مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 7
1 صحيح البخاري کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ بَابُ ذِكْرِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3752 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ رَأَيْتُ يَدَ طَلْحَةَ الَّتِي وَقَى بِهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ شَلَّتْ
صحیح بخاری:
کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت
(باب: حضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓکا تذکرہ
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3752. حضرت قیس بن ابوحازم سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت طلحہ ؓ کا وہ ہاتھ دیکھا جو شل ہو چکا تھا، جس کے ذریعے سے وہ نبی کریم ﷺ کی حفاظت کرتے رہے تھے۔
2 صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَنَاقِبِ أَبِي طَلْحَةَ ؓ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3841 حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ انْهَزَمَ النَّاسُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو طَلْحَةَ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُجَوِّبٌ بِهِ عَلَيْهِ بِحَجَفَةٍ لَهُ وَكَانَ أَبُو طَلْحَةَ رَجُلًا رَامِيًا شَدِيدَ الْقِدِّ يَكْسِرُ يَوْمَئِذٍ قَوْسَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا وَكَانَ الرَّجُلُ يَمُرُّ مَعَهُ الْجَعْبَةُ مِنْ النَّبْلِ فَيَقُولُ انْشُرْهَا لِأَبِي طَلْحَةَ فَأَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ إِلَى الْقَوْمِ فَيَقُولُ أَ...
صحیح بخاری:
کتاب: انصار کے مناقب
(باب: حضرت ابوطلحہ ؓ کے فضائل کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3841. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب اُحد کی جنگ میں لوگ نبی ﷺ کو چھوڑ کر بھاگ گئے تو حضرت ابوطلحہ ؓ نبی ﷺ کے سامنے ڈھال بنے ہوئے تھے۔ آپ بڑے ماہر تیرانداز اور تجربہ کار کمان کش تھے۔ اس دن ان کے ہاتھوں دو یا تین کمانیں ٹوٹیں۔ جب کوئی تیروں سے بھرا ہوا ترکش لے کر ادھر آ نکلتا تو آپ ﷺ اسے فرماتے: ’’یہ سب تیر طلحہ ؓ کے آگے ڈال دو۔‘‘ ایک بار نبی ﷺ اپنا سر مبارک اٹھا کر کافروں کی طرف دیکھنے لگے تو حضرت ابوطلحہ نے عرض کیا: اللہ کے نبی! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ اپنا سر مبارک اوپر نہ اٹھائیں، مبادا کسی کا تیر آپ کو لگ جائے۔ میرا س...
3 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَف...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4095 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ قَالَ رَأَيْتُ يَدَ طَلْحَةَ شَلَّاءَ وَقَى بِهَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4095. حضرت قیس سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت طلحہ کا وہ ہاتھ دیکھا جو شل ہو چکا تھا۔ اس ہاتھ سے انہوں نے غزوہ اُحد کے دن نبی ﷺ کا دفاع کیا تھا۔
4 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَف...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4096 حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمَ أُحُدٍ انْهَزَمَ النَّاسُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو طَلْحَةَ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُجَوِّبٌ عَلَيْهِ بِحَجَفَةٍ لَهُ وَكَانَ أَبُو طَلْحَةَ رَجُلًا رَامِيًا شَدِيدَ النَّزْعِ كَسَرَ يَوْمَئِذٍ قَوْسَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا وَكَانَ الرَّجُلُ يَمُرُّ مَعَهُ بِجَعْبَةٍ مِنْ النَّبْلِ فَيَقُولُ انْثُرْهَا لِأَبِي طَلْحَةَ قَالَ وَيُشْرِفُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ إِلَى الْقَوْمِ فَيَقُولُ أَب...
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4096. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب غزوہ اُحد میں لوگوں نے نبی ﷺ کو تنہا چھوڑ دیا تو حضرت ابو طلحہ ؓ اپنی ڈھال لے کر خود نبی ﷺ کے اوپر ڈھال بنے ہوئے تھے۔ حضرت ابوطلحہ ؓ زبردست تیر انداز تھے۔ انہوں نے اس روز دو یا تین کمانیں توڑی تھیں۔ اس دوران میں جو آدمی بھی آپ کے پاس سے تیروں کا ترکش لے کر گزرتا تو آپ اس سے کہتے: ’’ان تیروں کو طلحہ ؓ کے پاس رکھ دو۔‘‘نبی ﷺ اپنا سر مبارک اٹھا کر کافروں کو دیکھتے تو حضرت ابوطلحہ کہتے: میرے باپ آپ پر قربان ہوں! آپ سر مبارک نہ اٹھائیں، مبادا کفار کا کوئی تیر آپ کو لگ جائے۔ میرا سینہ آپ کے سینے کے آگ...
5 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِؓ
حکم: حسن
4132 حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الزُّبَيْرِ قَالَ كَانَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ دِرْعَانِ فَنَهَضَ إِلَى صَخْرَةٍ فَلَمْ يَسْتَطِعْ فَأَقْعَدَ تَحْتَهُ طَلْحَةَ فَصَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى اسْتَوَى عَلَى الصَّخْرَةِ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَوْجَبَ طَلْحَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِي...
جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: طلحہ بن عبید اللہ ؓ کے مناقب کابیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
4132. زبیربن عوام ؓ کہتے ہیں کہ اُحد کے دن رسول اللہ ﷺ دو زرہیں پہنے ہوئے تھے، آپﷺ ایک چٹان پر چڑھنے لگے لیکن چڑھ نہ سکے تو اپنے نیچے طلحہ ؓ کو بٹھایا اور چڑھے یہاں تک کہ چٹان پر سیدھے کھڑے ہو گئے تو میں نے نبی اکرمﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’طلحہ نے اپنے لئے جنت واجب کر لی‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔...
6 سنن النسائي كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ تَعَالَى وَ...
حکم: حسن صحیح
3162 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قَاتَلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ أَيُكَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي سَيِّئَاتِي قَالَ نَعَمْ ثُمَّ سَكَتَ سَاعَةً قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ آنِفًا فَقَالَ الرَّجُلُ هَا أَنَا ذَا قَالَ مَا قُلْتَ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ أَيُكَفِّرُ ال...
سنن نسائی: کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرے اور ...)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3162. حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا: ایک آدمی نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ منبر پر خطبہ ارشاد فرمارہے تھے۔ وہ کہنے لگا: آپ فرمائیں اگر میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں ثابت قدمی سے لڑتا ہوا مارا جاؤں جب کہ میری نیت بھی ثواب ہی کی ہو‘ رخ میدان جنگ کی طرف ہو‘ پیٹھ نہ ہو‘ تو کیا اللہ تعالیٰ میرے سب گناہ معاف فرمادے گا؟ آپ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘۔ پھر آپ کچھ دیر خاموش رہے۔ پھر فرمایا: ’’وہ شخص کدھر ہے جس نے ابھی سوال کیا تھا؟‘‘ اس آدمی نے کہا: میں یہ کھڑا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تونے کیا کہا تھا؟‘‘ ا س نے کہا: اگر میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں ثابت قدمی سے لڑتا ہوا مارا جاؤں...
7 سنن ابن ماجه كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ فَضْلِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِؓ
حکم: صحیح
134 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْماعيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ: رَأَيْتُ يَدَ طَلْحَةَ شَلَّاءَ، وَقَى بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ
سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (
باب: حضرت طلحہ بن عبیداللہ کے فضائل و مناقب
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
134. حضرت قیس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے طلحہ ؓ کا ہاتھ دیکھا جو شل ہو چکا تھا، انہوں نے جنگِ اُحد میں اس سے رسول اللہ ﷺ کا دفاع کیا تھا۔
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 7