الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 7 1 صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بابُ فَرْضِ الخُمُسِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3094. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الفَرْوِيُّ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الحَدَثَانِ، وَكَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرٍ، - ذَكَرَ لِي ذِكْرًا مِنْ حَدِيثِهِ ذَلِكَ، فَانْطَلَقْتُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ الحَدِيثِ، فَقَالَ مَالِكٌ - بَيْنَا أَنَا جَالِسٌ فِي أَهْلِي حِينَ مَتَعَ النَّهَارُ، إِذَا رَسُولُ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ يَأْتِينِي، فَقَالَ: أَجِبْ أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ، فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى عُمَرَ، فَإِذَا هُوَ جَالِسٌ عَلَى رِمَالِ سَرِيرٍ، لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ فِرَاشٌ، مُتَّكِئٌ عَلَى وِس... صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب: خمس کے فرض ہونے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 3094. حضرت مالک بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں دن چڑھے اپنے اہل خانہ کے ساتھ بیٹھا ہواتھا کہ اچانک حضرت عمر بن خطاب ؓ کی طرف سے ایک قاصد میرے پاس آیا اور کہا: امیر المومنین آپ کو بلارہے ہیں۔ میں اس کے ساتھ ہی روانہ ہوگیا حتیٰ کہ حضرت عمر ؓط کے پاس حاضر ہوا جبکہ آپ چارپائی کے بان پر بیٹھے ہوئے تھے۔ اس پر کوئی گدا وغیرہ بھی نہیں تھا۔ وہ چمڑے کے تکیے پر ٹیک لگائے ہوئے تھے۔ میں نے سلام عرض کیا اور بیٹھ گیا۔ انھوں نے فرمایا: اے مالک! تمہاری قوم کے کچھ لوگ ہمارے پاس آئے تھے۔ میں نے کچھ تھوڑا سا مال ان میں تقسیم کرنے کاحکم دیا ہے، آپ اس پر قبضہ ک... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَدِيثِ بَنِي النَّضِيرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4033. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ النَّصْرِيُّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَعَاهُ إِذْ جَاءَهُ حَاجِبُهُ يَرْفَا فَقَالَ هَلْ لَكَ فِي عُثْمَانَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ وَالزُّبَيْرِ وَسَعْدٍ يَسْتَأْذِنُونَ فَقَالَ نَعَمْ فَأَدْخِلْهُمْ فَلَبِثَ قَلِيلًا ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ هَلْ لَكَ فِي عَبَّاسٍ وَعَلِيٍّ يَسْتَأْذِنَانِ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا دَخَلَا قَالَ عَبَّاسٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ اقْضِ بَيْنِي وَبَيْنَ هَذَا وَهُمَا يَخْتَصِمَانِ فِي الَّذِي أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بنو نضیر کے یہودیوں کے واقعہ کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 4033. حضرت مالک بن اوس بن حدثان نصری سے روایت ہے، حضرت عمر ؓ نے انہیں بلایا تو اچانک آپ کے چوکیدار یرفاء آئے اور کہا کہ حضرت عثمان بن عفان، عبدالرحمٰن بن عوف، زبیر بن عوام اور حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ اندر آنا چاہتے ہیں، کیا آپ کی طرف سے انہیں اجازت ہے؟ آپ نے فرمایا: انہیں اندر بلا لو۔ تھوڑی دیر بعد یرفاء پھر آئے اور کہا کہ حضرت عباس اور حضرت علی ؓ بھی اجازت چاہتے ہیں، آیا انہیں اندر آنے کی اجازت ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ جب یہ دونوں بزرگ اندر تشریف لے آئے اور سلام کہا تو حضرت عباس ؓ نے کہا: امیر المومنین! میرے اور اس کے درمیان فیصلہ کر دیجیے اور وہ دونوں بزرگ اس جائید... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَدِيثِ بَنِي النَّضِيرِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4034. قَالَ فَحَدَّثْتُ هَذَا الْحَدِيثَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ فَقَالَ صَدَقَ مَالِكُ بْنُ أَوْسٍ أَنَا سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ أَرْسَلَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُثْمَانَ إِلَى أَبِي بَكْرٍ يَسْأَلْنَهُ ثُمُنَهُنَّ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنْتُ أَنَا أَرُدُّهُنَّ فَقُلْتُ لَهُنَّ أَلَا تَتَّقِينَ اللَّهَ أَلَمْ تَعْلَمْنَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ لَا نُورَثُ مَا تَرَكْنَا صَدَقَةٌ يُرِيدُ بِذَلِكَ نَفْسَهُ إِنَّمَا يَأْكُلُ آل... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بنو نضیر کے یہودیوں کے واقعہ کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 4034. امام زہری بیان کرتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کا تذکرہ حضرت عروہ بن زبیر سے کیا تو انہوں نے فرمایا کہ مالک بن اوس نے یہ روایت تم سے صحیح صحیح بیان کی ہے۔ میں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ ؓ سے سنا ہے، وہ فرماتی ہیں: نبی ﷺ کی زواج مطہرات نے حضرت عثمان ؓ کو حضرت ابوبکر ؓ کی پاس بھیجا اور ان سے درخواست کی کہ وہ انہیں اس جائیداد سے آٹھواں حصہ دیں جو رسول اللہ ﷺ کو اللہ تعالٰی نے بنو نضیر سے بطور فے دیا تھا، اور میں انہیں اس سے منع کرتی تھی۔ میں نے ان سے کہا: تم اللہ تعالٰی سے ڈرتی نہیں ہو؟ کیا تمہیں علم نہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا تھا: ’’ہمارا ترکہ تقسی... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ حَبْسِ نَفَقَةِ الرَّجُلِ قُوتَ سَنَةٍ عَلَى...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5358. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ وَكَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ذَكَرَ لِي ذِكْرًا مِنْ حَدِيثِهِ فَانْطَلَقْتُ حَتَّى دَخَلْتُ عَلَى مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ مَالِكٌ انْطَلَقْتُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى عُمَرَ إِذْ أَتَاهُ حَاجِبُهُ يَرْفَا فَقَالَ هَلْ لَكَ فِي عُثْمَانَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ وَالزُّبَيْرِ وَسَعْدٍ يَسْتَأْذِنُونَ قَالَ نَعَمْ فَأَذِنَ لَهُمْ قَالَ فَدَخَلُوا وَسَلَّمُوا فَجَلَسُوا ثُمَّ لَبِثَ يَرْفَا قَلِيلًا فَقَالَ لِعُمَرَ هَلْ لَكَ فِي عَلِيٍّ و... صحیح بخاری : کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں (باب: مرد کا اپنی بچوں کے لیے ایک سال کا خرچ جمع کرناجائز ہے اور جورو بچوں پر کیوں کر خرچ کرے اس کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 5358. سیدنا امام ابن شہاب زہری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے مالک بن اوس بن حدثان نے خبر دی جبکہ (اس سے پہلے) محمد بن جبیر بن معطم نے مجھ سے اس حدیث کا کچھ حصہ بیان کیا تھا پھر میں خود سیدنا مالک بن اوس کے پاس گیا اور ان سے اس حدیث کی بابت پوچھا تو حضرت مالک بن اوس بن حدثان نے کہا کہ میں سیدنا عمر بن خطاب ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا، اس دوران میں ان کے چوکیدار جناب یرفا ان کے پاس آئے اور عرض کیا کہ سیدنا عثمان، سیدنا عبدالرحمن، سیدنا زبیر، اور سیدنا سعد ؓ اجازت چاہتے ہیں کیا آپ انہیں اندر آنے کی اجازت دیتے ہیں؟ سیدنا عمر ؓ نے فرمایا: ہاں انہیں اجازت ہے، چنانچہ ان... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6728. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الحَدَثَانِ، وَكَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، ذَكَرَ لِي مِنْ حَدِيثِهِ ذَلِكَ، فَانْطَلَقْتُ حَتَّى دَخَلْتُ عَلَيْهِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ: انْطَلَقْتُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى عُمَرَ، فَأَتَاهُ حَاجِبُهُ يَرْفَأُ فَقَالَ: هَلْ لَكَ فِي عُثْمَانَ، وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَالزُّبَيْرِ، وَسَعْدٍ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَأَذِنَ لَهُمْ، ثُمَّ قَالَ: هَلْ لَكَ فِي عَلِيٍّ، وَعَبَّاسٍ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ عَبَّاسٌ: يَا أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ اقْضِ بَيْنِي وَبَيْنَ هَذَا، قَالَ أَنْشُدُكُمْ ب... صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : جس نے اپنے باپ کے سوا کسی اور کا بیٹا ہونے کا دعویٰ کیا، اس کے گناہ کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 6728. حضرت امام زہری سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھے محمد بن جبیر بن مطعم نے حضرت مالک بن اوس بن حدثان ؓ کی ایک حدیث بیان کی، پھر میں خود حضرت مالک بن اوس ؓ کے پاس گیا تو ان سے مذکورہ حدیث کے متعلق دریافت کیا انہوں نے بیان کیا کہ میں حضرت عمر بن خطاب ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ ان کا دربان یرفا ان کے پاس آیا اور کہا:حضرت عثمان بن عفان ؓ حضرت عبدالرحمن، حضرت زبیر اور حضرت سعد ؓ آپ کےپاس آنا چاہتے ہیں اور وہ اجازت طلب کرتے ہیں انہوں نے فرمایا: اچھا انہیں آنے دو چنانچہ اس نے انہیں اندر آنے کی اجازت دی۔ اس نے پھر کہا: کیا آپ حضرت علی بن ابی طالب ؓ اور حضرت عباس ؓ کو بھی اندر... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّعَمُّقِ وَالتَّنَازُع...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 7305. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسٍ النَّصْرِيُّ وَكَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ ذَكَرَ لِي ذِكْرًا مِنْ ذَلِكَ فَدَخَلْتُ عَلَى مَالِكٍ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ انْطَلَقْتُ حَتَّى أَدْخُلَ عَلَى عُمَرَ أَتَاهُ حَاجِبُهُ يَرْفَا فَقَالَ هَلْ لَكَ فِي عُثْمَانَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ وَالزُّبَيْرِ وَسَعْدٍ يَسْتَأْذِنُونَ قَالَ نَعَمْ فَدَخَلُوا فَسَلَّمُوا وَجَلَسُوا فَقَالَ هَلْ لَكَ فِي عَلِيٍّ وَعَبَّاسٍ فَأَذِنَ لَهُمَا قَالَ الْعَبَّاسُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ اقْضِ بَيْنِي وَبَيْنَ الظَّالِمِ اسْتَبَّا فَق... صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : کسی امر میں تشدد اور سختی کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 7305. سیدنا مالک بن اوس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں سیدنا عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا کہ اتنے میں ان کے دربان سیدنا یرفا آئے اور کہا: سیدنا عثمان، عبدالرحمن، زبیر اور سعد ؓ اندر آنے کی اجازت چاہتے ہیں کیا انہیں اجازت دی جائے؟ سیدنا عمر ؓ نے فرمایا: ہاں چنانچہ وہ سب لوگ اندر آگئے، سلام کیا اور بیٹھ گئے، پھر یرفا نے آ کر پوچھا: کیا سیدنا عباس اور سیدنا علی ؓ کو اندر آنے کی اجازت ہے؟ سیدنا عمر ؓ نے دونوں کو اندر آنے اجازت دے دی۔۔ سیدنا عباس ؓ نے کہا: امیری المومنین! میرے اور اس ظالم کے درمیان فیصلہ کر دیں پھر وہ دونوں آپس میں الجھ گئے اور ایک دوسرے سے توتکار کی۔ ... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) 7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ السَّمْنِ وَاللَّحْمِ) حکم: ضعیف 3361. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَرْحَبِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي يَعْفُورٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: دَخَلَ عَلَيْهِ عُمَرُ، وَهُوَ عَلَى مَائِدَتِهِ، فَأَوْسَعَ لَهُ عَنْ صَدْرِ الْمَجْلِسِ، فَقَالَ: بِسْمِ اللَّهِ، ثُمَّ ضَرَبَ بِيَدِهِ، فَلَقِمَ لُقْمَةً، ثُمَّ ثَنَّى بِأُخْرَى، ثُمَّ قَالَ: «إِنِّي لَأَجِدُ طَعْمَ دَسَمٍ، مَا هُوَ بِدَسَمِ اللَّحْمِ» فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، إِنِّي خَرَجْتُ إِلَى السُّوقِ أَطْلُبُ السَّمِينَ لِأَشْتَرِيَهُ، فَوَجَدْتُهُ غَالِيًا، فَاشْتَرَيْتُ بِدِرْهَمٍ مِنَ الْمَهْزُولِ، وَحَمَلْ... سنن ابن ماجہ : کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: گوشت اور گھی ملاکر کھانا ) مترجم: MajahWriterName 3361. حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے، وہ کھانا کھا رہے تھے کہ حضرت عمر ؓ تشریف لے آئے۔ انہوں نے مجلس کے احترام والے مقام پر انہیں جگہ دی۔ (حضرت عمر بیٹھ گئے اور کھانا شروع کرتے ہوئے ) فرمایا: بسم اللہ ، پھر ہا تھ بڑھا کر ایک لقمہ لیا، پھردوسرا لقمہ لیا، پھرفرمایا: مجھے چکنائی کا مزا محسوس ہو رہا ہے۔ اور یہ چکنائی گوشت کی چکنائی گوشت چکنائی نہیں (گوشت میں تھوڑی بہت چربی ہوا کرتی ہے۔) حضرت عبداللہ نے عرض کیا: امیر المومنین! میں فربہ (جانورکے) گوشت کی تلاش میں، اسے خریدنے بازار گیا۔ مجھے وہ مہنگا محسوس ہوا۔ میں نے ایک درہم کا دبلے (جانور کے گوشت) میں سے خرید لیا (جس م... الموضوع: تقشف عمر (السيرة) موضوع: حضرت عمر کی دنیا سے دوری (سیرت) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 7