1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4349. حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ إِلَى الْيَمَنِ قَالَ ثُمَّ بَعَثَ عَلِيًّا بَعْدَ ذَلِكَ مَكَانَهُ فَقَالَ مُرْ أَصْحَابَ خَالِدٍ مَنْ شَاءَ مِنْهُمْ أَنْ يُعَقِّبَ مَعَكَ فَلْيُعَقِّبْ وَمَنْ شَاءَ فَلْيُقْبِلْ فَكُنْتُ فِيمَنْ عَقَّبَ مَعَهُ قَالَ فَغَنِمْتُ أَوَاقٍ ذَوَاتِ عَدَدٍ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید ؓ کو یمن بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

4349. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حضرت خالد بن ولید ؓ کے ہمراہ یمن کی طرف روانہ کیا۔ پھر حضرت خالد ؓ کی جگہ سیدنا علی ؓ کو تعینات فرمایا، نیز حکم دیا: ’’خالد ؓ کے ساتھیوں سے کہہ دو کہ ان میں سے جو تمہارے ساتھ یمن میں رہنا چاہے وہ تمہارے ساتھ لوٹ جائے اور جو چاہے (مدینہ) واپس چلا جائے۔‘‘ (حضرت براء ؓ کہتے ہیں کہ) میں بھی انہی لوگوں میں سے تھا جو حضرت علی ؓ کے ساتھ یمن لوٹ گئے تھے اور مجھے کئی اوقیہ چاندی مال غنیمت سے حاصل ہوئی تھی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَلَيْهِ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4350. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سُوَيْدِ بْنِ مَنْجُوفٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا إِلَى خَالِدٍ لِيَقْبِضَ الخُمُسَ، وَكُنْتُ أُبْغِضُ عَلِيًّا وَقَدِ اغْتَسَلَ، فَقُلْتُ لِخَالِدٍ: أَلاَ تَرَى إِلَى هَذَا، فَلَمَّا قَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «يَا بُرَيْدَةُ أَتُبْغِضُ عَلِيًّا؟» فَقُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «لاَ تُبْغِضْهُ فَإِنَّ لَهُ فِي الخُمُسِ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ»...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے علی بن ابی طالب اور خالد بن ولید ؓ کو یمن بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

4350. حضرت بریدہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے حضرت علی ؓ کو حضرت خالد بن ولید ؓ کے پاس خمس لینے کے لیے بھیجا اور میں حضرت علی ؓ سے ناراض رہتا تھا جبکہ انہوں نے وہاں غسل کیا۔ میں نے حضرت خالد بن ولید ؓ سے کہا: آپ دیکھتے ہیں کہ حضرت علی ؓ نے کیا کیا ہے؟ پھر جب ہم نبی ﷺ کے پاس آئے تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے بریدہ! کیا تو علی سے ناراض رہتا ہے؟‘‘ میں نے کہا: ہاں! آپ نے فرمایا: ’’تم حضرت علی سے عداوت نہ رکھو کیونکہ اس کا مال خمس میں اس سے زیادہ حق ہے۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْخَرَاجِ وَالْإِمَارَةِ وَالْفَيْءِ (بَابٌ فِي أَخْذِ الْجِزْيَةِ)

حکم: حسن

3037. حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ وَعَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ إِلَى أُكَيْدِرِ دُومَةَ فَأُخِذَ فَأَتَوْهُ بِهِ فَحَقَنَ لَهُ دَمَهُ وَصَالَحَهُ عَلَى الْجِزْيَةِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل (باب: جزیہ لینے کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

3037. جناب عاصم بن عمر ؓ، سیدنا انس بن مالک ؓ سے مرفوعاً اور جناب عثمان بن ابی سلیمان ؓ سے موقوفاً روایت کرتے ہیں کہ بی کریم ﷺ نے سیدنا خالد بن ولید (اور کچھ دوسرے صحابہ ؓ) کو دومہ کے بادشاہ اکیدر کی طرف روانہ کیا، تو انہوں نے اسے پکڑ لیا اور (نبی کریم ﷺ کے پاس) لے آئے۔ تو آپ ﷺ نے اس کا خون معاف کر دیا اور جزیہ کی ادائیگی پر صلح کر لی۔ ...