1 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ الدُّعَاءِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

898. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ أَنَسٌ أَصَابَنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَطَرٌ قَالَ فَحَسَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَوْبَهُ حَتَّى أَصَابَهُ مِنْ الْمَطَرِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا قَالَ لِأَنَّهُ حَدِيثُ عَهْدٍ بِرَبِّهِ تَعَالَى...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: بارش طلب کرنے کی دعا )

مترجم: MuslimWriterName

898. حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے کہ ہم پر بارش برسنے لگی تو رسول اللہ ﷺ اپنا (سر اور کندھے کا کپڑا) کھول دیا حتیٰ کہ بارش آپ پر آنے لگی۔ ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! آپ نے ایسا کیوں کیا؟ آپ نے فرمایا: ’’کیونکہ وہ نئی نئی (سیدھی) اپنے رب عزوجل کی طرف سے آ رہی ہے۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

899. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ جَعْفَرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ يَوْمُ الرِّيحِ وَالْغَيْمِ عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرَّ بِهِ وَذَهَبَ عَنْهُ ذَلِكَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ إِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَكُونَ عَذَابًا سُلِّطَ عَلَى أُمَّتِي وَيَقُولُ إِذَا رَأَى الْمَطَرَ رَحْمَةٌ...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

899. جعفر بن محمد نے عطاء بن ابی ر باح سے روایت کیا انھوں نے نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ کی عادت مبارکہ تھیں کہ جب آندھی یا بادل کا دن ہوتا تو آپﷺ کے چہرہ مبارک پر اس کا اثر پہچانا جا سکتا تھا، آپ ﷺ (اضطراب کے عالم میں) کبھی آگے جاتے اور کبھی پیچھے ہٹتے، پھر جب بارش برسنا شروع ہو جاتی تو آپ اس سے خوش ہو جاتے اور وہ (پہلی کیفیت) آپﷺ سے دور ہو جاتی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: میں نے (ایک بار) آپﷺ سے (اس کا سبب) پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میں ڈر گیا کہ یہ عذاب نہ ہو جو میری امت پر مسلط...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

899.01. و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُنَا عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَصَفَتْ الرِّيحُ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا فِيهَا وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ قَالَتْ وَإِذَا تَخَيَّلَتْ السَّمَاءُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَخَرَجَ وَدَخَلَ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ فَعَرَفْتُ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ قَالَتْ ع...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

899.01. ابن جریج عطاء بن ابی رباح سے حدیث بیان کرتے ہیں، انھوں نے نبی اکرم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: جب تیز ہوا چلتی تو نبی اکرم ﷺ فرمایا کرتے: ’’اے اللہ! میں تجھ سے اس کی خیر اور بھلائی کا سوال کرتا ہوں۔ اور جو اس میں ہے اس کی اور جو کچھ اس کے ذریعے بھیجا گیا ہے اس کی خیر (کا طلبگار ہوں) اور اس کے شر سے اور جو کچھ اس میں ہے اور جو اس میں بھیجا گیا ہے ا س کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘‘ (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) کہا: جب آسمان پر بادل گھر آتے تو آپ ﷺ کا رنگ بدل جاتا اور آپﷺ (اضطراب ک...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

899.02. و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ قَالَتْ وَكَانَ إِذَا رَأَى غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَى النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْغَيْ...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

899.02. سلمان بن یسار نے نبی اکرم ﷺ کی اہلیہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو کبھی پوری طرح ایسےہنستا ہوا نہیں دیکھا کہ میں آپﷺ کے حلق مبارک کے اندر کا ابھرا ہوا حصہ دیکھ لوں، آپ ﷺ صرف مسکرایا کرتے تھے، اور جب آپ ﷺ بادل یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپﷺ کے چہرہ انور پرعیاں ہو جاتا تو (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میں لوگوں کو دیکھتی ہوں کہ جب بادل دیکھتے ہیں تو اس اُمید پر خوش ہو جاتے ہیں کہ اس میں بارش ہو گی اور میں آپ ﷺ کو دیکھتی ہوں کہ جب آپﷺ اس (بادل) کو دیکھتے ہیں تو میں آپ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَطَرِ)

حکم: صحیح

5100. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُسَدَّدٌ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: أَصَابَنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَطَرٌ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَحَسَرَ ثَوْبَهُ عَنْهُ حَتَّى أَصَابَهُ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لِمَ صَنَعْتَ هَذَا؟ قَالَ: >لِأَنَّهُ حَدِيثُ عَهْدٍ بِرَبِّهِ<....

سنن ابو داؤد : كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: بارش کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

5100. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے کہ بارش ہونے لگی۔ تو رسول اللہ ﷺ نکلے اور اپنے جسم سے کپڑا ہٹا لیا حتیٰ کہ وہ آپ ﷺ کے جسم پر پڑنے لگی۔ ہم نے عرض کیا: اے ﷲ کے رسول! آپ نے ایسے کیوں کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیونکہ یہ ابھی ابھی اپنے رب کے پاس سے آئی ہے۔“ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَحْقَافِ​)

حکم: صحیح

3257. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَى مَخِيلَةً أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ وَمَا أَدْرِي لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ اللَّه تَعَالَى فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ احقاف سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3257. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: نبی اکرمﷺ جب برسنے والا کوئی بادل دیکھتے تو آگے بڑھتے پیچھے ہٹتے (اندر آتے باہر جاتے) مگر جب بارش ہونے لگتی تو اسے دیکھ خوش ہو جاتے، میں نے عرض کیا: ایسا کیوں کرتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’میں (صحیح ) جانتا تو نہیں شاید وہ کچھ ایسا ہی نہ ہو جیساکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ﴿فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا} (الأحقاف : 24)۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدُّعَاءِ (بَابُ مَا يَدْعُو بِهِ الرَّجُلُ إِذَا رَأَى السَّ...)

حکم: صحیح

3891. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا رَأَى مَخِيلَةً تَلَوَّنَ وَجْهُهُ وَتَغَيَّرَ، وَدَخَلَ وَخَرَجَ، وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ، فَإِذَا أَمْطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ، قَالَ: فَذَكَرَتْ لَهُ عَائِشَةُ بَعْضَ مَا رَأَتْ مِنْهُ، فَقَالَ: وَمَا يُدْرِيكِ؟ لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ قَوْمُ هُودٍ: {فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ} [الأحقاف: 24] الْآيَةَ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل (باب: بادل اور بارش دیکھ کر کون سی دعا پڑھے؟ )

مترجم: MajahWriterName

3891. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ جب گھٹا دیکھتے تو آپ کے چہرہ مبارک کا رنگ بدل جاتا۔ آپ کبھی اندر تشریف لے جاتے، کبھی باہر تشریف لے آتے۔ کبھی (ایک طرف) آتے۔ کبھی (دوسری طرف) جاتے، پھر جب بارش ہونے لگتی تو نبی ﷺ کی پریشانی دور ہو جاتی۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ کی جو کیفیت محسوس کی تھی، وہ آپ کی خدمت میں عرض کی (کہ آپ کی یہ کیفیت کیوں ہوتی ہے؟) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تجھے کیا معلوم؟ شاید یہ ویسا ہی بادل ہو جیسے ہود ؑ کی قوم نے (ایک بادل دیکھ کر) کہا تھا: (اور اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: ) ﴿فَلَمَّا رَ&z...