1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2004. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَرَأَى الْيَهُودَ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا هَذَا يَوْمٌ صَالِحٌ هَذَا يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ عَدُوِّهِمْ فَصَامَهُ مُوسَى قَالَ فَأَنَا أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْكُمْ فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2004. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: جب نبی کریم ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے یہودیوں کو عاشوراء کا روزے رکھتے دیکھا۔ آپ نے ان سے دریافت کیا: ’’اس روزے کی حیثیت کیا ہے؟‘‘ انھوں نے جواب دیا: یہ ایک اچھا دن ہے، اس دن اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو اس کے دشمن سے نجات دی تھی تو موسیٰ ؑ نے روزہ رکھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تم سے زیادہ موسیٰ ؑ سے تعلق رکھتا ہوں۔‘‘ چنانچہ آپ نے اس دن کاروزہ رکھا اور لوگوں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ النُّهْبَى بِغَيْرِ إِذْنِ صَاحِبِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2475. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنَا عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَعَنْ سَعِيدٍ وَأَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ إِلَّا الن...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : مالک کی اجازت کے بغیر اس کا کوئی مال اٹھا لینا )

مترجم: BukhariWriterName

2475. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’زنا کرنے والا جس وقت زنا کرتا ہے وہ مومن نہیں ہوتا۔ شراب پینے والا جب شراب نوشی کرتا ہے تو ایماندار نہیں رہتا اور جو چور جس وقت چوری کرتا ہے اس وقت مومن نہیں ہوتا اور لوٹنے والا جب کوئی ایسی چیز لوٹتا ہے جس کی طرف لوگ آنکھ کو اٹھا کر دیکھتے ہیں تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا۔‘‘ سعید اور ابو سلمہ نے بھی حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے ایسی ہی روایت بیان کی ہے لیکن اس میں لوٹ مار کا ذکر نہیں۔ فربری کہتے ہیں۔ میں نے ابو جعفر کے خط کی عبارت بایں الفاظ پائ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ إِذَا قَالَ: أَخْدَمْتُكَ هَذِهِ الجَارِيَةَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2635. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: هَاجَرَ إِبْرَاهِيمُ بِسَارَةَ، فَأَعْطَوْهَا آجَرَ، فَرَجَعَتْ، فَقَالَتْ: أَشَعَرْتَ أَنَّ اللَّهَ كَبَتَ الكَافِرَ وَأَخْدَمَ وَلِيدَةً ، وَقَالَ ابْنُ سِيرِينَ: عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَأَخْدَمَهَا هَاجَرَ»...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : عام دستور کے مطابق کسی نے کسی شخص سے کہا کہ یہ لڑکی میں نے تمہاری خدمت کے لیے دے دی تو جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2635. حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت ابراہیم ؑ نے حضرت سارہ کے ہمراہ جب ہجرت کی تو اہل مصر نے آپ کو ہاجرہ دے دی۔ حضرت سارہ نے واپس آکر حضرت ابراہیم ؑ سے کہا: آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے کافر کو ذلیل و خوار کیا اور اس نےایک لڑکی خدمت کے لیے دی ہے۔‘‘  ابن سیرین نے حضرت ابو ہریرہ  ؓ سے بیان کیا، وہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’اس نے سارہ کو ہاجرہ بطور خدمت دی۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ إِذَا غَدَرَ المُشْرِكُونَ بِالْمُسْلِمِينَ،...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3169. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ المَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: لَمَّا فُتِحَتْ خَيْبَرُ أُهْدِيَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاةٌ فِيهَا سُمٌّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اجْمَعُوا إِلَيَّ مَنْ كَانَ هَا هُنَا مِنْ يَهُودَ» فَجُمِعُوا لَهُ، فَقَالَ: «إِنِّي سَائِلُكُمْ عَنْ شَيْءٍ، فَهَلْ أَنْتُمْ صَادِقِيَّ عَنْهُ؟»، فَقَالُوا: نَعَمْ، قَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَبُوكُمْ؟»، قَالُوا: فُلاَنٌ، فَقَالَ: «كَذَبْتُمْ، بَلْ أَبُوكُمْ فُل...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب : اگر کافر مسلمانوں سے دغا کریں تو ان کو معافی دی جا سکتی ہے یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

