مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 2
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 2
1 صحيح البخاري كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ القُرَّاءِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5043 حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ وَثُمَامَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَجْمَعْ الْقُرْآنَ غَيْرُ أَرْبَعَةٍ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَأَبُو زَيْدٍ قَالَ وَنَحْنُ وَرِثْنَاهُ...
صحیح بخاری:
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان باب: باپ نبی کریم ﷺصحابہ میں قرآن کے قاری(حافظ)...)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5043. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے۔ انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے وفات پائی تو صرف چار صحابہ کرام قرآن کے حافظ تھے، ابو الدرداء، معاذ بن جبل، زید بن ثابت اور ابو زید ؓ۔ اور پھر ہم ابو زید ؓ کے وارث بنے (کیونکہ ان کی اپنی اولاد نہیں تھی جبکہ انس ؓ ان کے بھتیجے تھے)
2 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍؓ
حکم: صحیح
4210 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عُمَيْرَةَ قَالَ لَمَّا حَضَرَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ الْمَوْتُ قِيلَ لَهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَوْصِنَا قَالَ أَجْلِسُونِي فَقَالَ إِنَّ الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ مَكَانَهُمَا مَنْ ابْتَغَاهُمَا وَجَدَهُمَا يَقُولُ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَالْتَمِسُوا الْعِلْمَ عِنْدَ أَرْبَعَةِ رَهْطٍ عِنْدَ عُوَيْمِرٍ أَبِي الدَّرْدَاءِ وَعِنْدَ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ وَعِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَعِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ الَّذِي كَانَ يَهُودِيًّا فَأَسْلَ...
جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: عبد اللہ بن سلام ؓ کے مناقب)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
4210. یزید بن عمیرہ کہتے ہیں کہ جب معاذ بن جبل ؓ کے مرنے کا وقت آیا تو ان سے کہا گیا: اے ابوعبدالرحمن! ہمیں کچھ وصیت کیجئے، تو انہوں نے کہا: مجھے بٹھاؤ، پھر بولے: علم اور ایمان دونوں اپنی جگہ پر قائم ہیں جو انہیں ڈھونڈے گا ضرور پائے گا، انہوں نے اسے تین بار کہا، پھر بولے: علم کو چارآدمیوں کے پاس ڈھونڈو: عویمر ابوالدرداء کے پاس، سلمان فارسی کے پاس، عبداللہ بن مسعود کے پاس اور عبداللہ بن سلام کے پاس، (جو یہودی تھے پھر اسلام لائے) کیوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ’’وہ ان دس لوگوں میں سے ہیں جو جنتی ہیں‘‘۱؎۔...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 2
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 2