1 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

450. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ دَاوُدَ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَلْقَمَةَ هَلْ كَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ شَهِدَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ؟ قَالَ: فَقَالَ عَلْقَمَةُ، أَنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ: هَلْ شَهِدَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ؟ قَالَ: لَا وَلَكِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللهِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَفَقَدْنَاهُ فَالْتَمَسْنَاهُ فِي الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ. فَقُلْنَا: اسْتُطِيرَ أَوِ اغْتِيلَ. قَالَ: فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا اور جنوں کو قرآن سنانا )

مترجم: MuslimWriterName

450. عبد الاعلیٰ نے داؤد سے اور انہوں نے عامر (بن شراحیل) سے روایت کی، کہا: میں نے علقمہ سے پوچھا: کیا جنوں (سے ملاقات) کی رات عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما رسول اللہ کے ساتھ تھے؟ کہا: علقمہ نے جواب دیا: میں نے خود ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا: کیا آپ لوگوں میں سے کوئی لیلۃ الجن میں رسول اللہﷺ کے ساتھ موجود تھا؟ انہوں نے کہا: نہیں، لیکن ایک رات ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے تو ہم نے آپﷺ کو گم پایا، ہم نے آپﷺ کو وادیوں اور گھاٹیوں میں تلاش کیا، (آپﷺ نہ ملے) تو ہم نے کہا کہ آپﷺ کو اڑا لیا گیا ہے یا آپﷺ کو بے خبری میں قتل کر دیا گیا ہے، کہا: ہم نے بدتر...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

450.01. وَحَدَّثَنِيهِ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ: وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ. قَالَ الشَّعْبِيُّ: وَسَأَلُوهُ الزَّادَ وَكَانُوا مِنْ جِنِّ الْجَزِيرَةِ إِلَى آخِرِ الْحَدِيثِ مِنْ قَوْلِ الشَّعْبِيِّ. مُفَصَّلًا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللهِ....

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا اور جنوں کو قرآن سنانا )

مترجم: MuslimWriterName

450.01. اسماعیل بن ابراہیم نے داؤد سے اسی سند کے ساتھ (وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ) (ان کی آگ کے نشانات) تک بیان کیا۔ شعبی نے کہا: جنوں نے آپﷺ سے خوراک کا سوال کیا اور وہ جزیرہ کے جنوں میں سے تھے ... حدیث کے آخری حصے تک جو شعبی کا قول ہے، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث سے الگ ہے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

450.03. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: لَمْ أَكُنْ لَيْلَةَ الْجِنِّ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ مَعَهُ

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا اور جنوں کو قرآن سنانا )

مترجم: MuslimWriterName

450.03. شعبی کے بجائے) ابراہیم (نخعی) نے علقمہ سے اور انہوں نے عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: میں لیلۃ الجن کو رسول اللہﷺ کے ساتھ نہ تھا اور میری خواہش تھی کہ میں آپﷺ کے ساتھ ہوتا۔


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

450.04. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ، وَعُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ مَعْنٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: سَأَلْتُ مَسْرُوقًا: مَنْ آذَنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِنِّ لَيْلَةَ اسْتَمَعُوا الْقُرْآنَ؟ فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوكَ يَعْنِي ابْنَ مَسْعُودٍ أَنَّهُ آذَنَتْهُ بِهِمْ شَجَرَةٌ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا اور جنوں کو قرآن سنانا )

مترجم: MuslimWriterName

450.04. معن (بن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن مسعود ہذلی) سے روایت ہے، کہا: میں نے اپنے والد سے سنا، کہا: میں نے مسروق سے پوچھا: جس رات جنوں نے کان لگا کر (قرآن) سنا، اس کی اطلاع نبیﷺ کو کس نے دی؟ انہوں نے کہا: مجھے تمہارے والد (ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ) نے بتایا کہ آپﷺ کو ان جنوں کی اطلاع ایک درخت نے دی تھی۔ (یہ آپﷺ کا معجزہ تھا۔) ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْوُضُوءِ بِالنَّبِيذِ)

حکم: ضعیف

84. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي فَزَارَةَ عَنْ أَبِي زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ لَيْلَةَ الْجِنِّ مَا فِي إِدَاوَتِكَ قَالَ نَبِيذٌ قَالَ تَمْرَةٌ طَيِّبَةٌ وَمَاءٌ طَهُورٌ قَالَ أَبُو دَاوُد و قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ أَبِي زَيْدٍ أَوْ زَيْدٍ كَذَا قَالَ شَرِيكٌ وَلَمْ يَذْكُرْ هَنَّادٌ لَيْلَةَ الْجِنِّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: کھجور اور منقی کے شربت (نبیذ) سے وضو کرنا...؟ )

