2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ رُقْيَةِ العَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5739. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبِ بْنِ عَطِيَّةَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الوَلِيدِ الزُّبَيْدِيُّ، أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي بَيْتِهَا جَارِيَةً فِي وَجْهِهَا سَفْعَةٌ، فَقَالَ: «اسْتَرْقُوا لَهَا، فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَةَ» تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَالِمٍ، عَنِ الزُّبَيْدِيِّ وَقَالَ عُقَيْلٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى الله...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: نظر بد لگ جانے کی صورت میں دم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5739. سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ان کے گھر میں ایک لڑکی دیکھی جس کی چہرے پر سیاہ دھبے تھے تو آپ نے فرمایا: ”اسے دم کراؤ کیونکہ اسے نظر بد لگ گئی ہے“ عقیل نے کہا کہ ان سے زہری نے بیان کیا۔ انہیں عروہ نے خبر دی انہوں نے اسے نبی ﷺ سے (مرسل طور پر) بیان کیا عبداللہ بن سالم نے زبیدی سے روایت کرنے میں محمد بن حرب کی متابعت کی ہے ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ رُقْيَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5742. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ العَزِيزِ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَثَابِتٌ عَلَى أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، فَقَالَ ثَابِتٌ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، اشْتَكَيْتُ، فَقَالَ أَنَسٌ: أَلاَ أَرْقِيكَ بِرُقْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: «اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ، مُذْهِبَ البَاسِ، اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، لاَ شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: رسول کریم ﷺ نے بیماری سے شفا کے لیے کیا دعا پڑھی ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5742. حضرت عبدالعزیز سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں اور حضرت ثابت حضرت انس بن مالک ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ثابت نے کہا: اے ابو حمزہ! میری طبیعت ناساز ہے۔ حضرتانس ؓ نے فرمایا: کیا میں تجھے رسول اللہ ﷺ کا دم نہ کروں؟ ثابت نے عرض کیا: کیوں نہیں۔ حضرت انس ؓ نے یہ دعا پڑھ کر دم کیا: ”اے اللہ، لوگوں کے رب ! اے تکلیف دور کرنے والے! تو شفا عطا فرما، (بے شک) تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا اور کوئی شفا والا دینے نہیں۔ تو ایسی شفا عطا فر کہ بیماری بالکل نہ رہے۔“ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ رُقْيَةِ الْمَرِيضِ بِالْمُعَوِّذَاتِ وَالنّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2193. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ الرُّقْيَةِ فَقَالَتْ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَهْلِ بَيْتٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فِي الرُّقْيَةِ مِنْ كُلِّ ذِي حُمَةٍ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: پناہ دلوانے والے کلمات پڑھ کر اور پھونک مار کر مریض کو دم کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

2193. عبدالرحمٰن بن اسود نے اپنے والد سے روایت کی، انھوں نے کہا : میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے دم کرنے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے بتایا نبی ﷺ نے انصار کے ایک گھر کے لو گوں کو ہر زہریلے جا نور کے ڈنک سے (شفا کے لیے) دم کرنے کی اجازت عطا فرمائی۔


7 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ الرُّقْيَةِ مِنَ الْعَيْنِ وَال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2195. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُمَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شَدَّادٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُهَا أَنْ تَسْتَرْقِيَ مِنْ الْعَيْنِ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: نظر بد پہلو کی جلد پر نکلنے والے دانوں اور زہریلے ڈنگ سے( شفا کے لیے)دم کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2195. محمد بن بشر نے مسعر سے روایت کی، کہا: ہمیں معبد بن خالد نے ابن شداد سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ انھیں حکم دیتے تھے کہ وہ نظر بد سے( شفا کے لیے) دم کرا لیں۔