1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ صَبِّ النَّبِيِّ ﷺ وَضُوءهُ عَلَى المُغْمَى ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

194. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرًا يَقُولُ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، وَأَنَا مَرِيضٌ لاَ أَعْقِلُ، فَتَوَضَّأَ وَصَبَّ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِهِ، فَعَقَلْتُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَنِ المِيرَاثُ؟ إِنَّمَا يَرِثُنِي كَلاَلَةٌ، فَنَزَلَتْ آيَةُ الفَرَائِضِ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: رسول اللہ ﷺکا ایک بیہوش آدمی پر اپنے وضو کا پانی چھڑکنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

194. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے، میں ایسا سخت بیمار تھا کہ کوئی بات نہ سمجھ سکتا تھا۔ آپ نے وضو فرمایا اور وضو سے بچا ہوا پانی مجھ پر چھڑکا تو میں ہوش میں آ گیا۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میرا وارث کون ہو گا؟ میرا تو کوئی کلالہ ہی وارث بنے گا، تب آیت وراثت نازل ہوئی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4577. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ عَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ فِي بَنِي سَلِمَةَ مَاشِيَيْنِ فَوَجَدَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا أَعْقِلُ شَيْئًا فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهُ ثُمَّ رَشَّ عَلَيَّ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ مَا تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي مَالِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَنَزَلَتْ يُوصِيكُمْ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (یوصیکم اللہ فی اولادکم )الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4577. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ اور حضرت ابوبکر ؓ پیدل چل کر بنو سلمہ میں آئے اور میری تیمارداری کی۔ میں اس وقت بےہوش تھا۔ آپ ﷺ نے پانی منگوایا، اس سے وضو کیا، پھر آپ نے وہ پانی مجھ پر چھڑک دیا۔ مجھے ہوش آئی تو میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ میرے مال کے متعلق کیا حکم دیتے ہیں؟ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: "اللہ تعالٰی تمہیں تمہاری اولاد کی بابت وصیت کرتا ہے۔" ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ عِيَادَةِ المُغْمَى عَلَيْهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5651. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ المُنْكَدِرِ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: مَرِضْتُ مَرَضًا، فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي، وَأَبُو بَكْرٍ، وَهُمَا مَاشِيَانِ، فَوَجَدَانِي أُغْمِيَ عَلَيَّ، «فَتَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَبَّ وَضُوءَهُ عَلَيَّ، فَأَفَقْتُ» فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي، كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي؟ فَلَمْ يُجِبْنِي بِشَيْءٍ، حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ المِيرَاثِ...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بے ہوش کی عیادت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5651. حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ سخت بیمار ہوا تو نبی ﷺ اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ پیدل چلتے ہوئے میری مزاج پرسی کرنے تشریف لائے۔ اس وقت انہوں نے مجھے بے ہوش پایا۔ نبی ﷺ نے وضو کیا، کیا پھر اس وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا تو میں ہوش میں آ گیا۔ میں نے دیکھا کہ نبی ﷺ تشریف فرما ہیں، میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں اپنا مال کیسے تقسیم کروں؟ کس طرح اس کے متعلق فیصلہ کروں؟ آپ ﷺ خاموش رہے یہاں تک کہ آیت میراث نازل ہوئی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ وُضُوءِ العَائِدِ لِلْمَرِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5676. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَرِيضٌ، فَتَوَضَّأَ فَصَبَّ عَلَيَّ أَوْ قَالَ: «صُبُّوا عَلَيْهِ» فَعَقَلْتُ، فَقُلْتُ: لاَ يَرِثُنِي إِلَّا كَلاَلَةٌ، فَكَيْفَ المِيرَاثُ؟ فَنَزَلَتْ آيَةُ الفَرَائِضِ...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب:عیادت کرنے والے کا بیمار کے لیے وضو کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5676. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ میرے ہاں تشریف لائے، جبکہ میں بیمار تھا آپ نے وضو فرمایا اور وجو کا پانی مجھ پر ڈالا یا آپ نے فرمایا: ”(یہ پانی) اس پر بہا دو۔“ اس سے مجھے ہوش آ گیا۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں تو کلالہ ہوں، میرے ترکے کی تقسیم کیسے ہوگی؟ اس پر فرائض کی آیت نازل ہوئی۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُوصِيكُمُ اللَّهُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6723. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ مَرِضْتُ فَعَادَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَهُمَا مَاشِيَانِ فَأَتَانِي وَقَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَبَّ عَلَيَّ وَضُوءَهُ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي فَلَمْ يُجِبْنِي بِشَيْءٍ حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمَوَارِيثِ...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا” اللہ پاک تمہاری اولاد کے مقدمہ میں تم کو یہ حکم دیتا ہے کہ مرد بچے کو دوہرا حصہ اور بیٹی کو اکہرا حصہ ملے گا۔ اگر میت کا بیٹا نہ ہو ، نِری بیٹیاں ہوں دو یا دو سے زائد تو ان کو دو تہائی ترکہ ملے گا۔ اگر میت کی ایک بیٹی ہو تو اس کو آدھا ترکہ ملے گا اور میت کے ماں باپ ہر ایک کو ترکہ میں سے چھٹا چھٹا حصہ ملے گا اگر میت کی اولاد ہو( بیٹا یا بیٹی، پوتا یا پوتی) اگر اولاد نہ ہو اور صرف ماں باپ ہی اس کے وارث ہوں تو ماں کو تہائی حصہ( باقی سب باپ کو ملے گا) اگر ماں باپ کے سوا میت کے کچھ بھائی بہن ہوں تب ماں کو چھٹا حصہ ۱ ملے گا یہ سارے حصے میت کی وصیت اور قرض ادا کرنے کے بعد ادا کئے جائیں گے( مگر وصیت میت کے تہائی مال تک جہاں تک پوری ہوسکے پوری کریں گے۔ باقی دو تہائی وارثوں کا حق ہے اور قرض کی ادائےگی سارے مال سے کی جائے گی اگر کل مال قرض میں چلا جائے تو وارثوں کو کچھ نہ ملے گا) تم کیا جانو باپ یا بیٹوں میں سے تم کو کس سے زیادہ فائدہ پہنچ سکتا ہے( اس لئے اپنی رائے کو دخل نہ دو) یہ حصے اللہ کے مقرر کئے ہوئے ہیں( وہ اپنی مصلحت کو خوب جانتا ہے) کیو ں کہ اللہ بڑے علم اور حکمت والا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6723. حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ بیمار ہوا تو رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ پیدل چل کر میری عیادت کے لیے آئے۔ یہ دونوں حضرات جب ائے تو مجھ غشی طاری تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا اور وضو سے بچا ہوا پانی مجھ پر چھڑکا۔ مجھے جب ہوش آیا تو میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! میں اپنے مال کا کیا کروں؟ اپنے مال کے متعلق کیا فیصلہ کروں؟ (یہ سن کر) آپ نے مجھے کوئی جواب نہ دیا یہاں تک کہ میراث کی آیت کریمہ نازل ہوئی۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابٌ: مِيرَاثُ الأَخَوَاتِ مَعَ البَنَاتِ عَصَبَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6743. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَرِيضٌ فَدَعَا بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ نَضَحَ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِهِ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا لِي أَخَوَاتٌ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْفَرَائِضِ...

صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : بیٹیوں کی موجودگی میں بہنیں عصبہ ہوجاتی ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6743. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ میرے ہاں تشریف لائے جبکہ میں بیمار تھا۔ آپ نے پانی منگوایا اور وضو فرمایا: پھر اپنے وضو کے پانی سے مجھ پر چھینٹنے مارے تو مارے مجھے ہوش آگیا۔ میں نےعرض کی: اللہ کے رسول! میری بہنیں ہیں اس پر فرائض سے متعلقہ آیت نازل ہوئی۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺيُسْأَلُ مِمَّا لَمْ ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7309. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ يَقُولُ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ مَرِضْتُ فَجَاءَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُنِي وَأَبُو بَكْرٍ وَهُمَا مَاشِيَانِ فَأَتَانِي وَقَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَبَّ وَضُوءَهُ عَلَيَّ فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ أَيْ رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي قَالَ فَمَا أَجَابَنِي بِشَيْءٍ حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمِيرَاثِ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : آنحضرت ﷺ نے کوئی مسئلہ رائے یا قیاس سے نہیں بتلا یا ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

7309. سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں ایک دفعہ بیمار ہوا تو رسول اللہ ﷺ اور سیدنا ابو بکر ؓ میری عیادت کے لیے تشریف لائے۔ یہ دونوں بزرگ پیدل چل کر آئے تھے۔ جب یہ حضرات میرے پاس پہنچے تو مجھ پر غشی طاری تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے وضو فرمایا اور وضو کا پانی مجھ پر چھڑکا، اس سے مجھے افاقہ ہوا تو میں نے پوچھا : اللہ کے رسول! میں اپنے مال کے متعلق کس طرح فیصلہ کروں؟ میں اپنے مال کا کیا کروں؟ آپ ﷺ نے کوئی جواب نہ دیا حتی کہ میراث کی آیت نازل ہوئی۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ الْكَلَالَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1616. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بُكَيْرٍ النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: مَرِضْتُ فَأَتَانِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبُو بَكْرٍ يَعُودَانِي مَاشِيَيْنِ، فَأُغْمِيَ عَلَيَّ، فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ صَبَّ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِهِ، فَأَفَقْتُ، قُلْتُ: " يَا رَسُولَ اللهِ، كَيْفَ أَقْضِي فِي مَالِي؟ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ شَيْئًا، حَتَّى نَزَلَتْ آيَةُ الْمِيرَاثِ: {يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ...

صحیح مسلم : کتاب: وراثت کے مقررہ حصوں کا بیان (باب: کلالہ کی وراثت )

مترجم: MuslimWriterName

1616. سفیان بن عیینہ نے ہمیں محمد بن منکدر سے حدیث بیان کی: انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: میں بیمار ہوا تو رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ میری عیادت کرنے کے لیے پیدل چل کر تشریف لائے، مجھ پر غشی ہو گئی تو رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، پھر اپنے وضو کا پانی مجھ پر ڈالا تو مجھے افاقہ ہو گیا، میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! میں اپنے مال کے بارے میں کیسے فیصلہ کروں؟ (اس کو ایسے ہی چھوڑ جاؤں یا وصیت کروں، وصیت کروں تو کتنے حصے میں؟ اس وقت حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ کے والد زندہ تھے نہ اور کوئی بیٹا تھا۔) آپﷺ نے مجھے جوا...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ الْكَلَالَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1616.01. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: عَادَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبُو بَكْرٍ فِي بَنِي سَلِمَةَ يَمْشِيَانِ، فَوَجَدَنِي لَا أَعْقِلُ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ رَشَّ عَلَيَّ مِنْهُ، فَأَفَقْتُ، فَقُلْتُ: " كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي يَا رَسُولَ اللهِ؟ فَنَزَلَتْ: {يُوصِيكُمُ اللهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ...

صحیح مسلم : کتاب: وراثت کے مقررہ حصوں کا بیان (باب: کلالہ کی وراثت )

مترجم: MuslimWriterName

1616.01. ابن جریج نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھے ابن منکدر نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے خبر دی، انہوں نے کہا: نبی ﷺ اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ نے بنوسلمہ (کے علاقے) میں پیدل چل کر میری عیادت کی، آپﷺ نے مجھے اس حالت میں پایا کہ میں کچھ سمجھ نہیں پا رہا تھا، آپﷺ نے پانی منگوایا، وضو کیا، پھر اس میں سے مجھ پر چھینٹے مارے تو مجھے افاقہ ہو گیا، میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں اپنے مال میں کیا کروں؟ تو (یہ آیت) نازل ہوئی: ’’اللہ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں تاکیدی حکم دیتا ہے، مرد کے لیے د...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ الْكَلَالَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1616.02. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: عَادَنِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَرِيضٌ، وَمَعَهُ أَبُو بَكْرٍ مَاشِيَيْنِ، فَوَجَدَنِي قَدْ أُغْمِيَ عَلَيَّ، فَتَوَضَّأَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَبَّ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِهِ، فَأَفَقْتُ، فَإِذَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: «يَا رَسُولَ اللهِ، كَيْفَ أَصْنَعُ فِي مَالِي؟ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ شَيْئًا حَتَّ...

صحیح مسلم : کتاب: وراثت کے مقررہ حصوں کا بیان (باب: کلالہ کی وراثت )

مترجم: MuslimWriterName

1616.02. سفیان (ثوری) نے ہمیں حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے محمد بن منکدر سے سنا، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں بیمار تھا تو رسول اللہ ﷺ نے میری عیادت کی، آپﷺ کے ساتھ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ بھی تھے، دونوں پیدل چل کر تشریف لائے۔ آپﷺ نے مجھے (اس حالت میں) پایا کہ مجھ پر غشی طاری تھی، رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا، پھر اپنے وضو کا بچا ہوا پانی مجھ پر ڈالا، میں ہوش میں آ گیا تو دیکھا سامنے رسول اللہ ﷺ تشریف فرما ہیں، میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسولﷺ! میں اپنے مال کے بارے میں کیا کروں؟ کہا: آپﷺ نے مجھے کوئی ج...