1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ المُزَارَعَةِ بِالشَّطْرِ وَنَحْوِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2328. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ فَكَانَ يُعْطِي أَزْوَاجَهُ مِائَةَ وَسْقٍ ثَمَانُونَ وَسْقَ تَمْرٍ وَعِشْرُونَ وَسْقَ شَعِيرٍ فَقَسَمَ عُمَرُ خَيْبَرَ فَخَيَّرَ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ لَهُنَّ مِنْ الْمَاءِ وَالْأَرْضِ أَوْ يُمْضِيَ لَهُنَّ فَمِنْهُنَّ مَنْ اخْتَارَ الْأَرْضَ وَمِنْهُنَّ مَنْ اخْتَارَ الْوَسْقَ وَكَ...

صحیح بخاری : کتاب: کھیتی باڑی اور بٹائی کا بیان (باب : آدھی یا کم و زیادہ پیداوار پر بٹائی کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2328. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے (یہودسے) خیبر کامعاملہ نصف پیداوار پر طے کیا تھا جو اس زمین سے پیدا ہو، خواہ وہ کھجور ہو یا غلہ۔ آپ اپنی ازواج مطہرات رضوان اللہ عنھم اجمعین کو سو وسق دیتے تھے، جن میں اسی وسق کھجور اور بیس وسق جو ہوتے تھے۔ جب حضرت عمر  ؓ نے خیبر کی زمین تقسیم کی تو آپ نے نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات کو اختیار دیا کہ ان کے لیے زمین اور پانی متعین کردیا جائے یا جو راشن انھیں ملتا رہا ہے وہی ملتا رہے، چنانچہ ان میں سے بعض نے زمین کاانتخاب کیا اور کچھ نے پیداوار کا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے زمین لینے کو پسند...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّرُوطِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَطَ فِي المُزَارَعَةِ إِذَا شِئْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2730. حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مَرَّارُ بْنُ حَمُّويَهْ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى أَبُو غَسَّانَ الكِنَانِيُّ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا فَدَعَ أَهْلُ خَيْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَامَ عُمَرُ خَطِيبًا، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عَامَلَ يَهُودَ خَيْبَرَ عَلَى أَمْوَالِهِمْ، وَقَالَ: «نُقِرُّكُمْ مَا أَقَرَّكُمُ اللَّهُ» وَإِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ خَرَجَ إِلَى مَالِهِ هُنَاكَ، فَعُدِيَ عَلَيْهِ مِنَ اللَّيْلِ، فَفُدِعَتْ يَدَاهُ وَرِجْلاَهُ، وَلَيْسَ لَنَا هُنَاكَ عَدُوٌّ غَيْرَهُمْ، هُمْ عَدُوّ...

صحیح بخاری : کتاب: شرائط کے مسائل کا بیان (باب: مزارعت میں مالک نے کاشکار سے یہ شرط لگائی کہ جب میں چاہوں گا تجھے بے دخل کر سکوں گا )