مترجم: DaudWriterName

84. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے جنوں والی رات پوچھا کہ ’’تمہارے برتن میں کیا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: نبیذ (یعنی کھجور کا شربت) ہے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کھجور پاکیزہ پھل ہے اور پانی پاک ہے۔‘‘ سلیمان بن داود کی روایت میں ہے کہ شریک کو وہم ہوا اور انہوں نے ابوزید یا زید کہا۔ (جبکہ ہناد کو وہم نہیں ہوا، اس نے ابوزید ہی کہا ۔) ایسے ہی ہناد کی روایت میں «لَيْلَةُ الْجِن» کا ذکر نہیں ہے (اور سلیمان کی روایت میں موجود ہے)۔ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَحْقَافِ​)

حکم: صحیح

3258. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ صَحِبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ مِنْكُمْ أَحَدٌ قَالَ مَا صَحِبَهُ مِنَّا أَحَدٌ وَلَكِنْ قَدْ افْتَقَدْنَاهُ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَهُوَ بِمَكَّةَ فَقُلْنَا اغْتِيلَ أَوْ اسْتُطِيرَ مَا فُعِلَ بِهِ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ حَتَّى إِذَا أَصْبَحْنَا أَوْ كَانَ فِي وَجْهِ الصُّبْحِ إِذَا نَحْنُ بِهِ يَجِيءُ مِنْ قِبَلِ حِرَاءَ قَالَ فَذَكَرُوا لَهُ الَّذِي كَانُوا فِيهِ فَقَالَ أَتَانِي دَاعِي الْ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ احقاف سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3258. علقمہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن مسعود ؓ سے کہا: کیا جنوں والی رات میں آپ لوگوں میں سے کوئی نبی اکرمﷺ کے ساتھ تھا؟ انہوں نے کہا: ہم میں سے کوئی آپﷺ کے ساتھ نہیں تھا، آپﷺ مکہ میں تھے اس وقت کی بات ہے، ایک رات ہم نے آپﷺ کو غائب پایا، ہم نے کہا: آپﷺ كو اغوا کر لیا گیا ہے یا (جن) اڑا لے گئے ہیں، آپﷺ کے ساتھ کیا کیا  گیا ہے؟ بری سے بری رات جو کوئی قوم گزار سکتی ہے ہم نے ویسی ہی اضطراب وبے چینی کی رات گزاری، یہاں تک کہ جب صبح ہوئی، یا صبح تڑکے کا وقت تھا اچانک ہم نے دیکھا کہ آپﷺ حرا کی جانب سے تشریف لا رہے ہیں، لوگوں نے آپﷺ سے اپنی اس فکر وتشویش کا ذکر کیا ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الْوُضُوءُ بِالنَّبِيذِ)

حکم: ضعیف

384. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِيهِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي فَزَارَةَ الْعَبْسِيِّ عَنْ أَبِي زَيْدٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ لَيْلَةَ الْجِنِّ عِنْدَكَ طَهُورٌ قَالَ لَا إِلَّا شَيْءٌ مِنْ نَبِيذٍ فِي إِدَاوَةٍ قَالَ تَمْرَةٌ طَيِّبَةٌ وَمَاءٌ طَهُورٌ فَتَوَضَّأَ هَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: نبیذ سے وضو کرنا )

مترجم: MajahWriterName

384. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جنوں سے ملاقات والی رات ان سے فرمایا: ’’کیا تمہارے پاس وضو کا پانی ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی نہیں، بس چمڑے کے برتن میں تھوڑی سی نبیذ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’پاک کھجوریں ہیں اور پاک کرنے والا پانی ہے۔‘‘ پھر نبی ﷺ نے (اسی پانی سے) وضو کر لیا۔ یہ روایت وکیع کی ہے۔ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا (بَابُ الْوُضُوءُ بِالنَّبِيذِ)

حکم: ضعیف

385. حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ لَيْلَةَ الْجِنِّ مَعَكَ مَاءٌ قَالَ لَا إِلَّا نَبِيذًا فِي سَطِيحَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرَةٌ طَيِّبَةٌ وَمَاءٌ طَهُورٌ صُبَّ عَلَيَّ قَالَ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ فَتَوَضَّأَ بِهِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں (باب: نبیذ سے وضو کرنا )

مترجم: MajahWriterName

385. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ جنوں والی رات اللہ کے رسول ﷺ نے عبداللہ بن مسعود ؓ سے فرمایا: ’’تمہارے پاس پانی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: نہیں۔ لیکن مشکيزے میں نبیذ موجود ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پاک کھجوریں ہیں اور پاک کرنے والا پانی، مجھ پر ڈالو۔‘‘ میں نے (نبیذ کو) نبی ﷺ) کے ہاتھوں پر انڈیلا اور آپ ﷺ نے اس کے ساتھ وضو کیا۔ ...