1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ تَمَنِّي المَرِيضِ المَوْتَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5671. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ البُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدُكُمُ المَوْتَ مِنْ ضُرٍّ أَصَابَهُ، فَإِنْ كَانَ لاَ بُدَّ فَاعِلًا، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتِ الحَيَاةُ خَيْرًا لِي، وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الوَفَاةُ خَيْرًا لِي ...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: مریض کا موت کی تمنا کرنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5671. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر کوئی کسی تکلیف میں مبتلا ہو تو اسے موت کی تمنا پرگز نہیں کرنی چاہیئے۔ اگر اسکے بغیر چارہ نہ ہو تو یوں دعا کرے: اے اللہ! جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہو تو یوں دعا کرے: اے اللہ! جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہے مجھے زندہ رکھ اور جب میری وفات میرے لیے بہتر ہو تو مجھے فوت کرلے۔“ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ رُقْيَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5742. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَثَابِتٌ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فَقَالَ ثَابِتٌ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، اشْتَكَيْتُ، فَقَالَ أَنَسٌ: أَلاَ أَرْقِيكَ بِرُقْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: «اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ، مُذْهِبَ البَاسِ، اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، لاَ شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: رسول کریم ﷺ نے بیماری سے شفا کے لیے کیا دعا پڑھی ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5742. حضرت عبدالعزیز سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں اور حضرت ثابت حضرت انس بن مالک ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ثابت نے کہا: اے ابو حمزہ! میری طبیعت ناساز ہے۔ حضرتانس ؓ نے فرمایا: کیا میں تجھے رسول اللہ ﷺ کا دم نہ کروں؟ ثابت نے عرض کیا: کیوں نہیں۔ حضرت انس ؓ نے یہ دعا پڑھ کر دم کیا: ”اے اللہ، لوگوں کے رب ! اے تکلیف دور کرنے والے! تو شفا عطا فرما، (بے شک) تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا اور کوئی شفا والا دینے نہیں۔ تو ایسی شفا عطا فر کہ بیماری بالکل نہ رہے۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ بِالْمَوْتِ وَالحَيَاةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6351. حَدَّثَنَا ابْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدٌ مِنْكُمُ المَوْتَ لِضُرٍّ نَزَلَ بِهِ، فَإِنْ كَانَ لاَ بُدَّ مُتَمَنِّيًا لِلْمَوْتِ فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتِ الحَيَاةُ خَيْرًا لِي، وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الوَفَاةُ خَيْرًا لِي ...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: موت اور زندگی کی دعا کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

6351. حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی بھی اترنے والی تکلیف کی وجہ سے موت کی آرزو نہ کرے۔ اگر اس نے ضرور ہی موت کی خواہش کرنی ہے تو یوں کہے: اے اللہ! جب تک میرے لیے زندگی بہتر ہے مجھے زندہ رکھ اور جب میرے لیے وفات بہتر ہوتو مجھے یہاں سے اٹھالے۔“ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ وَضْعِ يَدِهِ عَلَى مَوْضِعِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2202. حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا يَجِدُهُ فِي جَسَدِهِ مُنْذُ أَسْلَمَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَعْ يَدَكَ عَلَى الَّذِي تَأَلَّمَ مِنْ جَسَدِكَ وَقُلْ بِاسْمِ اللَّهِ ثَلَاثًا وَقُلْ سَبْعَ مَرَّاتٍ أَعُوذُ بِاللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: دعا کے ساتھ ساتھ اپنا ہاتھ درد کی جگہ رکھنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2202. سیدنا عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے ایک درد کی شکایت کی، جو ان کے بدن میں پیدا ہو گیا تھا جب سے وہ مسلمان ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ’’تم اپنا ہاتھ درد کی جگہ پر رکھو اور تین بار ((بسم اللہ)) کہو، اس کے بعد سات بار یہ کہو کہ أَعُوذُ بِاللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ ’’میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں اس چیز کی برائی سے جس کو پاتا ہوں اور جس سے ڈرتا ہوں“۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَمَنِّي الْمَوْتِ لِضُرٍّ نَزَلَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2680. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدُكُمْ الْمَوْتَ لِضُرٍّ نَزَلَ بِهِ فَإِنْ كَانَ لَا بُدَّ مُتَمَنِّيًا فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتْ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتْ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِيُ...

