنے نبی سے پوچھ کر بتا سکتے ہیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا وہ قوم ہاری ہوئی مانی ج...