1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ قَبُولِ الهَدِيَّةِ مِنَ المُشْرِكِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2615. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُبَّةُ سُنْدُسٍ، وَكَانَ يَنْهَى عَنِ الحَرِيرِ، فَعَجِبَ النَّاسُ مِنْهَا، فَقَالَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الجَنَّةِ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا»،...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : مشرکین کا ہدیہ قبول کرلینا )

مترجم: BukhariWriterName

2615. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی جبہ پیش کیاگیا، حالانکہ آپ ریشم سے منع فرمایا کرتے تھے۔ لوگوں کو یہ (جبہ) دیکھ کر بہت تعجب ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا:’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جنت میں حضرت سعد بن معاذ  ؓ کے رومال اس سے کہیں اچھے ہیں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ الجَنَّةِ وَأَنَّهَا مَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3248. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الجُعْفِيُّ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُبَّةُ سُنْدُسٍ وَكَانَ يَنْهَى عَنِ الحَرِيرِ فَعَجِبَ النَّاسُ مِنْهَا فَقَالَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الجَنَّةِ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : جنت کا بیان اور یہ بیان کہ جنت پیدا ہوچکی ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3248. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ کو ایک ریشمی جبہ بطور تحفہ پیش کیا گیا جبکہ آپ ریشم پہننے سے منع فرماتے تھے۔ لوگ (اس کی عمدگی اور بناوٹ دیکھ کر)بہت خوش ہوئے تو آپ نے فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد (ﷺ) کی جان ہے!حضرت سعد بن معاذ ؓ کو جنت میں ملنے والے رومال اس سے کہیں زیادہ خوبصورت ہیں۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2468. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ، يَقُولُ: أُهْدِيَتْ لِرَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حُلَّةُ حَرِيرٍ، فَجَعَلَ أَصْحَابُهُ يَلْمِسُونَهَا وَيَعْجَبُونَ مِنْ لِينِهَا، فَقَالَ: «أَتَعْجَبُونَ مِنْ لِينِ هَذِهِ؟ لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الْجَنَّةِ، خَيْرٌ مِنْهَا وَأَلْيَنُ»...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن معاذ ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2468. محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو اسحاق سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ کو ریشم کا ایک حلہ ہدیہ کیا گیا تو آپ کے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین اس کوچھونے اوراس کی گدازی پر تعجب کرنے لگے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اس حلے کی گدازی پر تعجب کرتے ہو، جنت میں سعد بن معاذ کے رومال اس سے بہت زیادہ اچھے اور زیادہ ملائم ہیں۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2468.01. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَنْبَأَنِي أَبُو إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، يَقُولُ: أُتِيَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَوْبِ حَرِيرٍ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت سعد بن معاذ ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2468.01. احمد بن عبدہ ضبی نے کہا: ہمیں ابو داود نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے اسحاق نے خبر دی، انھوں نے کہا: میں نے براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ کے پاس ر یشم کا کپڑا لایا گیا، اور (باقی) حدیث بیان کی۔


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَسَّ الحَرِيرِ مِن غَيرِ بُسسِِ)

حکم: صحیح

1723. حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو حَدَّثَنَا وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ قَدِمَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ مَنْ أَنْتَ فَقُلْتُ أَنَا وَاقِدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ قَالَ فَبَكَى وَقَالَ إِنَّكَ لَشَبِيهٌ بِسَعْدٍ وَإِنَّ سَعْدًا كَانَ مِنْ أَعْظَمِ النَّاسِ وَأَطْوَلِهِمْ وَإِنَّهُ بُعِثَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُبَّةٌ مِنْ دِيبَاجٍ مَنْسُوجٌ فِيهَا الذَّهَبُ فَلَبِسَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَعِدَ الْمِنْبَرَ فَقَامَ أَوْ قَعَدَ فَجَعَلَ النَّاسُ يَلْمِسُونَ...

جامع ترمذی : كتاب: لباس کے احکام ومسائل (باب: ريشم كوبغیر پہنے چھونا )

مترجم: TrimziWriterName

1723. واقد بن عمرو بن سعدبن معاذ کہتے ہیں: انس بن مالک ؓ (ہمارے پاس) آئے تو میں ان کے پاس گیا، انہوں نے پوچھا: تم کون ہو؟ میں نے کہا: میں واقد بن عمرو بن سعد بن معاذ ؓ ہوں، انس ؓ روپڑے اوربولے: تم سعد کی شکل کے ہو، سعد بڑے درازقد اورلمبے تھے ، نبی اکرمﷺ کے پاس ایک ریشمی جبہ بھیجا گیا جس میں زری کا کام کیا ہوا تھا ۱؎ آپ اسے پہن کر منبر پر چڑھے، کھڑے ہوئے یا بیٹھے تو لوگ اسے چھوکر کہنے لگے: ہم نے آج کی طرح کبھی کوئی کپڑا نہیں دیکھا، آپﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم اس پرتعجب کررہے ہو؟ جنت میں سعد کے رومال اس سے کہیں بہترہیں جو تم دیکھ رہے ہو‘‘۔


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍؓ)

حکم: صحیح

3847. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَوْبُ حَرِيرٍ فَجَعَلُوا يَعْجَبُونَ مِنْ لِينِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَعْجَبُونَ مِنْ هَذَا لَمَنَادِيلُ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فِي الْجَنَّةِ أَحْسَنُ مِنْ هَذَا وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: سعد بن معاذؓ کے مناقب )

مترجم: TrimziWriterName

3847. براء ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ ریشمی کپڑے ہدیہ میں آئے، ان کی نرمی کو دیکھ کر لوگ تعجب کرنے لگے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جنت میں سعد بن معاذ ؓ کے رومال اس سے بہتر ہیں‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں انس ؓ بھی حدیث مروی ہے۔ ...