1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1286. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، قَالَ: تُوُفِّيَتْ ابْنَةٌ لِعُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمَكَّةَ، وَجِئْنَا لِنَشْهَدَهَا وَحَضَرَهَا ابْنُ عُمَرَ، وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، وَإِنِّي لَجَالِسٌ بَيْنَهُمَا - أَوْ قَالَ: جَلَسْتُ إِلَى أَحَدِهِمَا، ثُمَّ جَاءَ الآخَرُ فَجَلَسَ إِلَى جَنْبِي - فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لِعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ: أَلاَ تَنْهَى عَنِ البُكَاءِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ المَيّ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1286. حضرت عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا:حضرت عثمان ؓ  کی ایک صاحبزادی مکہ مکرمہ میں فوت ہوگئی تو ہم ان کے جنازے میں شریک ہوئے۔ حضرت عبداللہ بن عمر اورحضرت عبداللہ بن عباس ؓ  بھی وہاں موجود تھے۔ اور میں ان کے درمیان بیٹھا ہوا تھا، یا کہا: میں ان میں سے کسی ایک کے پاس بیٹھا تھا، پھر دوسرے صاحب تشریف لائے اور وہ میرے پہلو میں بیٹھ گئے۔ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  نے حضرت عمرو بن عثمان ؓ  سے کہا: (ان عورتوں کو) رونے سے منع کیوں نہیں کرتے ہو؟ کیونکہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے: ’’میت کو اس کے اہل خانہ کے اس پر رونے کی ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1287. فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: قَدْ كَانَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ بَعْضَ ذَلِكَ، ثُمَّ حَدَّثَ، قَالَ: صَدَرْتُ مَعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ مَكَّةَ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْبَيْدَاءِ إِذَا هُوَ بِرَكْبٍ تَحْتَ ظِلِّ سَمُرَةٍ، فَقَالَ: اذْهَبْ، فَانْظُرْ مَنْ هَؤُلاَءِ الرَّكْبُ، قَالَ: فَنَظَرْتُ فَإِذَا صُهَيْبٌ، فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ: ادْعُهُ لِي، فَرَجَعْتُ إِلَى صُهَيْبٍ فَقُلْتُ: ارْتَحِلْ فَالحَقْ أَمِيرَ المُؤْمِنِينَ، فَلَمَّا أُصِيبَ عُمَرُ دَخَلَ صُهَيْبٌ يَبْكِي يَقُولُ: وَا أَخَاهُ وَا صَاحِبَاهُ، فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: يَا صُهَيْبُ، أَتَبْكِي عَلَيَّ،...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1287. حضرت ابن عباس ؓ  نے فرمایا: حضرت عمر ؓ  بھی ایسا ہی فرمایا کرتے تھے۔ پھر انہوں نے خبر دی کہ میں سیدنا عمر کے ہمراہ مکہ مکرمہ سے آرہا تھا۔ جب ہم مقام بیداء پہنچے تو اچانک ایک قافلہ کیکر کے سائے تلے تھا۔ انھوں نےفرمایا: جاؤ دیکھو یہ کون لوگ ہیں؟ میں نے دیکھا تو وہ حضرت صہیب ؓ تھے۔ میں نے انھیں خبر دی تو انھوں نے فرمایا: انھیں میرے پاس بلا لاؤ۔ میں حضرت صہیب ؓ  کے پاس گیا اور ان سے کہا: چلیں اور امیر المومنین سے ملاقات کریں۔ جب حضرت عمر زخمی کیے گئے تو صہيب آئے اور روتے ہوئے یہ کہنے لگے: ہائے میرے بھائی! ہائے میرے ساتھی!حضرت عمر ؓ  نے فرمایا: ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1288. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: فَلَمَّا مَاتَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقَالَتْ: رَحِمَ اللَّهُ عُمَرَ، وَاللَّهِ مَا حَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ لَيُعَذِّبُ المُؤْمِنَ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ»، وَلَكِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ لَيَزِيدُ الكَافِرَ عَذَابًا بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ»، وَقَالَتْ: حَسْبُكُمُ القُرْآنُ: {وَلاَ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى} [الأنعام: 164] قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: «عِنْدَ ذَلِكَ وَاللَّهُ هُوَ أَضْحَك...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھر والوں کے رونے سے عذاب ہوتا ہے یعنی جب رونا ماتم کرنا میت کے خاندان کی رسم ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1288. حضرت ابن عباس ؓ  نے فرمایا کہ جب سیدناعمر ؓ  شہید ہوگئے تو میں نے ام المومنین حضرت عائشہ ؓ  سے یہ ذکر کیا۔انھوں نے فرمایا:اللہ تعالیٰ حضرت عمر ؓ  پر رحم کرے۔ اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا تھا کہ مومن کو اس کے گھر والوں کے اس پر رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے تو یہ فرمایا تھا:’’اللہ تعالیٰ کافر کو اسکے گھر والوں کے اس پر رونے کی وجہ سے مزید عذاب کرتا ہے۔‘‘ اور فرمایا کہ قرآن کریم کی یہ آیت کریمہ تمہارے لیے کافی ہے:’’اور کوئی بوجھ اٹھانے والا ک...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ وُجُوبِ الصَّفَا وَالمَرْوَةِ، وَجُعِلَ مِنْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1643. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ عُرْوَةُ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقُلْتُ لَهَا أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَوَاللَّهِ مَا عَلَى أَحَدٍ جُنَاحٌ أَنْ لَا يَطُوفَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَتْ بِئْسَ مَا قُلْتَ يَا ابْنَ أُخْتِي إِنَّ هَذِهِ لَوْ كَانَتْ كَمَا أَوَّلْتَهَا عَلَيْهِ كَانَتْ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَتَطَوَّفَ بِهِمَا وَلَكِنَّهَا أُنْزِلَتْ فِي الْأَنْصَارِ كَانُوا قَبْلَ أَنْ يُسْلِمُوا يُهِلُّونَ ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: صفا اور مروہ کی سعی واجب ہےکہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1643. حضرت عروہ بن زبیر ؒ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ  سے سوال کیا کہ آپ اس آیت کریمہ کی وضاحت کریں: ’’بلاشبہ صفا اور مردہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو شخص کعبہ کاحج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ صفا ومروہ کی سعی کرے۔‘‘ واللہ!اس سے تو یہ معلوم ہوتاہے کہ اگر صفا ومروہ کی سعی نہ کریں تو کسی پر کچھ بھی گناہ نہیں ہے۔ حضرت عائشہ ؓ  نے فرمایا: اے میرے بھانجے! تو نے غلط بات کہی۔ اگر اللہ تعالیٰ کا یہ مطلب ہوتا تو آیت کریمہ یوں ہوتی: ’’ان کے طوا...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ العُمْرَةِ (بَابٌ: يَفْعَلُ فِي العُمْرَةِ مَا يَفْعَلُ فِي ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1790. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ حَدِيثُ السِّنِّ أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَلَا أُرَى عَلَى أَحَدٍ شَيْئًا أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَقَالَتْ عَائِشَةُ كَلَّا لَوْ كَانَتْ كَمَا تَقُولُ كَانَتْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا إِنَّمَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ ا...

