1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ بَابٌ:

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَكْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تُجَّارًا بِالشَّأْمِ فِي المُدَّةِ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَادَّ فِيهَا أَبَا سُفْيَانَ وَكُفَّارَ قُرَيْشٍ، فَأَتَوْهُ وَهُمْ بِإِيلِيَاءَ، فَدَعَاهُمْ فِي مَجْلِسِهِ، وَحَوْلَهُ عُظَمَاءُ الرُّومِ، ثُمَّ دَعَاهُمْ وَدَعَا بِتَرْجُمَانِهِ، فَقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: وحی کے بیان میں

(

باب: 

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ابوسفیان بن حرب ؓ نے ان سے بیان کیا کہ ہرقل (شاہ روم) نے انہیں قریش کی ایک جماعت سمیت بلوایا۔ یہ جماعت (صلح حدیبیہ کے تحت) رسول اللہ ﷺ، ابوسفیان اور کفار قریش کے درمیان طے شدہ عرصہ امن میں ملک شام بغرض تجارت گئی ہوئی تھی۔ یہ لوگ ایلیاء (بیت المقدس) میں اس کے پاس حاضر ہو گئے۔ ہرقل نے انہیں اپنے دربار میں بلایا۔ اس وقت اس کے اردگرد روم کے رئیس بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر اس نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلا کر کہا: یہ شخص جو اپنے آپ کو نبی سمجھتا ہے تم میں سے کون اس کا قریبی رشتہ دار ہے؟ ابوسفیان ؓنے کہا: میں اس کا سب س...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ بَابٌ:

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ بْنَ حَرْبٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ هِرَقْلَ أَرْسَلَ إِلَيْهِ فِي رَكْبٍ مِنْ قُرَيْشٍ، وَكَانُوا تُجَّارًا بِالشَّأْمِ فِي المُدَّةِ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَادَّ فِيهَا أَبَا سُفْيَانَ وَكُفَّارَ قُرَيْشٍ، فَأَتَوْهُ وَهُمْ بِإِيلِيَاءَ، فَدَعَاهُمْ فِي مَجْلِسِهِ، وَحَوْلَهُ عُظَمَاءُ الرُّومِ، ثُمَّ دَعَاهُمْ وَدَعَا بِتَرْجُمَانِهِ، فَقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: وحی کے بیان میں

(

باب: 

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ابوسفیان بن حرب ؓ نے ان سے بیان کیا کہ ہرقل (شاہ روم) نے انہیں قریش کی ایک جماعت سمیت بلوایا۔ یہ جماعت (صلح حدیبیہ کے تحت) رسول اللہ ﷺ، ابوسفیان اور کفار قریش کے درمیان طے شدہ عرصہ امن میں ملک شام بغرض تجارت گئی ہوئی تھی۔ یہ لوگ ایلیاء (بیت المقدس) میں اس کے پاس حاضر ہو گئے۔ ہرقل نے انہیں اپنے دربار میں بلایا۔ اس وقت اس کے اردگرد روم کے رئیس بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر اس نے ان کو اور اپنے ترجمان کو بلا کر کہا: یہ شخص جو اپنے آپ کو نبی سمجھتا ہے تم میں سے کون اس کا قریبی رشتہ دار ہے؟ ابوسفیان ؓنے کہا: میں اس کا سب س...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ إِذَا وَقَفَ أَوْ أَوْصَى لِأَقَارِبِهِ وَمَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2772 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ»، قَالَ أَبُو طَلْحَةَ: أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ، وَبَنِي عَمِّهِ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَمَّا نَزَلَتْ: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَادِي: «يَا بَنِي فِهْرٍ، يَا بَنِي عَدِيٍّ» لِبُطُونِ قُرَيْشٍ، وَقَالَ أَبُو هُرَيْر...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(