مترجم: BukhariWriterName

2730. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، کہ خیبرکے یہودیوں نے ان کے ہاتھ پاؤں توڑ دیے تو حضرت عمر  ؓ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اور فرمایا۔ کہ رسول اللہ ﷺ نے یہودیوں سے خیبرکا معاملہ ان کے اموال کے متعلق کیا اور فرمایا تھا۔ ’’جب تک اللہ تعالیٰ تمھیں ٹھہرائے گا ہم تمھیں ٹھہرائیں گے۔‘‘ واقعہ یہ ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ  وہاں خیبر میں اپنے مال کی دیکھ بھال کے لیے گئے تو رات کے وقت ان پر تشدد کیا گیا اور ان کے ہاتھ پاؤں توڑ دیے گئےہیں۔ وہاں یہودیوں کے علاوہ ہمارا کوئی دشمن نہیں۔ وہی لوگ ہمارے دشمن ہیں اور ہم انھی پر اپنے شبہ کا...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ الْمُسَاقَاةِ، وَالْمُعَامَلَةِ بِجُزْءٍ مِن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1551.01. وحَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مُسْهِرٍ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: «أَعْطَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ، فَكَانَ يُعْطِي أَزْوَاجَهُ كُلَّ سَنَةٍ مِائَةَ وَسْقٍ، ثَمَانِينَ وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ، وَعِشْرِينَ وَسْقًا مِنْ شَعِيرٍ»، «فَلَمَّا وَلِيَ عُمَرُ قَسَمَ خَيْبَرَ، خَيَّرَ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ لَهُنَّ الْأَرْضَ وَالْمَاءَ، أَوْ يَضْمَنَ لَهُنَّ الْأَوْسَاقَ كُلَّ عَامٍ، فَاخْتَلَفْنَ، فَمِنْهُنَّ مَنِ اخْتَارَ الْ...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: پھل اور کھیتی کے کسی حصے پر پانی دینے اور کھیتی کے کام کا معاہدہ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1551.01. علی بن مسہر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے حدیث بیان کی اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے خیبر (کی زمین) اس پیداوار کے آدھے حصے پر دی جو وہاں سے پھلوں اور کھیتی کی صورت میں حاصل ہو گی۔ آپﷺ اپنی ازواج کو ہر سال ایک سو وسق دیتے، اسی (80) وسق کھجور کے اور بیس وسق جو کے۔ بعد ازاں جب خیبر کی تقسیم حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کی ذمہ داری میں آئی تو انہوں نے نبی ﷺ کی ازواج کو اختیار دیا کہ ان کے لیے زمین اور پانی کا حصہ مقرر کر دیا جائے یا ان کو ہر سال (مقررہ) وسق مل جانے کی ضمانت دیں۔ تو ان کا...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ الْمُسَاقَاةِ، وَالْمُعَامَلَةِ بِجُزْءٍ مِن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1551.02. وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا خَرَجَ مِنْهَا مِنْ زَرْعٍ أَوْ ثَمَرٍ، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ، وَلَمْ يَذْكُرْ فَكَانَتْ عَائِشَةُ، وَحَفْصَةُ مِمَّنِ اخْتَارَتَا الْأَرْضَ وَالْمَاءَ، وَقَالَ: خَيَّرَ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْطِعَ لَهُنَّ الْأَرْضَ وَلَمْ يَذْكُرِ الْمَاءَ....

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: پھل اور کھیتی کے کسی حصے پر پانی دینے اور کھیتی کے کام کا معاہدہ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1551.02. عبداللہ بن نمیر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عبیداللہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے نافع نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل خیبر کے ساتھ وہاں کی کھیتی اور پھلوں کی پیداوار کے آدھے حصے پر معاملہ (کھیتی باڑی کے کام کاج کا معاہدہ) کیا ۔۔۔ آگے علی بن مسہر کی حدیث کی طرح بیان کیا اور انہوں نے یہ ذکر نہیں کیا کہ حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنھن ان میں سے تھیں جنہوں نے زمین اور پانی کو انتخاب کیا۔ اور کہا: انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کو اختیار دیا کہ ان کے لیے زمین خاص کر دی ج...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ الْمُسَاقَاةِ، وَالْمُعَامَلَةِ بِجُزْءٍ مِن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1551.03. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: لَمَّا افْتُتِحَتْ خَيْبَرُ سَأَلَتْ يَهُودُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقِرَّهُمْ فِيهَا، عَلَى أَنْ يَعْمَلُوا عَلَى نِصْفِ مَا خَرَجَ مِنْهَا مِنَ الثَّمَرِ وَالزَّرْعِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أُقِرُّكُمْ فِيهَا عَلَى ذَلِكَ مَا شِئْنَا»، ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ، وَابْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، وَزَادَ فِيهِ، وَكَانَ الثَّمَرُ يُقْسَمُ عَلَى السُّهْمَانِ مِنْ ن...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: پھل اور کھیتی کے کسی حصے پر پانی دینے اور کھیتی کے کام کا معاہدہ کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1551.03. اسامہ بن زید لیثی نے مجھے نافع سے خبر دی، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب خیبر فتح ہوا تو یہود نے رسول اللہ ﷺ سے درخواست کی کہ آپ انہیں اس شرط پر وہیں دینے دیں کہ وہ لوگ وہاں سے حاصل ہونے والی پھلوں اور غلے کی پیداوار کے نصف حصے پر کام کریں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تمہیں اس شرط پر جب تک ہم چاہیں گے رہنے دیتا ہوں۔‘‘ پھر عبیداللہ سے روایت کردہ ابن نمیر اور ابن مسہر کی حدیث کی طرح حدیث بیان کی، اور اس میں یہ اضافہ کیا: خیبر کی پیداوار کے نصف پھلوں کو (غنیمتوں کے) حصوں کے مطابق تقسیم ک...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي صَفَايَا رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مِنْ الْأَمْو...)

