1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3660. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الطَّيِّبِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُجَالِدٍ حَدَّثَنَا بَيَانُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ وَبَرَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ هَمَّامٍ قَالَ سَمِعْتُ عَمَّارًا يَقُولُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا مَعَهُ إِلَّا خَمْسَةُ أَعْبُدٍ وَامْرَأَتَانِ وَأَبُو بَكْرٍ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3660. حضرت ہمام سے روایت ہے، انھوں نے کہا میں نے حضرت عمار  ؓ  سے سنا وہ فرمارہےتھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس وقت دیکھا جبکہ آپ کے ساتھ پانچ غلاموں، دوعورتوں اور حضرت ابوبکر  ؓ کے علاوہ اور کوئی نہ تھا۔


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ إِسْلاَمِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3857. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَمَّادٍ الْآمُلِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُجَالِدٍ عَنْ بَيَانٍ عَنْ وَبَرَةَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ قَالَ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا مَعَهُ إِلَّا خَمْسَةُ أَعْبُدٍ وَامْرَأَتَانِ وَأَبُو بَكْرٍ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: حضرت ابو بکر صدیق ؓکے اسلام قبول کرنے کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3857. حضرت عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جبکہ آپ کے ہمراہ صرف پانچ غلام، دو عورتیں اور ابوبکر ؓ تھے۔


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ إِبَاحَةُ الصَّلَاةِ إِلَى أَنْ يُصَلِّيَ ال...)

حکم: صحیح

584. أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ سُلَيْمَانَ وَأَيَّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَيُّوبُ حَدَّثَنَا وَقَالَ حَسَنٌ أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ طَلْقٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْبَيْلَمَانِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَسْلَمَ مَعَكَ قَالَ حُرٌّ وَعَبْدٌ قُلْتُ هَلْ مِنْ سَاعَةٍ أَقْرَبُ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ أُخْرَى قَالَ نَعَمْ جَوْفُ اللَّيْلِ الْآخِرُ فَصَلِّ مَا بَدَا لَكَ حَتَّى تُصَلِّيَ الصُّبْحَ ثُمَّ انْتَهِ حَتّ...

سنن نسائی : کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل (باب: صبح کی نماز تک نفل نماز پڑھی جا سکتی ہے )

مترجم: NisaiWriterName

584. حضرت عمرو بن عبسہ ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! (سب سے پہلے) آپ پر کون ایمان لایا؟ آپ نے فرمایا: ”ایک آزاد (ابوبکرصدیق ؓ) اور ایک غلام (حضرت بلال ؓ)۔“ میں نے کہا: کوئی وقت اللہ تعالیٰ کے ہاں دوسرے وقت سے زیادہ قرب والا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں، رات کا آخری نصف، لہٰذا تم نماز پڑھو جس قدر تم چاہو یہاں تک کہ صبح کی نماز پڑھو، پھر سورج طلوع ہونے تک رک جاؤ جب تک کہ وہ ڈھال کی طرح رہے۔ جب وہ پھیل جائے تو جس قدر چاہو نماز پڑھو حتیٰ کہ ستون اپنے سائے پر کھڑا ہوجائے۔ پھر رک جاؤ حتیٰ کہ سورج ڈھل جائے کیونکہ د...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ سَلْمَانَ وَأَبِي ذَرٍّ وَالْمِقْدَاد...)

حکم: حسن صحیح

150. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: كَانَ أَوَّلَ مَنْ أَظْهَرَ إِسْلَامَهُ سَبْعَةٌ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبُو بَكْرٍ، وَعَمَّارٌ، وَأُمُّهُ سُمَيَّةُ، وَصُهَيْبٌ، وَبِلَالٌ، وَالْمِقْدَادُ، فَأَمَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنَعَهُ اللَّهُ بِعَمِّهِ أَبِي طَالِبٍ، وَأَمَّا أَبُو بَكْرٍ فَمَنَعَهُ اللَّهُ بِقَوْمِهِ، وَأَمَّا سَائِرُهُمْ فَأَخَذَهُمُ الْمُشْرِك...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: حضرت سلمان، ابوذر اور مقداد کے فضائل )

مترجم: MajahWriterName

150. حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: سب سے پہلے اسلام کا اظہار کرنے والے سات حضرات ہیں۔ رسول اللہ ﷺ، ابو بکر، عمار، ان کی والدہ سمیہ، صہیب، بلال اور مقداد ؓ۔ رسول اللہ کو تو اللہ نے آپ ﷺ کے چچا ابو طالب کے ذریعے سے (مشرکین کی اذیتوں سے) محفوظ رکھا، ابو بکر ؓ کو بھی اللہ نے ان کی قوم کے ذریعے سے محفوظ رکھا، باقی جو حضرات تھے انہیں مشرکوں نے پکڑ لیا، انہیں لوہے کی زرہیں پہنا کر دھوپ میں ڈال دیا، چنانچہ ان میں سے کوئی بھی ایسا نہ تھا جس نے (جان بچانے کے لئے زبان سے) مشرکین کے مطلب کی بات نہ کہہ دی ہو، سوائے بلال ؓ کے۔ انہوں نے اللہ کی ...