باب : اگر کسی نے اپنے عزیزوں پر کوئی چیز وقف کی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2772. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو طلحہ  ؓ سے فرمایا: ’’میری رائے کے مطابق آپ اپنا باغ قریبی رشتہ داروں میں تقسیم کردیں۔‘‘ حضرت ابو طلحہ  ؓ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ ! میں ایسا ہی کروں گا، چنانچہ ابو طلحہ  ؓ نے وہ(باغ) اپنے قرابت داروں اور چچا زاد بھائیوں میں تقسیم کردیا۔ حضرت ابن عباس  ؓ نے فرمایا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کوڈرائیں۔‘‘ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اے بنو فہر! اے بنو ع...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ دُعَاءِ النَّبِيِّ ﷺ النَّاسَ إِلَى الإِسْلا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2960 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَتَبَ إِلَى قَيْصَرَ يَدْعُوهُ إِلَى الإِسْلاَمِ، وَبَعَثَ بِكِتَابِهِ إِلَيْهِ مَعَ دِحْيَةَ الكَلْبِيِّ، وَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَى عَظِيمِ بُصْرَى لِيَدْفَعَهُ إِلَى قَيْصَرَ، وَكَانَ قَيْصَرُ لَمَّا كَشَفَ اللَّهُ عَنْهُ جُنُودَ فَارِسَ، مَشَى مِنْ حِمْص...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(

باب : نبی کریم ﷺکا (غیر مسلموں کو) اسلام کی طرف...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2960. حضرت عبداللہ بن عباس  ؓسے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے قیصر (شاہ روم) کو ایک خط لکھا جس میں آپ نے اسے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی تھی۔ حضرت وحیہ کلبی  ؓ کو آپ نے مکتوب دے کر بھیجا اور انھیں حکم دیا تھا کہ وہ اس مکتوب کو بصریٰ کے گورنر کے حوالے کردیں، وہ اسے قیصر روم تک پہنچا دے گا۔ واقعہ یہ تھا کہ جب فارس کی فوج شکست کھا کر پیچھے ہٹ گئی تو وہ حمص سے ایلیاء آیا تاکہ وہ اس انعام کا شکر ادا کرے جو اسے فتح کی صورت میں ملاتھا۔ جب اس کے پاس رسول اللہ ﷺ کا نامہ مبارک پہنچا اور اس کے سامنے پڑھا گیا تو اس نے کہا کہ تم اس شخص کی قوم کاکوئی آدمی تل...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ بَابٌ: وَمِنَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الخُمُسَ لِلْ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3161 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ: مَشَيْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطَيْتَ بَنِي المُطَّلِبِ وَتَرَكْتَنَا، وَنَحْنُ وَهُمْ مِنْكَ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا بَنُو المُطَّلِبِ، وَبَنُو هَاشِمٍ شَيْءٌ وَاحِدٌ» قَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، وَزَادَ، قَالَ جُبَيْرٌ: وَلَمْ يَقْسِمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَنِي عَبْدِ ش...

صحیح بخاری:

کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان

(

باب: اس کی دلیل کہ خمس میں امام کو اختیار ہے وہ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3161. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں اور حضرت عثمان بن عفان ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! آپ نے بنو مطلب کو تو مال دیاہے لیکن ہمیں نظر انداز کردیا ہے، حالانکہ ہم اور وہ آپ سے ایک ہی درجے کی قرابت رکھتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بنو مطلب اور بنوہاشم تو ایک ہی چیزہیں۔‘‘ ایک روایت میں یہ اضافہ ہے حضرت جبیر بن مطعم   ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے بنو شمس اور بنونوفل کو نہیں دیا تھا۔ ابن اسحاق ؒ کاکہناہے کہ عبد شمس، ہاشم اور مطلب ایک ماں سے تھے۔ ان کی والدہ کا نام عاتقہ بن مر...


6 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3514 حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا كُلَيْبُ بْنُ وَائِلٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي رَبِيبَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبُ بِنْتُ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ قُلْتُ لَهَا أَرَأَيْتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَانَ مِنْ مُضَرَ قَالَتْ فَمِمَّنْ كَانَ إِلَّا مِنْ مُضَرَ مِنْ بَنِي النَّضْرِ بْنِ كِنَانَةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3514. حضرت کلیب بن وائل سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے زیر پرورش حضرت زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا: آیا رسول اللہ ﷺ کا تعلق قبیلہ مضر سے تھا ؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، آپ کا تعلق قبیلہ مضر ہی سے تھا اورکسی قبیلہ سے نہ تھا یعنی آ پ ﷺ نضر بن کنانہ کی اولاد سے تھے۔...