صحیح بخاری : کتاب: عمرہ کے مسائل کا بیان (باب : عمرہ میں ان ہی کاموں کا پرہیز ہے جن سے حج میں پرہیز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1790. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ  ؓ سے عرض کیا۔ جبکہ میں اس وقت نوعمر تھا۔ درج ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے بارے میں آپ کیا فرماتی ہیں: ’’صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔ جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے اس کے لیے ان کی سعی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ میرا خیال ہے کہ اگر کوئی ان کی سعی نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہوگا۔ حضرت عائشہ  ؓ نے یہ سن کرفرمایا: ایسا ہرگز نہیں۔ اگر مطلب یہ ہوتا جیسا کہ تم کہہ رہے ہو تو آیت یو...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3389. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ: أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَرَأَيْتِ قَوْلَهُ: (حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِّبُوا) أَوْ كُذِبُوا؟ قَالَتْ: «بَلْ كَذَّبَهُمْ قَوْمُهُمْ» فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لَقَدِ اسْتَيْقَنُوا أَنَّ قَوْمَهُمْ كَذَّبُوهُمْ، وَمَا هُوَ بِالظَّنِّ، فَقَالَتْ: «يَا عُرَيَّةُ لَقَدِ اسْتَيْقَنُوا بِذَلِكَ»، قُلْتُ: فَلَعَلَّهَا أَوْ كُذِبُوا، قَالَتْ: مَعَاذَ اللَّهِ، لَمْ تَكُنِ الرُّسُلُ تَظُنُّ ذَلِكَ بِرَبِّه...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3389. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اس آیت کے متعلق سوال کیا: ﴿حَتَّىٰ إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ﴾ والی آیت میں كُذِبُوا تشدید کے ساتھ ہے یا بغیر تشدید کے؟ انھوں نے فرمایا : (تشدید کے ساتھ ہے اور مطلب یہ ہےکہ) ان کی قوم نے انھیں جھٹلایا تھا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کی قسم! انھیں تو یقین تھا کہ ان کی قوم انھیں جھٹلا رہی ہے پھر لفظ "ظن"کیوں استعمال ہوا؟ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: اے چھوٹے سے عروہ! بلاشبہ ان کو تو اس کا یقین تھا۔ م...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ الصَّفَا وَالمَرْوَةَ مِنْ ش...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4495. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ حَدِيثُ السِّنِّ أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَمَا أُرَى عَلَى أَحَدٍ شَيْئًا أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا فَقَالَتْ عَائِشَةُ كَلَّا لَوْ كَانَتْ كَمَا تَقُولُ كَانَتْ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لَا يَطَّوَّفَ بِهِمَا إِنَّمَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي الْأَنْصَار...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیات (( ان الصفاوالمروۃ من شعائر اللہ )) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4495. حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں ابھی نوعمر تھا کہ میں نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے دریافت کیا کہ اللہ تعالٰی کے اس ارشاد کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے: "بےشک صفا اور مروہ اللہ تعالٰی کی یادگار چیزوں میں سے ہیں، لہذا جب کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں کہ وہ ان کے درمیان سعی کرے۔" میرے خیال کے مطابق اگر کوئی ان کی سعی نہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں ہو گا۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: ایسا ہرگز نہیں۔ اگر مسئلہ تیرے خیال کے مطابق ہوتا تو آیت کے الفاظ اس طرح ہوتے:


