الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ لاَ يَثْبُتُ عَلَى الخَيْلِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3035. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: مَا حَجَبَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلاَ رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي، صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جو گھوڑے پر اچھی طرح نہ جم سکتا ہو ( اس کے لئے دعا کرنا ) ) مترجم: BukhariWriterName 3035. حضرت جریر ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب سے ہم مسلمان ہوا ہوں نبی کریم ﷺ نے مجھ سے کوئی حجاب نہیں رکھا اور آپ نے ہمیشہ مسکراتے چہرے ہی سے مجھے دیکھا۔ الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ لاَ يَثْبُتُ عَلَى الخَيْلِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3036. وَلَقَدْ شَكَوْتُ إِلَيْهِ إِنِّي لاَ أَثْبُتُ عَلَى الخَيْلِ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي، وَقَالَ: «اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا» صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جو گھوڑے پر اچھی طرح نہ جم سکتا ہو ( اس کے لئے دعا کرنا ) ) مترجم: BukhariWriterName 3036. ۔(حضرت جریر ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ) میں نے آپ کی خدمت میں شکایت کی کہ میں اپنے گھوڑے پر ٹک کر نہیں بیٹھ سکتا تو آپ نے میرے سینے پر اپنا دست مبارک مارا اور دعا دی: ’’اے اللہ!اسے گھوڑے پر جما دے اور اسے دوسروں کو سیدھا راستہ بتانے والا اور خود سیدھے راستے پر چلنے والا بنادے۔‘‘ ... الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 3 صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ ذِكْرِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ البَجَلِي...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3822. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ بَيَانٍ عَنْ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ قَالَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا ضَحِكَ صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: جریر بن عبداللہ بجلی ؓ کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 3822. حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب سے میں اسلام لایا ہوں مجھے رسول اللہ ﷺ نے کبھی نہیں روکا اور جب بھی آپ مجھے دیکھتے تو مسکرا دیتے تھے۔ الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ التَّبَسُّمِ وَالضَّحِكِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6089. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: مَا حَجَبَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلاَ رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي، صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مسکرانا اور ہنسنا ) مترجم: BukhariWriterName 6089. حضرت جریر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا جب سے میں نےاسلام قبول کیا ہے نبی ﷺ نے کبھی مجھے اپنے پاس آنے سے نہیں روکا نیز آپ بھی مجھے دیکھتے تو تبسم فرماتے۔ الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ التَّبَسُّمِ وَالضَّحِكِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6090. وَلَقَدْ شَكَوْتُ إِلَيْهِ أَنِّي لاَ أَثْبُتُ عَلَى الخَيْلِ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي، وَقَالَ: «اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ، وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا» صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مسکرانا اور ہنسنا ) مترجم: BukhariWriterName 6090. (حضرت جریر ؓ کہتے ہیں کہ) میں نے آپ ﷺ سے شکایت کی میں گھوڑے پر جم کر نہیں بیٹھ سکتا۔ آپ نے اپنا ہاتھ مبارک میرے سینے پر مارا اور دعا فرمایا: ”اے اللہ! اسے ثابت قدم رکھ اسے ہدایت دینے والا اور ہدایت یافتہ بنادے۔“ الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ؓ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2475. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، ح وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ بَيانٍ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ، يَقُولُ: قَالَ جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ «مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا ضَحِكَ»... صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت جریر بن عبد اللہ ؓ کے فضائل ) مترجم: MuslimWriterName 2475. یحییٰ بن یحییٰ تمیمی اور عبد الحمید بن بیان واسطی نے خالد بن عبد اللہ سے، انھوں نے بیان سے روایت کی، کہا: میں نے قیس بن ابی حازم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا، حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے جب سے اسلام قبول کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھے کبھی اپنے حجرے سے باہر نہیں روکا اور آپﷺ نے جب بھی مجھے دیکھا آپ ہنس دیے۔ ... الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ؓ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2475.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَأَبُو أُسَامَةَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ إِدْرِيسَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ: مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي. زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ، فِي حَدِيثِهِ عَنِ ابْنِ إِدْرِيسَ: وَلَقَدْ شَكَوْتُ إِلَيْهِ أَنِّي لَا أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي وَقَالَ: «اللهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا»... صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت جریر بن عبد اللہ ؓ کے فضائل ) مترجم: MuslimWriterName 2475.01. بو بکربن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں وکیع اور ابو اسامہ نے اسماعیل سے حدیث بیان کی، نیز ابن نمیر نے کہا: ہمیں عبداللہ بن ادریس نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں اسماعیل نے قیس سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: جب سے میں اسلام لایا ہوں رسول اللہ ﷺ نے مجھے کبھی گھر سے باہر نہیں روکا اور آپﷺ نے کبھی مجھے نہیں مگر آپ ہمیشہ میرے سامنے مسکرائے ہیں۔ ابن نمیر نے ابن ادریس سے اپنی روایت میں مزید یہ کہا: میں نے آپﷺ سے شکایت کی کہ میں گھوڑے پر جم کر نہیں بیٹھ سکتا تو آپ نے میرے سینے پر اپنا ہاتھ مارا اور فرمایا: ’’اے اللہ! اسے ثبات ... الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ البَجَ...) حکم: صحیح 3820. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو الْأَزْدِيُّ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ بَيَانٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا ضَحِكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ البَجَلِيِّ ؓ کےمناقب ) مترجم: TrimziWriterName 3820. جریر بن عبداللہ بجلی ؓ کہتے ہیں: جب سے میں اسلام لایا ہوں رسول اللہ ﷺ نے مجھے (اجازت مانگنے پر اندر داخل ہونے سے) منع نہیں فرمایا۱؎ اور جب بھی آپﷺ نے مجھے دیکھا آپﷺ مسکرائے۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ البَجَ...) حکم: صحیح 3821. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ... جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ البَجَلِيِّ ؓ کےمناقب ) مترجم: TrimziWriterName 3821. جریربن عبداللہ بجلی ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے جب سے میں اسلام لایا ہوں مجھے (اندر جانے سے) منع نہیں کیا اور جب بھی آپﷺ نے مجھے دیکھا آپﷺ مسکرائے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) 10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِ...) حکم: صحیح 159. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ، قَالَ: مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ، وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي، وَلَقَدْ شَكَوْتُ إِلَيْهِ أَنِّي لَا أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي، فَقَالَ: «اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا»... سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: حضرت جریر بن عبداللہ بجلی کے فضائل ) مترجم: MajahWriterName 159. حضرت جریر بن عبداللہ بجلی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب سے میں نے اسلام قبول کیا، اللہ کے رسول ﷺ نے کبھی حاضر خدمت ہونے سے منع نہیں فرمایا اور جب بھی مجھے دیکھا، میرے روبرو مسکرائے۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی کہ میں گھوڑے پر جم کر نہیں بیٹھ سکتا، تو آپ ﷺ نے میرے سینے پر ہاتھ مار کر فرمایا: ’’اے اللہ! اسے ثابت قدمی نصیب فرما اور اسے ہدایت دینے والا، ہدایت یافتہ بنا دے۔‘‘ ... الموضوع: تبسم النبي في وجه جرير (السيرة) موضوع: نبی اکرمﷺ کا حضرت جریر کے سامنے آنے پر ہمیشہ مسکرا دینا (سیرت) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10