صحیح مسلم : کتاب: ذکر الٰہی،دعا،توبہ اور استغفار (باب: کسی نقصان یا مصیبت کے نازل ہونے پر موت کی تمنا کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2680. عبدالعزیز نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص کسی نقصان (مصیبت) کی وجہ سے، جو اس پر نازل ہو، موت کی تمنا نہ کرے۔ اگر اسنے لامحالہ موت مانگنی بھی ہو تو یوں کہے: اے اللہ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہو اور مجھے وفات دے جب موت میرے لیے بہتر ہو۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ (بَابُ كَرَاهَةِ تَمَنِّي الْمَوْتِ لِضُرٍّ نَزَلَ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2680.01. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَلَفٍ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ كِلَاهُمَا عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ مِنْ ضُرٍّ أَصَابَه

صحیح مسلم : کتاب: ذکر الٰہی،دعا،توبہ اور استغفار (باب: کسی نقصان یا مصیبت کے نازل ہونے پر موت کی تمنا کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2680.01. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے اسی کے مانند روایت کی، مگر انہوں نے کہا: ’’کسی نقصان کی وجہ سے جو اسے پہنچے۔‘‘ (نازل ہو نہیں کہا۔)


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ تَمَنِّي الْمَوْتِ)

حکم: صحیح

3108. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَدْعُوَنَّ أَحَدُكُمْ بِالْمَوْتِ لِضُرٍّ نَزَلَ بِهِ، وَلَكِنْ لِيَقُلِ: اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتِ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي، وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي<....

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: موت کی تمنا کرنا مکروہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

3108. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی دکھ کے آنے پر کوئی شخص ہرگز موت کی دعا نہ کرے، بلکہ چاہیئے کہ یوں کہے «اللَّهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتِ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي، وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتِ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي» ” اے اللہ! مجھے زندہ رکھ جب تک کہ زندگی میرے لیے خیر کا باعث ہو اور جب موت میرے لیے بہتر ہو تو مجھے وفات دیدے۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابٌ فِي تَعْلِيقِ التَّمَائِمِ)

حکم: صحیح

3883. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ ابْنِ أَخِي زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الرُّقَى وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرْكٌ قَالَتْ قُلْتُ لِمَ تَقُولُ هَذَا وَاللَّهِ لَقَدْ كَانَتْ عَيْنِي تَقْذِفُ وَكُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَى فُلَانٍ الْيَهُودِيِّ يَرْقِينِي فَإِذَا رَقَانِي سَكَنَتْ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّمَا ذَاكَ عَمَلُ الشَّيْطَانِ كَانَ يَنْخُسُهَا بِيَدِهِ فَإِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: علاج کے احکام و مسائل (باب: تعویذ گنڈے لٹکانا )

مترجم: DaudWriterName

3883. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”دم جھاڑ، گنڈے منکے اور جادو کی چیزیں یا تحریریں شرک ہیں۔“ ان کی اہلیہ نے کہا: آپ یہ کیوں کر کہتے ہیں؟ اللہ کی قسم! میری آنکھ درد کی وجہ سے گویا نکلی جاتی تھی تو میں فلاں یہودی کے پاس جاتی اور وہ مجھے دم کرتا تھا۔ جب وہ دم کرتا ہو میرا درد رک جاتا تھا۔ سیدنا عبداللہ ؓ نے کہا: یہ شیطان کی کارستانی ہوتی تھی۔ وہ تیری آنکھ میں اپنی انگلی مارتا تھا، تو جب وہ (یہودی) دم کرتا تو (شیطان) باز آ جاتا تھا۔ حالانکہ تجھے یہی کچھ کہنا کافی تھا، جیسے کہ رسول اللہ ﷺ کہا کرتے تھے


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّقَى)

حکم: ضعيف الإسناد

3885. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وابْنُ السَّرْحِ قَالَ أَحْمَدُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ و قَالَ ابْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْروِ بْنِ يَحْيَى عَنْ يُوسُفَ بْنِ مُحَمَّدٍ وَقَالَ ابْنُ صَالِحٍ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ أَحْمَدُ وَهُوَ مَرِيضٌ فَقَالَ اكْشِفْ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ عَنْ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ ثُمَّ أَخَذَ تُرَابًا مِنْ بَطْحَانَ فَجَعَلَهُ فِي قَدَحٍ ثُمَّ نَفَثَ عَلَيْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: علاج کے احکام و مسائل (باب: دم جھاڑ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3885. جناب یوسف بن محمد یا محمد بن یوسف بن ثابت بن قیس بن شماس اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سیدنا ثابت بن قیس ؓ کے ہاں آئے۔ احمد نے کہا: جبکہ وہ مریض تھے تو آپ ﷺ نے دعا فرمائی «اكْشِفْ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، عن ثابت بن قيس بن شماس» ”اے لوگوں کے پالنے والے! اس تکلیف کو ثابت بن قیس بن شماس سے دور فرما دے۔“ پھر آپ ﷺ نے وادی بطحان کی مٹی لی، اسے ایک پیالے میں ڈالا‘ پھر اس پر پانی پھونک کر ڈالا اور پھر اسے اس پر چھڑک دیا۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: ابن السرح نے راوی کا نام یوس...