3169. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب خیبر فتح ہوا تو یہودیوں نے نبی کریم ﷺ کو ایک بکری تحفہ بھیجی، جس میں زہر ملا ہوا تھا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’یہاں جتنے یہودی ہیں ان سب کو اکھٹا کرو۔‘‘ وہ سب آپ کے سامنے اکھٹے کیے گئے۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’میں تم سے ایک بات پوچھنے والا ہوں کیا تم سچ سچ بتاؤ گے؟‘‘ انھوں نے کہا: جی ہاں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا باپ کون ہے؟‘‘ انھوں نے کہا: فلاں شخص! آ پ نے فرمایا: ’’تم نے جھوٹ کہا ہے بلکہ تمہارا باپ فلاں شخص ہے۔‘‘...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3182. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ العَزِيزِ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو وَائِلٍ، قَالَ: كُنَّا بِصِفِّينَ، فَقَامَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ، فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ اتَّهِمُوا أَنْفُسَكُمْ، فَإِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الحُدَيْبِيَةِ، وَلَوْ نَرَى قِتَالًا لَقَاتَلْنَا، فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَسْنَا عَلَى الحَقِّ وَهُمْ عَلَى البَاطِلِ؟ فَقَالَ: «بَلَى». فَقَالَ: أَلَيْسَ قَتْلاَنَا فِي الجَنَّةِ وَقَتْلاَهُمْ فِي النّ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3182. حضرت ابو وائل ٍؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم مقام صفین میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے کہ حضر ت سہل بن حنیفؓ کھڑے ہوئے اور فرمایا: لوگو! تم خود اپنی رائے کو غلط خیال نہ کرو۔ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ مقام حدیبیہ میں تھے، اگرہمیں لڑنا ہوتا تو اس وقت ضرور لڑتے۔ واقعہ یہ ہے کہ حضرت عمر ؓ آئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم حق پر اور وہ باطل پر نہیں ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیوں نہیں!‘‘ آیا ہمارے مقتول جنت میں اور ان کے مقتول جہنم میں نہیں جائیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیوں نہیں!‘‘ عرض کیا: پھر ہم اپنے دین کے معاملے میں کس ک...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاتَّخَذَ اللَّهُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3357. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ الرُّعَيْنِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَمْ يَكْذِبْ إِبْرَاهِيمُ إِلَّا ثَلاَثًا»

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (سورۃ النحل میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ اور اللہ نے ابرہیم کو خلیل بنایا “اور ( سوہ نحل میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ’’بے شک ابراہیم(تمام خوبیوں کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے خود) ایک امت تھے‘اللہ تعالیٰ کے مطیع و فرماں بردار‘اور طرف ہونے والے اور (سورۂ توبہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ’’بے شک ابراہیم نہایت نرم طبیعت اور بڑے ہی بردبار تھے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3357. حضرت ابو ہریرہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت ابراہیم ؑ نے زندگی میں صرف تین مرتبہ خلاف واقعہ بات کی ہے۔‘‘