حکم: صحیح

2968. حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهِبٍ الْهَمْدَانِيُّ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ: أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَتْ إِلَى أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْهِ، بِالْمَدِينَةِ، وَفَدَكَ، وَمَا بَقِيَ مِنْ خُمُسِ خَيْبَرَ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: إِنَّ رَسُولَ ال...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: وہ خاص اموال جو رسول اللہ ﷺ اپنے لیے مخصوص کر لیا کرتے تھے )

مترجم: DaudWriterName

2968. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ دختر رسول سیدہ فاطمہ‬ ؓ ن‬ے سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کے ہاں کہلا بھیجا کہ اسے رسول اللہ ﷺ کے ورثے سے حصہ دیا جائے جو آپ بطور فے مدینہ منورہ، فدک اور خیبر کے خمس کا بقیہ چھوڑ گئے ہیں تو سیدنا ابوبکر ؓ نے جواب دیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا، ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ سب صدقہ ہوتا ہے، البتہ آل محمد کا خرچہ (حسب سابق) اس مال سے پورا کیا جائے گا۔“ اور اللہ کی قسم! میں رسول اللہ ﷺ کے صدقہ کو اس حالت سے، جس پر آپ اسے اپنی زندگی میں چھوڑ گئے ہیں، تبدیل نہیں کر سکتا، میں اس میں اس طرح عمل کروں ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ وَقْفِ الْمَسَاجِدِ)

حکم: صحیح

3606. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ حُصَيْنِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُمَرَ بْنِ جَاوَانَ رَجُلٍ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ وَذَاكَ أَنِّي قُلْتُ لَهُ أَرَأَيْتَ اعْتِزَالَ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ مَا كَانَ قَالَ سَمِعْتُ الْأَحْنَفَ يَقُولُ أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ وَأَنَا حَاجٌّ فَبَيْنَا نَحْنُ فِي مَنَازِلِنَا نَضَعُ رِحَالَنَا إِذْ أَتَى آتٍ فَقَالَ قَدْ اجْتَمَعَ النَّاسُ فِي الْمَسْجِدِ فَاطَّلَعْتُ فَإِذَا يَعْنِي النَّاسَ مُجْتَمِعُونَ وَإِذَا بَيْنَ أَظْهُرِهِمْ نَفَرٌ قُعُودٌ فَإِذَا هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَالزُّبَيْرُ و...

سنن نسائی : کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل (باب: مساجد بھی وقف ہوتی ہیں )

مترجم: NisaiWriterName

3606. حضرت حصین بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عمروبن جاوان سے‘ جو کہ بنوتمیم میں سے تھے‘ پوچھا کہ حضرت احنف بن قیس (سیدنا علی ومعاویہ ؓ کی کشمکش سے) علیحدہ کیوں رہے؟ وہ کہنے لگے: میں نے حضرت احنف کو فرماتے سنا کہ میں ایک دفعہ حج کو جاتے ہوئے مدینہ منورہ گیا۔ ابھی ہم اپنے خیموں میں اپنے پالان ہی اتاررہے تھے کہ کسی آنے والے نے کہا: لوگ مسجد میں اکٹھے ہوچکے ہیں۔ میں نے جا کر دیکھا تو واقعی لوگ جمع تھے اور ان کے درمیان کچھ لوگ بیٹھے تھے۔ دیکھا تو وہ علی بن ابی طالب‘ زبیر‘ طلحہ اور سعد بن ابی وقاصؓ تھے۔ جب میں ان کے پاس کھڑا تھا تو آوا...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ وَقْفِ الْمَسَاجِدِ)

