1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ بَرَكَةِ الغَازِي فِي مَالِهِ حَيًّا وَمَيِّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3129. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ، أَحَدَّثَكُمْ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: لَمَّا وَقَفَ الزُّبَيْرُ يَوْمَ الجَمَلِ دَعَانِي، فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ، إِنَّهُ لاَ يُقْتَلُ اليَوْمَ إِلَّا ظَالِمٌ أَوْ مَظْلُومٌ، وَإِنِّي لاَ أُرَانِي إِلَّا سَأُقْتَلُ اليَوْمَ مَظْلُومًا، وَإِنَّ مِنْ أَكْبَرِ هَمِّي لَدَيْنِي، أَفَتُرَى يُبْقِي دَيْنُنَا مِنْ مَالِنَا شَيْئًا؟ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ بِعْ مَالَنَا، فَاقْضِ دَيْنِي، وَأَوْصَى بِالثُّلُثِ، وَثُلُثِهِ لِبَنِيهِ - يَعْنِي بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ - ...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : اللہ پاک نے مجاہدین کرام کو جو آنحضرت ﷺ یا دوسرے بادشاہان اسلام کے ساتھ ہو کر لڑے کیسی برکت دی تھی ‘ اس کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3129. حضرت عبداللہ بن زبیر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جنگ جمل کے دن جب حضرت زبیر ؓ (میدان جنگ میں) کھڑے ہوئے تو انھوں نے مجھے بلایا۔ میں ان کے پہلو میں کھڑا ہوگیا انھوں نے فرمایا: اے میرے پیارے بیٹے! آج کے دن ظالم یا مظلوم ہی قتل ہوگا اورمیں سمجھتا ہوں کہ آج میں مظلوم ہی قتل کیا جاؤں گا اور مجھے زیادہ فکر میرے قرض کی (ادائیگی کی) ہے۔ کیا تمھیں کچھ اندازہ ہے کہ قرض ادا کرنے کے بعد ہمارا کچھ مال بچ سکے گا؟ پھر انھوں نے کہا: اے میرے پیارے بیٹے! ہمارا مال فروخت کرکے اس سے قرض ادا کردینا۔ انھوں نے اس مال سے ایک تہائی کی وصیت کی اور اس تہائی کے تیسرے حصے کی وصیت ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3182. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ العَزِيزِ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو وَائِلٍ، قَالَ: كُنَّا بِصِفِّينَ، فَقَامَ سَهْلُ بْنُ حُنَيْفٍ، فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ اتَّهِمُوا أَنْفُسَكُمْ، فَإِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الحُدَيْبِيَةِ، وَلَوْ نَرَى قِتَالًا لَقَاتَلْنَا، فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَسْنَا عَلَى الحَقِّ وَهُمْ عَلَى البَاطِلِ؟ فَقَالَ: «بَلَى». فَقَالَ: أَلَيْسَ قَتْلاَنَا فِي الجَنَّةِ وَقَتْلاَهُمْ فِي النّ...

صحیح بخاری : کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3182. حضرت ابو وائل ٍؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ہم مقام صفین میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے کہ حضر ت سہل بن حنیفؓ کھڑے ہوئے اور فرمایا: لوگو! تم خود اپنی رائے کو غلط خیال نہ کرو۔ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ مقام حدیبیہ میں تھے، اگرہمیں لڑنا ہوتا تو اس وقت ضرور لڑتے۔ واقعہ یہ ہے کہ حضرت عمر ؓ آئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم حق پر اور وہ باطل پر نہیں ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیوں نہیں!‘‘ آیا ہمارے مقتول جنت میں اور ان کے مقتول جہنم میں نہیں جائیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیوں نہیں!‘‘ عرض کیا: پھر ہم اپنے دین کے معاملے میں کس ک...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ: یَزِفُون : النَّسَلانٌ فِی المَشئیِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3364. وحَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، وَكَثِيرِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ المُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ، يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى الآخَرِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: أَوَّلَ مَا اتَّخَذَ النِّسَاءُ المِنْطَقَ مِنْ قِبَلِ أُمِّ إِسْمَاعِيلَ، اتَّخَذَتْ مِنْطَقًا لِتُعَفِّيَ أَثَرَهَا عَلَى سَارَةَ، ثُمَّ جَاءَ بِهَا إِبْرَاهِيمُ وَبِابْنِهَا إِسْمَاعِيلَ وَهِيَ تُرْضِعُهُ، حَتَّى وَضَعَهُمَا عِنْدَ البَيْتِ عِنْدَ دَوْحَةٍ، فَوْقَ زَمْزَمَ فِي أَعْلَى المَسْجِدِ، وَلَيْسَ بِمَكَّةَ يَوْمَئِذٍ أَحَدٌ، وَلَيْسَ بِهَا...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ صافات میں جو لفظ یزفون وارد ہوا ہے ، اس کے معنی ہیں دوڑ کر چلے )

