2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ مَنِ اكْتَوَى أَوْ كَوَى غَيْرَهُ، وَفَضْلِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5705.01. فَذَكَرْتُهُ لِسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، فَقَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عُرِضَتْ عَلَيَّ الأُمَمُ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ وَالنَّبِيَّانِ يَمُرُّونَ مَعَهُمُ الرَّهْطُ، وَالنَّبِيُّ لَيْسَ مَعَهُ أَحَدٌ، حَتَّى رُفِعَ لِي سَوَادٌ عَظِيمٌ، قُلْتُ: مَا هَذَا؟ أُمَّتِي هَذِهِ؟ قِيلَ: بَلْ هَذَا مُوسَى وَقَوْمُهُ، قِيلَ: انْظُرْ إِلَى الأُفُقِ، فَإِذَا سَوَادٌ يَمْلَأُ الأُفُقَ، ثُمَّ قِيلَ لِي: انْظُرْ هَا هُنَا وَهَا هُنَا فِي آفَاقِ السَّمَاءِ، فَإِذَا سَوَادٌ قَدْ مَلَأَ الأُفُقَ، قِيلَ: هَذِهِ أُمَّتُكَ، وَيَدْخُلُ الجَنَّةَ مِنْ هَؤُلاَءِ سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: داغ لگوانا یا لگانا اور جو شخص داغ نہ لگوائے اس کی فضیلت کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

5705.01. (راوی کہتا ہے کہ) میں نے یہ بات سعید بن جبیر سے بیان کی انہوں نے کہا: ہمیں ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے سامنے تمام امتیں پیش کی گئیں تو ایک نبی اور دو نبی گزرنے لگے۔ ان کے ساتھ لوگوں کے گروہ گزرتے تھے۔ اور کچھ نبی ایسے تھے کہ ان کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔ آخر میرے سامنے ایک بھاری جماعت آئی تو میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ کیا یہ میری امت ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ موسیٰ ؑ کی امت ہے پھر مجھ سے کہا گیا: آپ افق کی طرف نگاہ اٹھائیں میں نے دیکھا کہ ایک بہت ہی عظیم جماعت ہے جو آسمان کے کناروں تک چھائی ہوئی ہے پھر مجھے کہا گیا کہ ادھر ادھر دیکھو۔ میں کی...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ لاَ صَفَرَ، وَهُوَ دَاءٌ يَأْخُذُ البَطْنُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5717. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَغَيْرُهُ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ صَفَرَ وَلاَ هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَا بَالُ إِبِلِي، تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيَأْتِي البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ بَيْنَهَا فَيُجْرِبُهَا؟ فَقَالَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ؟» رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، وَسِنَانِ بْنِ أَبِي سِنَان...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: صفرصرف پیٹ کی ایک بیمار ی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5717. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: امراض میں چھوت چھات، صفر (پیٹ کی ایک بیماری) کا جان لیوا ہونا اور الو کی نحوست کی کوئی حیثیت نہیں، اس پر ایک اعرابی بولا: اللہ کے رسول! پھر میرے اونٹوں کو کیا ہو گیا ہے پھر ایک خارشی اونٹ آتا ہے تو سب کو خارشی بنا دیتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے کو خارشی کس نے بنایا تھا؟“ اس حدیث کو امام زہری نے ابو سلمہ اور سنان بن ابی سنان سے روایت کیا ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الطِّيَرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5754. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ طِيَرَةَ، وَخَيْرُهَا الفَأْلُ» قَالُوا: وَمَا الفَأْلُ؟ قَالَ: «الكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: بد شگونی لینے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5754. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”بدشگونی کی کوئی حیثیت نہیں البتہ نیک فال لینا کچھ برا نہیں۔“ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے عرض کی: نیک فال کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: ”کوئی اچھا کلمہ جو تم میں سے کوئی سنتا ہے-“


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الفَأْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5755. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ طِيَرَةَ، وَخَيْرُهَا الفَأْلُ» قَالَ: وَمَا الفَأْلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «الكَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُكُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: نیک فال لینا کچھ برا نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5755. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”بد شگونی کی کوئی حیثیت نہیں، اس میں بہتر نیک فال ہے۔“ صحابہ کرام نے عرض کی: اللہ کے رسول! نیک فال کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اچھی بات جو تم میں سے کوئی سنے۔“


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ لاَ هَامَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5770. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ صَفَرَ، وَلاَ هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَا بَالُ الإِبِلِ، تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيُخَالِطُهَا البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: الو کا منحوس ہونا محض غلط ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5770. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”متعدی بیماری صفر کی نحوست اور الو کی کوئی حقیقت نہیں۔“ ایک دیہاتی نے کہا: اللہ کےرسول! ان اونٹوں کے متعلق آپ کیا کہیں گے جو ریگستان میں ہرنوں کی طرح دوڑتے ہیں لیکن ان میں ایک خارشی اونٹ آ جاتا ہے تو وہ سب کو خارشی بنا دیتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے اونٹ کو کس نے خارش لگائی تھی؟“ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ لاَ هَامَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5771. وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ: سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، بَعْدُ يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ» وَأَنْكَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ حَدِيثَ الأَوَّلِ، قُلْنَا: أَلَمْ تُحَدِّثْ أَنَّهُ: «لاَ عَدْوَى» فَرَطَنَ بِالحَبَشِيَّةِ، قَالَ أَبُو سَلَمَةَ: فَمَا رَأَيْتُهُ نَسِيَ حَدِيثًا غَيْرَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: الو کا منحوس ہونا محض غلط ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5771. حضرت ابو سلمہ سے روایت ہے انہوں نے اس کے بعد حضرت ابو ہریرہ ؓ کے رسول اللہ ﷺ کے حوالے سے یہ کہتے ہوئے سنا: ”کوئی شخص بیمار اونٹ کو صحت مند اونٹوں کے پاس نہ لے جائے۔“ حضرت ابو ہریرہ نے اپنی پہلی بیان کردہ حدیث کا انکار کر دیا۔ ہم نے (حضرت ابو ہریرہ ؓ سے) کہا: کیا آپ ہی نے یہ حدیث بیان کی کہ کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی؟ تو انہوں نے غصے میں حبشی زبان میں کوئی بات کی۔ ابو سلمہ نےکہا: میں نے انہیں اس کے علاوہ کوئی دوسری حدیث بھولتے نہیں دیکھا۔ ...