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاتَّخَذَ اللَّهُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3358. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: لَمْ يَكْذِبْ إِبْرَاهِيمُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ إِلَّا ثَلاَثَ كَذَبَاتٍ، ثِنْتَيْنِ مِنْهُنَّ فِي ذَاتِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، قَوْلُهُ {إِنِّي سَقِيمٌ} [الصافات: 89]. وَقَوْلُهُ: {بَلْ فَعَلَهُ كَبِيرُهُمْ هَذَا} [الأنبياء: 63]. وَقَالَ: بَيْنَا هُوَ ذَاتَ يَوْمٍ وَسَارَةُ، إِذْ أَتَى عَلَى جَبَّارٍ مِنَ الجَبَابِرَةِ، فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ هَا هُنَا رَجُلًا مَعَهُ امْرَأَةٌ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَسَأَلَهُ عَنْهَا، فَقَالَ: مَنْ هَذِهِ؟ قَالَ: أُخْ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (سورۃ النحل میں اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان کہ اور اللہ نے ابرہیم کو خلیل بنایا “اور ( سوہ نحل میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ’’بے شک ابراہیم(تمام خوبیوں کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے خود) ایک امت تھے‘اللہ تعالیٰ کے مطیع و فرماں بردار‘اور طرف ہونے والے اور (سورۂ توبہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ’’بے شک ابراہیم نہایت نرم طبیعت اور بڑے ہی بردبار تھے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3358. حضرت ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت ابراہیم ؑ نے صرف تین مرتبہ خلاف واقعہ بات کی ہے۔ ان میں سے دوتواللہ کی ذات ستودہ صفات کے متعلق تھیں۔ پہلے آپ کا یہ کہنا: ’’میں بیمارہوں۔‘‘ دوسری بات ان کا کہنا: ’’بلکہ یہ ان کے بڑے بت نے کیا ہے۔‘‘ اور آپ نے فرمایا: (تیسری بات یہ ہے کہ) ایک دن وہ اور (ان کی بیوی) سارہ (سفرکرتے کرتے ) ایک ظالم بادشاہ کے پاس سے گزرے تو اس (بادشاہ) سے کہا گیا: یہاں ایک مرد آیاہے۔ اس کے ساتھ بہت خوبصورت عورت ہے، چنانچہ اس بادشاہ نے ان کے پاس ایک آدمی بھیجا اور سارہ کے متعلق پوچھا کہ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهَلْ أَتَاكَ حَد...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3397. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ، عَنِ ابْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمَّا قَدِمَ المَدِينَةَ، وَجَدَهُمْ يَصُومُونَ يَوْمًا، يَعْنِي عَاشُورَاءَ، فَقَالُوا: هَذَا يَوْمٌ عَظِيمٌ، وَهُوَ يَوْمٌ نَجَّى اللَّهُ فِيهِ مُوسَى، وَأَغْرَقَ آلَ فِرْعَوْنَ، فَصَامَ مُوسَى شُكْرًا لِلَّهِ، فَقَالَ «أَنَا أَوْلَى بِمُوسَى مِنْهُمْ» فَصَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب: ( سورۃ طہ میں ) اللہ تعالیٰ کا فرمان اور کیا تجھ کو موسیٰ کا واقعہ معلوم ہوا ہے اور ( سورۃ نساء میں ) اللہ تعالیٰ نے موسیٰ ؑسے کلام کیا )

مترجم: BukhariWriterName

3397. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مدینہ طیبہ تشریف لائے تو وہاں کے لوگوں کو عاشوراء کا روزہ رکھتے ہوئے پایا۔ انھوں نے بتایا کہ یہ بڑی عظمت والا دن ہے۔ اس دن اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ ؑ کو نجات دی تھی اورآل فرعون کو غرق کیاتھا۔ اس بناء پر حضرت موسیٰ ؑ نے شکر ادا کرنے کے لیے اس دن کا روزہ رکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ان کی نسبت موسیٰ ؑ سے زیادہ قرب رکھتے ہیں، چنانچہ آپ نے خود بھی روزہ رکھا اوردوسروں کو بھی روزہ رکھنے کا حکم دیا۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ المُهَاجِرِينَ وَفَضْلِهِمْ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3653. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا فِي الْغَارِ لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ نَظَرَ تَحْتَ قَدَمَيْهِ لَأَبْصَرَنَا فَقَالَ مَا ظَنُّكَ يَا أَبَا بَكْرٍ بِاثْنَيْنِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: مہاجرین کے مناقب اور فضائل کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3653. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، وہ حضرت ابوبکر  ؓ سے بیان کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا جبکہ میں غارثور میں تھا: اگر ان میں سے کوئی اپنے قدموں کے نیچے دیکھ لے تو ہم اسے ضرور نظر آجائیں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’اے ابوبکر  ؓ !ان دو کے متعلق تیرا کیا گمان ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ تعالیٰ ہے؟‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ إِلَى ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3922. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَارِ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا أَنَا بِأَقْدَامِ الْقَوْمِ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَوْ أَنَّ بَعْضَهُمْ طَأْطَأَ بَصَرَهُ رَآنَا قَالَ اسْكُتْ يَا أَبَا بَكْرٍ اثْنَانِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے اصحاب کرام کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

3922. حضرت ابوبکر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں غار ثور میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا۔ میں نے اوپر سر اٹھا کر دیکھا تو مجھے قوم قریش کے قدم نظر آئے۔ میں نے کہا: اللہ کے نبی! اگر ان میں سے کسی نے نیچے جھک کر دیکھ لیا تو وہ ہمیں ضرور دیکھ لے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابوبکر! خاموش رہو۔ ہم ایسے دو ہیں کہ جن کا تیسرا اللہ تعالٰی ہے (اس لیے ہمارا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا)۔‘‘ ...