1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ الحَسَنِ وَالحُسَيْنِ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3753. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي نُعْمٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَسَأَلَهُ عَنْ الْمُحْرِمِ قَالَ شُعْبَةُ أَحْسِبُهُ يَقْتُلُ الذُّبَابَ فَقَالَ أَهْلُ الْعِرَاقِ يَسْأَلُونَ عَنْ الذُّبَابِ وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ ابْنَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنْ الدُّنْيَا...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت حسن اور حسین ؓ کے فضائل کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3753. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے، ان سے کسی آدمی نے محرم کی بابت سوال کیا کہ اگر وہ مکھی مارڈالے تو اس پر کیا تاوان ہے؟انھوں نے فرمایا کہ اہل عراق مکھی کے قتل کا مسئلہ پوچھتے ہیں جبکہ انھوں نے نواسہ رسول اللہ ﷺ کو شہید کر ڈالا۔ حالانکہ نبی ﷺ نے ان دونوں کے متعلق فرمایا تھا۔ ’’یہ دونوں دنیا میں میرے خوشبودارپھول ہیں۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ رَحْمَةِ الوَلَدِ وَتَقْبِيلِهِ وَمُعَانَقَت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5994. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، قَالَ: كُنْتُ شَاهِدًا لِابْنِ عُمَرَ، وَسَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ دَمِ البَعُوضِ، فَقَالَ: مِمَّنْ أَنْتَ؟ فَقَالَ: مِنْ أَهْلِ العِرَاقِ، قَالَ: انْظُرُوا إِلَى هَذَا، يَسْأَلُنِي عَنْ دَمِ البَعُوضِ، وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنَ الدُّنْيَا»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: بچے کے ساتھ رحم وشفقت کرنا ، اسے بوسہ دینا اور گلے سے لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

5994. ابو نعم سے روایت ہے انہوں نے کہا میں اس وقت حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے پاس موجود تھا جب کہ ایک آدمی نے ان سے مچھر مارنے کے متعلق سوال کیا۔ حضرت ابن عمر ؓ نے پوچھا: تم کہاں کے ہو؟ اس نے بتایا عراق کا باشندہ ہوں۔ انہوں نے فرمایا: اس شخص کو دیکھو مچھر مارنے کے متعلق سوال کرتا ہے حالانکہ ان لوگوں نے نبی ﷺ کے نواسے کو شہید کر ڈالا جبکہ میں نے خود نبی ﷺ سے سنا آپ فرما رہے تھے: ”حسن و حسین‬ ؓ د‬ونوں دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔“ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي حُبِّ الْوَلَدِ​)

حکم: ضعیف

1910. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ قَال سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي سُوَيْدٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَقُولُ زَعَمَتْ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ قَالَتْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَهُوَ مُحْتَضِنٌ أَحَدَ ابْنَيْ ابْنَتِهِ وَهُوَ يَقُولُ إِنَّكُمْ لَتُبَخِّلُونَ وَتُجَبِّنُونَ وَتُجَهِّلُونَ وَإِنَّكُمْ لَمِنْ رَيْحَانِ اللَّهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَالْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: اولاد کی محبت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1910. خولہ بنت حکیم‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: ایک دن رسول اللہﷺگود میں اپنی بیٹی (فاطمہ) کے دولڑکوں (حسن، حسین) میں سے کسی کولیے ہوئے باہرنکلے اورآپ (اس لڑکے کی طرف متوجہ ہوکر) فرمارہے تھے: ’’تم لوگ بخیل بنا دیتے ہو، تم لوگ بزدل بنا دیتے ہو، اورتم لوگ جاہل بنا دیتے ہو، یقینا تم لوگ اللہ کے عطا کئے ہوئے پھولوں میں سے ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابراہیم بن میسرہ سے مروی ابن عیینہ کی حدیث کو ہم صرف انہی کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲۔ ہم نہیں جانتے ہیں کہ عمربن عبدالعزیزکا سماع خولہ سے ثابت ہے۔ ۳۔ اس باب میں ابن عمراوراشعث بن قیس ؓم سے بھی ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ أَبِي مُحَمَّدٍ الْحَسَنِ بْنِ عَل...)

حکم: صحیح

3770. حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نُعْمٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ انْظُرُوا إِلَى هَذَا يَسْأَلُ عَنْ دَمِ الْبَعُوضِ وَقَدْ قَتَلُوا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ هُمَا رَيْحَانَتَايَ مِنْ الدُّنْيَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ وَ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: حسن بن علی اور حسین بن علیؓ کے مناقب )

مترجم: TrimziWriterName

3770. عبدالرحمن بن ابی نعم سے روایت ہے کہ اہل عراق کے ایک شخص نے ابن عمر ؓ سے مچھر کے خون کے بارے میں پوچھا جو کپڑے میں لگ جائے کہ ا س کا کیا حکم ہے؟۱؎ تو ابن عمر ؓ نے کہا: اس شخص کو دیکھو یہ مچھر کے خون کا حکم پوچھ رہا ہے! حالاں کہ انہیں لوگوں نے رسول اللہ ﷺ کے نواسہ کو قتل کیا ہے، اور میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’حسن ؓ اور حسین ؓ یہ دونوں میری دنیا کے پھول ہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ ۲۔ اسے شعبہ اور مہدی بن میمون نے بھی محمد بن ابی یعقوب سے روایت کیا ہے۔ ۳۔ ابوہریرہ ؓ کے واسطے سے بھی ن...