1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1156. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: رَأَيْتُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَأَنَّ بِيَدِي قِطْعَةَ إِسْتَبْرَقٍ، فَكَأَنِّي لاَ أُرِيدُ مَكَانًا مِنَ الجَنَّةِ إِلَّا طَارَتْ إِلَيْهِ، وَرَأَيْتُ كَأَنَّ اثْنَيْنِ أَتَيَانِي أَرَادَا أَنْ يَذْهَبَا بِي إِلَى النَّارِ، فَتَلَقَّاهُمَا مَلَكٌ، فَقَالَ: لَمْ تُرَعْ خَلِّيَا عَنْهُ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1156. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے عہد مبارک میں ایک خواب میں دیکھا جیسے میرے ہاتھ میں دبیز ریشم کا ایک ٹکڑا ہے۔ میں جنت میں جہاں جانا چاہتا ہوں وہ مجھے اڑا کر لے جاتا ہے۔ اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ جیسے دو شخص میرے پاس آئے، انہوں نے دوزخ کی طرف مجھے لے جانے کا ارادہ کیا تو انہیں ایک فرشتہ ملا اور اس نے (مجھے) کہا: خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ پھر اس نے دونوں کو کہا: تم اس سے الگ ہو جاؤ۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1158. وَكَانُوا لَا يَزَالُونَ يَقُصُّونَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرُّؤْيَا أَنَّهَا فِي اللَّيْلَةِ السَّابِعَةِ مِنْ الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَى رُؤْيَاكُمْ قَدْ تَوَاطَأَتْ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فَمَنْ كَانَ مُتَحَرِّيهَا فَلْيَتَحَرَّهَا مِنْ الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1158. اس کے بعد حضرت عبداللہ بن عمر ؓ رات کو نمازِ تہجد پڑھنے کا اہتمام کرتے تھے۔ نبی ﷺ سے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اپنے خواب بیان کیا کرتے تھے، انہوں نے بیان کیا کہ آخری عشرے کی ساتویں رات لیلۃ القدر ہے۔ نبی ﷺ نے اس کے متعلق فرمایا: ’’تمہارے خواب لیلۃ القدر کے متعلق اس پر متفق ہیں کہ وہ رمضان کے آخری عشرے میں ہے، لہذا اگر کوئی شب قدر کو تلاش کرنا چاہے تو وہ رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کرے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ الرُّؤْيَا مِنَ اللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6985. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي ابْنُ الهَادِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ: أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ رُؤْيَا يُحِبُّهَا، فَإِنَّمَا هِيَ مِنَ اللَّهِ، فَلْيَحْمَدِ اللَّهَ عَلَيْهَا وَلْيُحَدِّثْ بِهَا، وَإِذَا رَأَى غَيْرَ ذَلِكَ مِمَّا يَكْرَهُ، فَإِنَّمَا هِيَ مِنَ الشَّيْطَانِ، فَلْيَسْتَعِذْ مِنْ شَرِّهَا، وَلاَ يَذْكُرْهَا لِأَحَدٍ، فَإِنَّهَا لاَ تَضُرُّهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6985. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو اللہ کی طرف سے ہوتا ہے لہذا وہ اس وقت اللہ کی حمد وثنا کرے اور اسے کسی سے بیان کرے۔ اور اگر اس کے برعکس کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو یہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے وہ اسکے شر سے اللہ تعالٰی کی پناہ مانگے اور کسی سے اس خواب کا ذکر نہ کرے، اس طرح یہ خواب اسے کوئی نقصان نہیں پہچنا سکے گا۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ الأَمْنِ وَذَهَابِ الرَّوْعِ فِي المَنَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7028. حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ: إِنَّ رِجَالًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانُوا يَرَوْنَ الرُّؤْيَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَقُصُّونَهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَقُولُ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَاءَ اللَّهُ، وَأَنَا غُلاَمٌ حَدِيثُ السِّنِّ، وَبَيْتِي المَسْجِدُ قَبْلَ أَنْ أَنْكِحَ، فَقُلْتُ فِي نَفْسِي: لَوْ كَانَ فِيكَ خَيْرٌ لَرَأَيْتَ مِثْلَ مَا...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : خواب میں آدمی اپنے تئیں بے ڈر دیکھے )