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4695. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَهُ وَهُوَ يَسْأَلُهَا عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ قَالَ قُلْتُ أَكُذِبُوا أَمْ كُذِّبُوا قَالَتْ عَائِشَةُ كُذِّبُوا قُلْتُ فَقَدْ اسْتَيْقَنُوا أَنَّ قَوْمَهُمْ كَذَّبُوهُمْ فَمَا هُوَ بِالظَّنِّ قَالَتْ أَجَلْ لَعَمْرِي لَقَدْ اسْتَيْقَنُوا بِذَلِكَ فَقُلْتُ لَهَا وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوا قَالَتْ مَعَاذَ اللَّهِ لَمْ تَكُنْ الرُّسُلُ تَظُنُّ ذَلِكَ بِرَبِّهَا قُلْتُ فَمَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت{حَتَّى إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ} کی تفسیر ”یہاں تک کہ جب پیغمبر مایوس ہو گئے کہ افسوس ہم لوگوں کی نگاہوں میں جھوٹے ہوئے“ آخر تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4695. حضرت عروہ بن زبیر ؓ سے روایت ہے، ان سے حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا جبکہ انہوں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے اس آیت کے متعلق پوچھا: ﴿حَتَّىٰٓ إِذَا ٱسْتَيْـَٔسَ ٱلرُّسُلُ﴾ عروہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا تھا کہ آیت میں كُذِّبُوا۟ (تخفیف کے ساتھ) ہے یا كُذِّبُوا۟ (تشدید کے ساتھ ہے؟) حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: كُذِّبُوا (تشدید کے ساتھ) ہے۔ اس پر میں نے کہا: انبیاء تو یقین کے ساتھ جانتے تھے کہ ان کی قوم انہیں جھٹلا رہی ہے، پھر


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الأُخْرَى})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4861. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ سَمِعْتُ عُرْوَةَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَتْ إِنَّمَا كَانَ مَنْ أَهَلَّ بِمَنَاةَ الطَّاغِيَةِ الَّتِي بِالْمُشَلَّلِ لَا يَطُوفُونَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُسْلِمُونَ قَالَ سُفْيَانُ مَنَاةُ بِالْمُشَلَّلِ مِنْ قُدَيْدٍ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ نَزَلَتْ فِي الْأَنْصَارِ كَانُوا هُمْ وَغَسَّانُ قَبْلَ أَنْ يُسْلِم...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ومناۃ الثالثۃ الاخریٰ )) کی تفسیریعنی”اور تیسرے بت منات کے (حالات بھی سنو)“ )

مترجم: BukhariWriterName

4861. حضرت عروہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے کوئی سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: کچھ منات بت کے نام پر احرام باندھتے تھے۔ وہ بت مقام مشلل میں نصب تھا۔ وہ لوگ صفا اور مروہ کے درمیان سعی بھی نہیں کرتے تھے۔ اس پر اللہ تعالٰی نے یہ آیت اتاری: ’’بےشک صفا اور مروہ اللہ تعالٰی کی نشانیوں میں سے ہیں۔‘‘ چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے صفا اور مروہ کے درمیان سعی کی اور آپ کے بعد مسلمانوں نے بھی اس عمل کو جاری رکھا۔ سفیان نے کہا کہ منات، مشلل میں مقام قدید پر نصب تھا۔ عبدالرحمٰن بن خالد نے بیان کیا، وہ ابن شہاب سے بیان کرتے ہیں، ان سے عروہ نے...