حکم: صحیح

3607. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ حُصَيْنَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ بْنِ جَاوَانَ عَنْ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجْنَا حُجَّاجًا فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَنَحْنُ نُرِيدُ الْحَجَّ فَبَيْنَا نَحْنُ فِي مَنَازِلِنَا نَضَعُ رِحَالَنَا إِذْ أَتَانَا آتٍ فَقَالَ إِنَّ النَّاسَ قَدْ اجْتَمَعُوا فِي الْمَسْجِدِ وَفَزِعُوا فَانْطَلَقْنَا فَإِذَا النَّاسُ مُجْتَمِعُونَ عَلَى نَفَرٍ فِي وَسَطِ الْمَسْجِدِ وَإِذَا عَلِيٌّ وَالزُّبَيْرُ وَطَلْحَةُ وَسَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ فَإِنَّا لَكَذَلِكَ إِذْ جَاءَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ عَلَيْهِ...

سنن نسائی : کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل (باب: مساجد بھی وقف ہوتی ہیں )

مترجم: NisaiWriterName

3607. حضرت احنف بن قیس سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: ہم (اپنے گھروں سے) حج کرنے کے ارادے سے نکلے تو مدینہ منورہ بھی گئے۔ ابھی ہم اپنی قیام گاہوں میں اپنے پالان اتارہی رہے تھے کہ کسی نے آکر کہا: مسجد نبوی میں بہت سے لوگ جمع ہیں اور وہ کچھ گھبرائے ہوئے سے ہیں۔ ہم سب مسجد کی طرف چلے تو واقعتا لوگ مسجد کے درمیان میں چند بزرگوں کے اردگرد جمع تھے۔ پتہ چلا کہ وہ علی‘ زبیر‘ طلحہ اور سعد بن ابی وقاص ہیں۔ ابھی ہم اسی طرح کھڑے تھے کہ (امیر المومنین) حضرت عثمان بن عفان ؓ بھی تشریف لے آئے۔ ان پر زرد رنگ کی ایک بڑی چادر تھی جس سے انہوں نے اپنے سر کو ڈھانپ رکھا...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ وَقْفِ الْمَسَاجِدِ)

حکم: صحیح

3608. أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ حَزْنٍ الْقُشَيْرِيِّ قَالَ شَهِدْتُ الدَّارَ حِينَ أَشْرَفَ عَلَيْهِمْ عُثْمَانُ فَقَالَ أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ وَبِالْإِسْلَامِ هَلْ تَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ وَلَيْسَ بِهَا مَاءٌ يُسْتَعْذَبُ غَيْرَ بِئْرِ رُومَةَ فَقَالَ مَنْ يَشْتَرِي بِئْرَ رُومَةَ فَيَجْعَلُ فِيهَا دَلْوَهُ مَعَ دِلَاءِ الْمُسْلِمِينَ بِخَيْرٍ لَهُ مِنْهَا فِي الْجَنَّةِ فَاشْتَرَيْتُهَا مِنْ صُلْبِ مَالِي فَجَعَلْتُ دَلْوِي فِيهَا مَ...

سنن نسائی : کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل (باب: مساجد بھی وقف ہوتی ہیں )

مترجم: NisaiWriterName

3608. حضرت ثمامہ بن حزن قشیری سے منقول ہے کہ میں اس وقت حضرت عثمان ؓ کے گھر کے پاس موجود تھا جب حضرت عثمان ؓ نے دیوار کے اوپر سے (محاصرہ کرنے والے باغیوں پر) جھانکا اور فرمانے لگے: میں تم سے اللہ کی قسم اور اسلام کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں! کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو بئر رومہ کے سوا وہاں میٹھا پانی نہیں تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کوئی شحص بئررومہ خرید کر اپنا ڈول بھی دوسرے مسلمانوں کے ڈولوں کے برابر قراردے گا تو اسے اللہ تعالیٰ جنت میں اس سے بہتر عطا فرمائے گا۔“ میں نے اپنے خالص مال سے وہ کنواں خریدا اور میں نے اس میں اپنے ڈول کو ع...