مترجم: BukhariWriterName

7028. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کچھ صحابہ کرام خواب دیکھتے پھر اسے رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے تو رسول اللہ ﷺ اس کی تعبیر کرتے جیسا کہ اللہ تعالٰی چاہتا۔ میں اس وقت نو عمر لڑکا تھا۔ نکاح کرنے سے پہلے میرا گھر مسجد ہی تھا۔ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اگر تجھ میں کوئی خیر ہوتی تو تجھے بھی ان لوگوں کی طرح خواب آتے، چنانچہ ایک دفعہ جب میں لیٹا تو دل میں کہا: اے اللہ! اگر تو مجھ میں کوئی بھلائی دیکھتا ہے تو مجھے کوئی خواب دکھا۔ سونے کے بعد اچانک میرے پاس دو فرشتے آئے، ان میں سے ہر ایک کے پاس لوہے کا ہتھوڑا تھا۔ وہ مجھے دوزخ کی طرف ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ الأَمْنِ وَذَهَابِ الرَّوْعِ فِي المَنَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7029. فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ، فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ، عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ، لَوْ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ» فَقَالَ نَافِعٌ: «فَلَمْ يَزَلْ بَعْدَ ذَلِكَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ»

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : خواب میں آدمی اپنے تئیں بے ڈر دیکھے )

مترجم: BukhariWriterName

7029. میں نے اس خواب کا ذکر (اپنی ہمشیرہ ام المومینن) حضرت حفصہ‬ ؓ س‬ے کیا۔ حضرت حفصہ‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا: ”عبداللہ اچھا آدمی ہے (اگر وہ تہجد کا اہتمام کرے)۔“ (راوی حدیث) حضرت نافع نے کہا: اس خواب کے بعد ابن عمر ؓ نماز (تہجد) کا بہت خیال کرتے تھے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ الأَخْذِ عَلَى اليَمِينِ فِي النَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7030. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: كُنْتُ غُلاَمًا شَابًّا عَزَبًا فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكُنْتُ أَبِيتُ فِي المَسْجِدِ، وَكَانَ مَنْ رَأَى مَنَامًا قَصَّهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ لِي عِنْدكَ خَيْرٌ فَأَرِنِي مَنَامًا يُعَبِّرُهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنِمْتُ، فَرَأَيْتُ مَلَكَيْنِ أَتَيَانِي، فَانْطَلَقَا بِي، فَلَقِيَهُمَا مَلَكٌ آخَرُ، فَقَالَ لِي: لَنْ تُرَاعَ، إِنَّكَ رَجُلٌ ...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : خواب میں دائیں طرف لے جاتے دیکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

7030. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کنوارہ نوجوان تھا۔ رات کو مسجد میں سوتا تھا۔ جو شخص بھی کوئی خواب دیکھتا وہ اسے نبی ﷺ سے بیان کرتا تھا۔ میں نے ایک دن اپنے دل میں کہا: اے اللہ ! اگر تیرے ہاں میری کوئی بھلائی ہے تو مجھے بھی کوئی خواب دکھا، رسول اللہ ﷺاس کی تعبیر کریں، چنانچہ میں سویا تو میں نے خواب میں دو فرشتے دیکھے جو میرے پاس آئے اور مجھے اپنے ساتھ لے گئے، ان دونوں میں سے ایک تیسرا فرشتہ بھی آملا اور اس نے مجھ سے کہا: مت گھبراؤ تم نیک آدمی ہو، بہرحال وہ مجے دوزخ کی طرف لے گئے۔ اس کی کنویں کی طرح منڈیر بنی ہوئی تھی۔ می...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ الأَخْذِ عَلَى اليَمِينِ فِي النَّوْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7031. فَزَعَمَتْ حَفْصَةُ، أَنَّهَا قَصَّتْهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ، لَوْ كَانَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ مِنَ اللَّيْلِ» قَالَ الزُّهْرِيُّ: «وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدَ ذَلِكَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ مِنَ اللَّيْلِ»