مترجم: BukhariWriterName

3364. حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: عورتوں نے جب کمر بند تیار کیا تو انھوں نے وہ حضرت اسماعیل ؑ کی والدہ حضرت ہاجرہ ؑ سے سیکھاہے، سب سے پہلے انھوں نے ہی کمر بند استعمال کیا تھا۔ ان کی غرض یہ تھی کہ حضرت سارہ ؑ ان کا سراغ نہ پاسکیں، واقعہ یہ ہواکہ حضرت ابراہیم ؑ اسے اور اس کے بیٹےحضرت اسماعیل ؑ کو لےآئے۔ اس وقت حضرت ہاجرہ ؑ حضرت اسماعیل ؑ کو دودھ پلاتی تھیں انھوں نےان دونوں کو خانہ کعبہ کے پاس ایک بڑےدرخت کے قریب، چاہ زم زم پر، مسجد حرام کی بلندجانب والی جگہ پر بٹھا دیا۔ اس وقت مکہ مکرمہ میں کسی آدمی کا نام و نشان تک نہ تھا اور نہ وہاں پانی ہی موجود تھا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ: یَزِفُون : النَّسَلانٌ فِی المَشئیِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3365. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا كَانَ بَيْنَ إِبْرَاهِيمَ وَبَيْنَ أَهْلِهِ مَا كَانَ، خَرَجَ بِإِسْمَاعِيلَ وَأُمِّ إِسْمَاعِيلَ، وَمَعَهُمْ شَنَّةٌ فِيهَا مَاءٌ، فَجَعَلَتْ أُمُّ إِسْمَاعِيلَ تَشْرَبُ مِنَ الشَّنَّةِ، فَيَدِرُّ لَبَنُهَا عَلَى صَبِيِّهَا، حَتَّى قَدِمَ مَكَّةَ فَوَضَعَهَا تَحْتَ دَوْحَةٍ، ثُمَّ رَجَعَ إِبْرَاهِيمُ إِلَى أَهْلِهِ، فَاتَّبَعَتْهُ أُمُّ إِسْمَاعِيلَ، حَتَّى لَمَّا بَلَ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : سورۃ صافات میں جو لفظ یزفون وارد ہوا ہے ، اس کے معنی ہیں دوڑ کر چلے )

مترجم: BukhariWriterName

3365. حضرت ابن عباس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب حضرت ابراہیم ؑ اور ان کی بیوی (سارہ) کے درمیان کچھ جھگڑا ہو گیا تو آپ حضرت اسماعیل ؑ اور ان کی والدہ ماجدہ کو ساتھ لے کر باہرنکل آئے جبکہ ان کے پاس صرف ایک مشکیزہ پانی کا تھا۔ حضرت اسماعیل ؑ کی والدہ اس میں سے پانی پیتی رہیں اور ان کا دودھ بچے کے لیے جوش مارتا رہا حتی کہ جب وہ (حضرت ابراہیم ؑ) مکہ مکرمہ آئے تو انھیں ایک بڑےدرخت کے نیچے بٹھا دیا۔ پھر حضرت ابراہیم ؑ اپنی بیوی سارہ کی طرف واپس چلے تو حضرت اسماعیل ؑ کی والدہ ان کے پیچھے آئیں حتی کہ وہ مقام کداء میں پہنچے تو ان کے پیچھے سے آواز دی۔ اے ابراہیم ؑ!ہمی...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابٌ فِي الْحَضِّ عَلَى التَّوْبَةِ وَالْفَرَحِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2743.03. حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي وَأَنَا مَعَهُ حَيْثُ يَذْكُرُنِي وَاللَّهِ لَلَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ أَحَدِكُمْ يَجِدُ ضَالَّتَهُ بِالْفَلَاةِ وَمَنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ شِبْرًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا وَمَنْ تَقَرَّبَ إِلَيَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًا وَإِذَا أَقْبَلَ إِلَيَّ يَمْشِي أَقْبَلْتُ إِلَيْهِ أُهَرْوِلُ...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: توبہ کی تلقین اور اس پر (اللہ عزوجل کی) خوشی )

