1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4664. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ حِينَ وَقَعَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ ابْنِ الزُّبَيْرِ قُلْتُ أَبُوهُ الزُّبَيْرُ وَأُمُّهُ أَسْمَاءُ وَخَالَتُهُ عَائِشَةُ وَجَدُّهُ أَبُو بَكْرٍ وَجَدَّتُهُ صَفِيَّةُ فَقُلْتُ لِسُفْيَانَ إِسْنَادُهُ فَقَالَ حَدَّثَنَا فَشَغَلَهُ إِنْسَانٌ وَلَمْ يَقُلْ ابْنُ جُرَيْجٍ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ثانی اثنین اذ ھما فی الغار.... )) کی تفسیر”جب کہ دو میں سے ایک وہ تھے دونوں غار میں (موجود) تھے جب وہ رسولﷺاپنے ساتھی سے کہہ رہے تھا کہ فکر نہ کر اللہ پاک ہمارے ساتھ ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4664. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب میرا حضرت ابن زبیر ؓ سے اختلاف ہوا تو میں نے کہا تھا: ان کے والد زبیر ؓ، ان کی والدہ حضرت اسماء ؓ، ان کی خالہ حضرت عائشہ ؓ، ان کے نانا حضرت ابوبکر ؓ اور ان کی دادی حضرت صفیہ‬ ؓ ہ‬یں۔ راوی حدیث نے سفیان بن عیینہ سے پوچھا: اس حدیث کی سند کیا ہے؟ تو انہوں نے کہنا شروع کیا "حدثنا" ابھی اتنا ہی کہا تھا کہ انہیں کسی دوسرے شخص نے مصروف کر دیا اور وہ آگے "ابن جریج" کے الفظ نہ کہہ سکے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4665. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ وَكَانَ بَيْنَهُمَا شَيْءٌ فَغَدَوْتُ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ أَتُرِيدُ أَنْ تُقَاتِلَ ابْنَ الزُّبَيْرِ فَتُحِلَّ حَرَمَ اللَّهِ فَقَالَ مَعَاذَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ كَتَبَ ابْنَ الزُّبَيْرِ وَبَنِي أُمَيَّةَ مُحِلِّينَ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَا أُحِلُّهُ أَبَدًا قَالَ قَالَ النَّاسُ بَايِعْ لِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقُلْتُ وَأَيْنَ بِهَذَا الْأَمْرِ عَنْهُ أَمَّا أَبُوهُ فَحَوَارِيُّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ الزُّبَيْرَ وَأَمَّا جَدُّهُ فَصَاحِبُ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ثانی اثنین اذ ھما فی الغار.... )) کی تفسیر”جب کہ دو میں سے ایک وہ تھے دونوں غار میں (موجود) تھے جب وہ رسولﷺاپنے ساتھی سے کہہ رہے تھا کہ فکر نہ کر اللہ پاک ہمارے ساتھ ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4665. حضرت ابن ابی ملیکہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس ؓ اور حضرت ابن زبیر ؓ کے درمیان کسی معاملے میں کچھ اختلاف تھا۔ میں صبح صبح حضرت ابن عباس ؓ کے ہاں حاضر ہوا اور عرض کی: آپ ابن زبیر ؓ سے جنگ کرنا چاہتے ہیں، اس طرح آپ اللہ کے حرم کو حلال خیال کریں گے؟ تو انہوں نے فرمایا: معاذاللہ! یہ تو اللہ تعالٰی نے ابن زبیر ؓ اور بنو امیہ ہی کے مقدر میں لکھ دیا ہے کہ حرم پاک کی بے حرمتی کریں۔ اللہ کی قسم! میں تو کسی صورت میں اس بے حرمتی کے لیے تیار نہیں ہوں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ لوگوں نے مجھے ابن زبیر ؓ کی بیعت کے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4666. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ دَخَلْنَا عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ أَلَا تَعْجَبُونَ لِابْنِ الزُّبَيْرِ قَامَ فِي أَمْرِهِ هَذَا فَقُلْتُ لَأُحَاسِبَنَّ نَفْسِي لَهُ مَا حَاسَبْتُهَا لِأَبِي بَكْرٍ وَلَا لِعُمَرَ وَلَهُمَا كَانَا أَوْلَى بِكُلِّ خَيْرٍ مِنْهُ وَقُلْتُ ابْنُ عَمَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَابْنُ الزُّبَيْرِ وَابْنُ أَبِي بَكْرٍ وَابْنُ أَخِي خَدِيجَةَ وَابْنُ أُخْتِ عَائِشَةَ فَإِذَا هُوَ يَتَعَلَّى عَنِّي وَلَا يُرِيدُ ذَلِكَ فَقُلْتُ مَا كُنْتُ أَظُنُّ أَنِّي أَعْ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ثانی اثنین اذ ھما فی الغار.... )) کی تفسیر”جب کہ دو میں سے ایک وہ تھے دونوں غار میں (موجود) تھے جب وہ رسولﷺاپنے ساتھی سے کہہ رہے تھا کہ فکر نہ کر اللہ پاک ہمارے ساتھ ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4666. حضرت ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے فرمایا: ابن زبیر ؓ کے معاملے میں تم لوگوں کو حیرت نہیں ہوتی، اب وہ خلافت کے لیے کھڑے ہو گئے ہیں؟ میں نے دل میں ارادہ کر لیا ہے کہ اب میں ان کے لیے محنت و مشقت کروں گا۔ ایسی محنت تو میں نے حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ کے لیے بھی نہیں کی، حالانکہ یہ دونوں حضرات ان سے ہر اعتبار سے بہتر تھے۔ میں نے (لوگوں سے) کہا: وہ نبی ﷺ کی پھوپھی کی اولاد میں سے ہیں۔ حضرت زبیر ؓ کے بیٹے، حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے نواسے، حضرت خدیجہ‬ ؓ ک‬ے بھتیجے اور حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے بھانجے ہیں۔ لیکن انہ...