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب : خواب میں دائیں طرف لے جاتے دیکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

7031. ام المومنین سیدہ ٖحفصہ‬ ؓ ن‬ے نبی ﷺ سےاس کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: ”عبداللہ نیک آدمی ہے اگر وہ رات کو بکثرت نماز پڑھے۔“ امام زہری نے کہا: (اس فرمان رسول) کے بعد حضرت عبداللہ بن عمر ؓ رات میں نفل نماز زیادہ پڑھا کرتے تھے۔


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ إِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلاَ يُخْبِرْ بِهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7044. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ يَقُولُ لَقَدْ كُنْتُ أَرَى الرُّؤْيَا فَتُمْرِضُنِي حَتَّى سَمِعْتُ أَبَا قَتَادَةَ يَقُولُ وَأَنَا كُنْتُ لَأَرَى الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي حَتَّى سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا الْحَسَنَةُ مِنْ اللَّهِ فَإِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ مَا يُحِبُّ فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ إِلَّا مَنْ يُحِبُّ وَإِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا وَمِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَلْيَتْفِلْ ثَلَاثًا وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا أَحَدًا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب:جب کوئی برا خواب دیکھے تو اس کی کسی کو خبر نہ دے اور نہ اس کا کسی سے ذکر کرے )

مترجم: BukhariWriterName

7044. حضرت ابو سلمہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ایسے خوفناک خواب دیکھتا تھا جو مجھے بیمار کر دیتے یہاں تک کہ میں نے حضرت ابو قتادہ ؓ کو فرماتے سنا: میں ایسے خواب دیکھتا جو مجھے بیمار کر دیتے حتیٰ کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے سنا: ”اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے، اس لیے جب تم میں سے کوئی اچھا خواب دیکھے تو وہ صرف اس سے بیان کرے جس سے وہ محبت کرتا ہے اور جب کوئی ناپسند خواب دیکھے تو اس کے شر اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے، تین بار تھو تھو کرے اور کسی سے بیان نہ کرے۔ ایسا کرنے سے وہ اسے کوئی نقصان نہیں دے سکے گا۔“ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ إِذَا رَأَى مَا يَكْرَهُ فَلاَ يُخْبِرْ بِهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7045. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ اللَّيْثِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا رَأَى أَحَدُكُمْ الرُّؤْيَا يُحِبُّهَا فَإِنَّهَا مِنْ اللَّهِ فَلْيَحْمَدْ اللَّهَ عَلَيْهَا وَلْيُحَدِّثْ بِهَا وَإِذَا رَأَى غَيْرَ ذَلِكَ مِمَّا يَكْرَهُ فَإِنَّمَا هِيَ مِنْ الشَّيْطَانِ فَلْيَسْتَعِذْ مِنْ شَرِّهَا وَلَا يَذْكُرْهَا لِأَحَدٍ فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں (باب:جب کوئی برا خواب دیکھے تو اس کی کسی کو خبر نہ دے اور نہ اس کا کسی سے ذکر کرے )

مترجم: BukhariWriterName

7045. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کوئی اچھا خواب دیکھے تو یقیناً وہ اللہ کی طرف سے ہے۔ اسے چاہیئے کہ وہ اللہ تعالی کی تعریف کرے اور اسے بیان کرے۔ اور اگر اس کے اس کے سوا دیکھے جسے وہ برا خیال کرتا ہو تو وہ شیطان کی طرف سے ہے۔ اسے چاہیے کہ اس کے شر سے پناہ مانگے اور کسی سے اس کا ذکر نہ کرے۔ اس طرح وہ اسے ہرگز کوئی نقصان نہیں دے گا۔“ ...