مترجم: MuslimWriterName

2743.03.  ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ عزوجل نے فرمایا: میرے بارے میں میرے بندے کا جو گمان ہو میں اس کے ساتھ (مطابق ہوتا) ہوں اور وہ مجھے جہاں (بھی) یاد کرے میں اس کے پاس ہوتا ہوں۔ اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ پر تم میں سے ایسے آدمی کی نسبت بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جسے چٹیل بیابان میں اپنی گم شدہ سواری (سامان سمیت واپس) مل جاتی ہے۔ (میرا) جو بندہ ایک بالشت میرے قریب آتا ہے، میں ایک ہاتھ اس کے قریب آ جاتا ہوں اور جو ایک ہاتھ میرے قریب ہوتا ہے، میں دونوں ہاتھوں کی...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابُ حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2770. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ الْأَيْلِيُّ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَالسِّيَاقُ حَدِيثُ مَعْمَرٍ مِنْ رِوَايَةِ عَبْدٍ وَابْنِ رَافِعٍ قَالَ يُونُسُ وَمَعْمَرٌ جَمِيعًا عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَعَلْقَمَةُ بْنُ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ حَدِيثِ عَائ...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: حضرت کعب بن مالکؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ )

مترجم: MuslimWriterName

2770. حبان بن موسیٰ نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہوں نے کہا: ہمیں یونس بن یزید ایلی نے خبر دی، نیز ہمیں اسحٰق بن ابراہیم، محمد بن رافع اور عبد بن حمید نے بھی (یہی) حدیث بیان کی ۔۔ ابن رافع نے کہا: ہمیں عبدالرزاق نے حدیث بیان کی اور دیگر نے کہا: ہمیں خبر دی ۔۔ انہوں نے کہا: ہمیں معمر نے خبر دی، اور (حدیث کا) پچھلا حصہ معمر کی حدیث کا ہے جو عبد (بن حمید) اور (محمد) ابن رافع سے روایت کی گئی ہے، یونس اور معمر دونوں نے زہری سے روایت کرتے ہوئے کہا: مجھے سعید بن مسیب، عروہ بن زبیر، علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن م...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابُ حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2770.01. و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ح و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ كِلَاهُمَا عَنْ الزُّهْرِيِّ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ وَمَعْمَرٍ بِإِسْنَادِهِمَا وَفِي حَدِيثِ فُلَيْحٍ اجْتَهَلَتْهُ الْحَمِيَّةُ كَمَا قَالَ مَعْمَرٌ وَفِي حَدِيثِ صَالِحٍ احْتَمَلَتْهُ الْحَمِيَّةُ كَقَوْلِ يُونُسَ وَزَادَ فِي حَدِيثِ صَالِحٍ قَالَ عُرْوَةُ كَانَتْ عَائِشَةُ تَكْرَهُ أَنْ يُسَبَّ عِنْدَهَا حَسَّانُ وَتَقُولُ فَإِنَّهُ قَالَ فَإِنَّ أَبِي وَوَالِد...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: حضرت کعب بن مالکؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ )

مترجم: MuslimWriterName

2770.01. ابو ربیع عتکی نے مجھے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں فلیح بن سلیمان نے حدیث سنائی، نیز ہمیں حسن بن علی حلوانی اور عبد بن حمید نے حدیث سنائی، دونوں نے کہا: ہمیں یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ہمیں میرے والد نے صالح بن کیسان سے حدیث سنائی، ان دونوں (فلیح بن سلیمان اور صالح بن کیسان) نے زہری سے یونس اور معمر کی روایت کے مطابق انہی کی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔ فلیح کی حدیث میں اسی طرح ہے جیسے معمر نے بیان کیا: انہیں (قبائلی) حمیت نے جاہلیت (کے دور) میں گھسیٹ لیا۔ اور صالح کی حدیث میں یونس کے قول کی طرح ہے: انہیں (قبائلی) حمیت نے اکسا ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ التَّوبَةِ (بَابُ حَدِيثِ تَوْبَةِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَصَاحِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2770.02. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ذُكِرَ مِنْ شَأْنِي الَّذِي ذُكِرَ وَمَا عَلِمْتُ بِهِ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا فَتَشَهَّدَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَشِيرُوا عَلَيَّ فِي أُنَاسٍ أَبَنُوا أَهْلِي وَايْمُ اللَّهِ مَا عَلِمْتُ عَلَى أَهْلِي مِنْ سُوءٍ قَطُّ وَأَبَنُوهُمْ بِمَنْ وَاللَّهِ مَا عَلِمْتُ عَلَيْهِ مِنْ سُوءٍ قَطُّ وَلَا دَخَلَ بَيْتِي قَطُّ إِلَّا وَأَنَا حَاضِرٌ وَلَا غِبْتُ...