7 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3515 حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا كُلَيْبٌ حَدَّثَتْنِي رَبِيبَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَظُنُّهَا زَيْنَبَ قَالَتْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ وَقُلْتُ لَهَا أَخْبِرِينِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِمَّنْ كَانَ مِنْ مُضَرَ كَانَ قَالَتْ فَمِمَّنْ كَانَ إِلَّا مِنْ مُضَرَ كَانَ مِنْ وَلَدِ النَّضْرِ بْنِ كِنَانَةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3515. حضرت کلیب بن وائل ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: مجھے نبی کریم ﷺ کی ربيبة, میرے خیال کے مطابق حضرت زینب۔ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نےدباء حنتم مقير مزفت کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔ میں نے ان سے پوچھا کہ نبی کریم ﷺ کس قبیلے سےتھے؟ کیا آ پ مضرقبیلے سے تھے؟ انھوں نے فرمایا کہ آپ مضر قبیلے ہی سے تھے۔ آپ نضر بن کنانہ کی اولاد سے تھے۔...


8 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3520 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ المَلِكِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، {إِلَّا المَوَدَّةَ فِي القُرْبَى} [الشورى: 23]، قَالَ: فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ: قُرْبَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ بَطْنٌ مِنْ قُرَيْشٍ، إِلَّا وَلَهُ فِيهِ قَرَابَةٌ، فَنَزَلَتْ عَلَيْهِ إِلَّا أَنْ تَصِلُوا قَرَابَةً بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3520. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے ’’البتہ میں قرابت کی محبت چاہتا ہوں‘‘ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ قریش کاکوئی قبیلہ ایسا نہ تھا جس سے نبی کریم ﷺ کی قرابت نہ ہو۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی کہ میرے اور اپنے درمیان قرابت کا خیال کرو اور صلہ رحمی کرو۔ سعید بن جبیر اس سے حضرت محمد ﷺ کی قرابت مراد لیتے تھے۔...


9 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ مَنَاقِبِ قُرَيْشٍ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3525 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، قَالَ: مَشَيْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعْطَيْتَ بَنِي المُطَّلِبِ وَتَرَكْتَنَا، وَإِنَّمَا نَحْنُ وَهُمْ مِنْكَ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا بَنُو هَاشِمٍ وَبَنُو المُطَّلِبِ شَيْءٌ وَاحِدٌ»،...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: قریش کی فضیلت کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3525. حضرت جبیر بن معطم ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں اورحضرت عثمان بن عفان ؓ دونوں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضرت عثمان ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! آپ نے بنو مطلب کو مال دیا ہے اور ہمیں نظر انداز کردیاہے، حالانکہ ہم اور وہ آپ کے لیے(رشتہ داری میں) برابر ہیں۔ اس پرنبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’صرف بنو ہاشم اور بنو مطلب ایک ہیں۔‘‘...


10 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ مَنَاقِبِ قُرَيْشٍ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3526 وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي أَبُو الْأَسْوَدِ مُحَمَّدٌ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ ذَهَبَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ مَعَ أُنَاسٍ مِنْ بَنِي زُهْرَةَ إِلَى عَائِشَةَ وَكَانَتْ أَرَقَّ شَيْءٍ عَلَيْهِمْ لِقَرَابَتِهِمْ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: قریش کی فضیلت کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3526. حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انھوں نے کہا: (میرے بھائی) حضرت عبداللہ بن زبیر  ؓبنو زہرہ کے لوگوں کے ساتھ حضرت عائشہ  ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ان لوگوں پر بڑی مہربانی کرتی تھیں کیونکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے قریبی رشتہ دار تھے۔