1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3659. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَتْ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ قَالَتْ أَرَأَيْتَ إِنْ جِئْتُ وَلَمْ أَجِدْكَ كَأَنَّهَا تَقُولُ الْمَوْتَ قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ لَمْ تَجِدِينِي فَأْتِي أَبَا بَكْرٍ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3659. حضرت جبیر بن معطم  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ نے اس سے فرمایا کہ وہ پھر آئے۔ اس نے عرض کیا: اگر میں آؤں اور آپ کو نہ پاؤں، اس کی مراد آپ کی وفات تھی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تو مجھے نہ پائے تو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس چلی جانا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3661. حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَاقِدٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَائِذِ اللَّهِ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ آخِذًا بِطَرَفِ ثَوْبِهِ حَتَّى أَبْدَى عَنْ رُكْبَتِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا صَاحِبُكُمْ فَقَدْ غَامَرَ فَسَلَّمَ وَقَالَ إِنِّي كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ ابْنِ الْخَطَّابِ شَيْءٌ فَأَسْرَعْتُ إِلَيْهِ ثُمَّ نَدِمْتُ فَسَأَلْتُهُ أَنْ يَغْفِرَ لِي فَأَبَى عَلَيَّ فَأَقْبَلْتُ إ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3661. حضرت ابودرداء ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، اتنے میں حضرت ابوبکر  ؓ  اپنی چادر کاایک کنارہ اٹھائے ہوئے آئے یہاں تک کہ آپ کا گھٹناننگا ہوگیا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے دوست کسی سے لڑکر آئے ہیں۔‘‘ پھر حضرت ابو بکر  نے سلام کیااور کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! میرے اور ابن خطاب  ؓ  کے درمیان کسی بات پر کچھ جھگڑا ہوگیا تھا۔ میں نے جلدی سے انھیں سخت سست کہہ دیا۔ پھر مجھے ندامت ہوئی۔ میں نے ان سے معذرت کی اور معافی کا سوال کیا لیکن انھوں نے انکار کردیا۔ اب میں آپ کے پاس حاضر ہو...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4640. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُوسَى بْنُ هَارُونَ قَالَا حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ زَبْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الدَّرْدَاءِ يَقُولُ كَانَتْ بَيْنَ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ مُحَاوَرَةٌ فَأَغْضَبَ أَبُو بَكْرٍ عُمَرَ فَانْصَرَفَ عَنْهُ عُمَرُ مُغْضَبًا فَاتَّبَعَهُ أَبُو بَكْرٍ يَسْأَلُهُ أَنْ يَسْتَغْفِرَ لَهُ فَلَمْ يَفْعَلْ حَتَّى أَغْلَقَ بَابَهُ فِي وَجْهِهِ فَأَقْبَلَ أَبُو بَكْرٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( یاایھا الناس انی رسول اللہ الیکم )) الخ کی تفسیر ”اے نبی! آپ کہہ دیں کہ اے انسانو! بیشک میں اللہ کا سچا رسول ہوں، تم سب کی طرف اسی اللہ کا جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہی جلاتا اور وہی مارتا ہے، سو ایمان لاؤ اللہ اور اس کے امی رسول و نبی پر جو خود ایمان رکھتا ہے اللہ اور اس کی باتوں پر اور اس کی پیروی کرتے رہو تاکہ تم ہدایت پا جاؤ“ )