صحیح مسلم : کتاب: توبہ کا بیان (باب: حضرت کعب بن مالکؓ اور ان کے دونوں ساتھیوں کی توبہ )

مترجم: MuslimWriterName

2770.02. ابو اسامہ نے ہشام بن عروہ سے روایت کی، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: جب میرے معاملے میں وہ باتیں کہی گئیں جو کہی گئیں اور مجھے اس معاملے کا علم نہ تھا، (اس وقت) رسول اللہ ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے۔ شہادتین پڑھیں، اللہ کی حمد و ژنا کی جو اس کے شایان شان ہے، پھر فرمایا: ’’اس (حمد و ثنا) کے بعد! مجھے ان لوگوں کے بارے میں مشورہ دو جنہوں نے میری اہلیہ پر بہتان لگایا اور میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں کہ میری اہلیہ کے خلاف کبھی کوئی برائی میرے علم میں نہیں آئی۔ وہ (صفوان بن معطل رضی اللہ تعال...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (بَابُ جَزَاءِ الْمُؤْمِنِ بِحَسَنَاتِهِ فِي الدُّن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2808. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مُؤْمِنًا حَسَنَةً يُعْطَى بِهَا فِي الدُّنْيَا وَيُجْزَى بِهَا فِي الْآخِرَةِ وَأَمَّا الْكَافِرُ فَيُطْعَمُ بِحَسَنَاتِ مَا عَمِلَ بِهَا لِلَّهِ فِي الدُّنْيَا حَتَّى إِذَا أَفْضَى إِلَى الْآخِرَةِ لَمْ تَكُنْ لَهُ حَسَنَةٌ يُجْزَى بِهَا...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: مومن کو اس کی نیکیوں کا صلہ دینا اور آخرت دونوں میں ملتا ہے اور کافر کو اس کی نیکیوں کا صلہ فوری طور پر دنیا ہی میں مل جاتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2808. ہمام بن یحییٰ نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ کسی مومن کے ساتھ ایک نیکی کے معاملے میں بھی ظلم نہیں فرماتا۔ اس کے بدلے اسے دنیا میں بھی عطا کرتا ہے اور آخرت میں بھی اس کی جزا دی جاتی ہے۔ رہا کافر، اسے نیکیوں کے بدلے میں جو اس نے دنیا میں اللہ کے لئے کی ہوتی ہیں، اسی دنیا میں کھلا (پلا) دیا جاتا ہے حتیٰ کہ جب وہ آخرت میں پہنچتا ہے تو اس کے پاس کوئی نیکی باقی نہیں ہوتی جس کی اسے جزا دی جائے۔‘‘ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (بَابُ جَزَاءِ الْمُؤْمِنِ بِحَسَنَاتِهِ فِي الدُّن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2808.01. حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ النَّضْرِ التَّيْمِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ حَدَّثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْكَافِرَ إِذَا عَمِلَ حَسَنَةً أُطْعِمَ بِهَا طُعْمَةً مِنْ الدُّنْيَا وَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَإِنَّ اللَّهَ يَدَّخِرُ لَهُ حَسَنَاتِهِ فِي الْآخِرَةِ وَيُعْقِبُهُ رِزْقًا فِي الدُّنْيَا عَلَى طَاعَتِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: مومن کو اس کی نیکیوں کا صلہ دینا اور آخرت دونوں میں ملتا ہے اور کافر کو اس کی نیکیوں کا صلہ فوری طور پر دنیا ہی میں مل جاتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2808.01. معتمر کے والد (سلیمان) نے کہا: ہمیں قتادہ نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے حدیث بیان کی: ’’بلاشبہ ایک کافر جب کوئی نیک کام کرتا ہے۔ تو اس کے بدلے اسے دنیاکے کھانوں (نعمتوں) میں سے ایک لقمہ (نعمت کی صورت میں) کھلا دیتا ہے اور مومن اللہ تعالیٰ اس کی نیکیوں کا ذخیرہ آخرت میں کرتا جاتا ہے۔ اور اس کی اطاعت شعاری پر دنیا میں (بھی) اسے رزق عطا فرماتا ہے۔‘‘ ...