مترجم: BukhariWriterName

4640. حضرت ابوالدرداء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ  کے درمیان کچھ تکرار ہو گئی، چنانچہ حضرت ابوبکر ؓ نے حضرت عمر کو ناراض کر دیا تو حضرت عمر ؓ وہاں سے غضبناک ہو کر چل دیے۔ پھر حضرت ابوبکر ؓ بھی ان سے معافی مانگتے ہوئے ان کے پیچھے پیچھے چلے لیکن حضرت عمر ؓ نے انہیں معاف نہ کیا بلکہ ان کے سامنے سے اپنے گھر کا دروازہ بند کر لیا۔ حضرت ابوبکر ؓ رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضرت ابوالدرداء کہتے ہیں کہ ہم لوگ اس وقت آپ ﷺ کے پاس موجود تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’تمہارے یہ صاحب کسی سے جھگڑا کر کے آ رہے ہیں۔‘‘ اس دوران می...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ الِاسْتِخْلاَفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7220. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةٌ فَكَلَّمَتْهُ فِي شَيْءٍ فَأَمَرَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ جِئْتُ وَلَمْ أَجِدْكَ كَأَنَّهَا تُرِيدُ الْمَوْتَ قَالَ إِنْ لَمْ تَجِدِينِي فَأْتِي أَبَا بَكْرٍ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : ایک خلیفہ مرتے وقت کسی اور کو خلیفہ کرجائے تو کیسا ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

7220. سیدنا جبیر بن مطعم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے پاس ایک خاتون آئی اور کسی معاملے کے متعلق آپ سے گفتگو کی۔ آپ ﷺ نے اس سے کہا کہ وہ دوبارہ آئے، اس نے کہا: اللہ کے رسول! اگر میں آؤں اور آپ کو نہ پاؤں تو کیا کروں؟ اس کا اشارہ آپ کی وفات کی طرف تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر مجھے نہ پاؤ تو ابو بکر کے پاس چلی آنا۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ الأَحْكَامِ الَّتِي تُعْرَفُ بِالدَّلاَئِلِ،...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7360. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، وَعَمِّي، قَالاَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرٍ، أَنَّ أَبَاهُ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَتْهُ فِي شَيْءٍ، فَأَمَرَهَا بِأَمْرٍ، فَقَالَتْ: أَرَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ لَمْ أَجِدْكَ؟ قَالَ: «إِنْ لَمْ تَجِدِينِي، فَأْتِي أَبَا بَكْرٍ» زَادَ لَنَا الحُمَيْدِيُّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ كَأَنَّهَا تَعْنِي المَوْتَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : دلائل شرعیہ سے احکام کا نکالا جانا اور دلالت کے معنی اور اس کی تفسیر کیا ہوگی؟ )

مترجم: BukhariWriterName

7360. سیدنا جبیر بن مطعم ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ انصار قبیلے کی ایک عورت رسول اللہﷺ کے پاس آئی اور کسی چیز کے متعلق آپ سے گفتگو کی، آپ ﷺ نے اسے کوئی حکم دیا تو اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! اگر میں آپ کو نہ پاؤں تو کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تو مجھے نہ پائے تو ابو بکر ؓ کے پاس آجانا۔“ حمیدی نے ابراہیم بن سعد سے یہ بیان کیا ہے: اس خاتون کی مراد گویا آپ ﷺ کی وفات تھی۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لاَ تَسْأَلُوا أَهْلَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7361. وَقَالَ أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، سَمِعَ مُعَاوِيَةَ، يُحَدِّثُ رَهْطًا مِنْ قُرَيْشٍ بِالْمَدِينَةِ، وَذَكَرَ كَعْبَ الأَحْبَارِ فَقَالَ: «إِنْ كَانَ مِنْ أَصْدَقِ هَؤُلاَءِ المُحَدِّثِينَ الَّذِينَ يُحَدِّثُونَ عَنْ أَهْلِ الكِتَابِ، وَإِنْ كُنَّا مَعَ ذَلِكَ لَنَبْلُو عَلَيْهِ الكَذِبَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ ” اہل کتاب سے دین کی کوئی بات نہ پوچھو “ )

مترجم: BukhariWriterName

7361. حمید بن عبدالرحمن سے روایت ہے انہوں نےسیدنا معاویہ ؓ سے سنا جبکہ وہ مدینہ طیبہ میں قریش کی ایک جماعت سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نےکعب احبار کا ذکر کیا اور فرمایا: وہ اہل کتاب کے محدثین میں سب سے زیادہ سچے تھے جو اہل کتاب سے روایت کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم ان کے کلام میں جھوٹ پاتے ہیں۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2386. حَدَّثَنِي عَبَّادُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا، فَأَمَرَهَا أَنْ تَرْجِعَ إِلَيْهِ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ أَرَأَيْتَ إِنْ جِئْتُ فَلَمْ أَجِدْكَ؟ - قَالَ أَبِي: كَأَنَّهَا تَعْنِي الْمَوْتَ - قَالَ: «فَإِنْ لَمْ تَجِدِينِي فَأْتِي أَبَا بَكْرٍ»...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2386. عباد بن موسیٰ نے کہا، ہمیں ابراہیم بن سعد نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے میرے والد نے محمد بن جبیر بن مطعم سے خبر دی، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ سے کسی چیز کے بارے میں سوال کیا تو آپﷺ نے اسے حکم دیا کہ وہ دوبارہ آپ کے پاس آئےاس نے کہا اللہ کے رسول ﷺ! یہ بتائیں کہ اگر میں آؤں اور آپ کونہ پاؤں؟ میرے والد نے کہا: جیسے وہ  آپ ﷺ کی وفات کی بات کر رہی ہو، تو آپﷺ نے فرمایا: اگر تم مجھے نہ پاؤ تو ابوبکر کے پاس آنا۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2386.01. وحَدَّثَنِيهِ حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، أَنَّ أَبَاهُ جُبَيْرَ بْنَ مُطْعِمٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَلَّمَتْهُ فِي شَيْءٍ، فَأَمَرَهَا، بِأَمْرٍ بِمِثْلِ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ مُوسَى...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2386.01. یعقوب بن ابراہیم نے کہا: ہمیں میرے والد نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، کہا: مجھے محمد بن جبیر بن معطم نے خبر دی کہ انھیں ان کے والد حضرت جبیر بن معطم رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئی اور اس نے آپ سے کسی چیز کے بارے میں بات کی تو آپ ﷺ نے اسے کچھ کرنے (دوبارہ آنے) کو کہا۔ (آگے) عباد بن موسیٰ کی حدیث کے مانند (ہے۔) ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ اِقتَدُو بِالَّذِینَ مِن بَعدِی اَبِی بَکرِِ...)

حکم: ضعیف

3669. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُجَالِدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ ذَاتَ يَوْمٍ فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ أَحَدُهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالْآخَرُ عَنْ شِمَالِهِ وَهُوَ آخِذٌ بِأَيْدِيهِمَا وَقَالَ هَكَذَا نُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَسَعِيدُ بْنُ مَسْلَمَةَ لَيْسَ عِنْدَهُمْ بِالْقَوِيِّ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: میرے بعد ابو بکر وعمرؓ کی پیروی کرو )

مترجم: TrimziWriterName

3669. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ ایک دن نکلے اور مسجد میں داخل ہوئے، ابوبکر وعمر ؓ میں سے ایک آپﷺ کے دائیں جانب تھے اور دوسرے بائیں جانب، اور آپﷺ ان دونوں کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے آپﷺ نے فرمایا: ’’اسی طرح ہم قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ سعید بن مسلمہ محدثین کے نزدیک قوی نہیں ہیں۔ ۳۔ یہ حدیث اس سند کے علاوہ دوسری سند سے بھی نافع کے واسطہ سے ابن عمر سے آئی ہے۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ اِقتَدُو بِالَّذِینَ مِن بَعدِی اَبِی بَکرِِ...)

حکم: صحیح

3671. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ الْمُطَّلِبِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ فَقَالَ هَذَانِ السَّمْعُ وَالْبَصَرُ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَنْطَبٍ لَمْ يُدْرِكْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: میرے بعد ابو بکر وعمرؓ کی پیروی کرو )

مترجم: TrimziWriterName

3671. عبداللہ بن حنطب سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ابوبکر وعمر ؓ کو دیکھا تو فرمایا: ’’یہ دونوں (اسلام کے) کان اور آنکھ ہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث مرسل ہے عبداللہ بن حنطب نے نبی اکرم ﷺ کو نہیں پایا۔ ۲۔ اس باب میں عبداللہ بن عمرو سے بھی روایت ہے۔ ...