1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ إِذَا رَأَيْتُمُ الهِلاَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1907. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ لَيْلَةً فَلَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا الْعِدَّةَ ثَلَاثِينَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺ کا ارشاد جب تم ( رمضان کا ) چاند دیکھو تو روزے رکھو اور جب شوال کا چاند دیکھو تو روزے رکھنا چھوڑ دو )

مترجم: BukhariWriterName

1907. حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مہینہ انتیس رات کا بھی ہوتا ہے، لہذا تم چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو اور اگر مطلع ابر آلود ہوتو تیس دن کی گنتی پوری کرو۔ ‘‘


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ إِذَا رَأَيْتُمُ الهِلاَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1911. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ وَكَانَتْ انْفَكَّتْ رِجْلُهُ فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ تِسْعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً ثُمَّ نَزَلَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ آلَيْتَ شَهْرًا فَقَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺ کا ارشاد جب تم ( رمضان کا ) چاند دیکھو تو روزے رکھو اور جب شوال کا چاند دیکھو تو روزے رکھنا چھوڑ دو )

مترجم: BukhariWriterName

1911. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک ماہ تک کے لیے اپنی بیویوں سے ترک تعلق کی قسم اٹھائی جبکہ آپ کے پاؤں کو موچ آگئی تھی۔ آپ اپنے بالا خانہ میں انتیس دن تک اقامت گزیں رہے۔ پھر آپ نیچے اترآئے تو لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ نے تو مہینہ بھر کی قسم اٹھائی تھی۔ آپ نے فرمایا: ’’مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّﷺ: «لاَ نَكْتُبُ وَلاَ نَحْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1913. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّا أُمَّةٌ أُمِّيَّةٌ لَا نَكْتُبُ وَلَا نَحْسُبُ الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا يَعْنِي مَرَّةً تِسْعَةً وَعِشْرِينَ وَمَرَّةً ثَلَاثِينَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ ہم لوگ حساب کتاب نہیں جانتے )

مترجم: BukhariWriterName

1913. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’ ہم امی لوگ ہیں، حساب کتاب نہیں جانتے۔ مہینہ اس طرح اور کبھی اس طرح ہوتا ہے، یعنی کبھی انتیس دن کا اور کبھی تیس دن کا ہوتا ہے۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ الغُرْفَةِ وَالعُلِّيَّةِ المُشْرِفَةِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2468. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمْ أَزَلْ حَرِيصًا عَلَى أَنْ أَسْأَلَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ الْمَرْأَتَيْنِ مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّتَيْنِ قَالَ اللَّهُ لَهُمَا إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا فَحَجَجْتُ مَعَه فَعَدَلَ وَعَدَلْتُ مَعَهُ بِالْإِدَاوَةِ فَتَبَرَّزَ حَتَّى جَاءَ فَسَكَبْتُ عَلَى يَدَيْهِ مِنْ الْإِدَاوَةِ فَتَوَضَّأَ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اونچے اور پست بالاخانوں میں چھت وغیرہ پر رہنا جائز ہے نیز جھروکے اور روشندان بنانا )

مترجم: BukhariWriterName

2468. حضرت عبد اللہ بن عباس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا : میری یہ خواہش رہی کہ میں حضرت عمر  ؓ سے دریافت کروں کہ نبی ﷺ کی بیویوں میں سے وہ کون سی دو بیویاں ہیں جن کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اگر تم دونوں اللہ کی طرف توبہ اور رجوع کرو (تو بہترہے) پس تمھارے دل (حق سے) کچھ ہٹ گئے ہیں۔‘‘ واقعہ یہ ہوا کہ میں ان کے ہمراہ حج کو گیا تو وہ (قضائے حاجت کے لیے) راستے سے ایک طرف ہٹے۔ میں بھی پانی کا مشکیزہ لیے ان کے ہمراہ ہو گیا، چنانچہ جب آپ قضائے حاجت سے فارغ ہو کر واپس آئے تو میں نے ان...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ الغُرْفَةِ وَالعُلِّيَّةِ المُشْرِفَةِ وَغَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2469. حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ حَدَّثَنَا الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا وَكَانَتْ انْفَكَّتْ قَدَمُهُ فَجَلَسَ فِي عُلِّيَّةٍ لَهُ فَجَاءَ عُمَرُ فَقَالَ أَطَلَّقْتَ نِسَاءَكَ قَالَ لَا وَلَكِنِّي آلَيْتُ مِنْهُنَّ شَهْرًا فَمَكَثَ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ نَزَلَ فَدَخَلَ عَلَى نِسَائِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اونچے اور پست بالاخانوں میں چھت وغیرہ پر رہنا جائز ہے نیز جھروکے اور روشندان بنانا )

مترجم: BukhariWriterName

2469. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے قسم اٹھائی تھی کہ ایک مہینہ اپنی بیویوں کے قریب نہیں جائیں گے، اور آپ کے پاؤں کا جوڑ نکل گیا، آپ اپنے بالاخانے میں بیٹھ گئے، حضرت عمرفاروق  ؓ آئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! کیا آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں لیکن میں نے ان کے پاس ایک ماہ کے لیے نہ جانے کی قسم اٹھائی ہے۔‘‘ چنانچہ آپ انتیس روز وہاں ٹھہرے، پھر اس بالاخانے سے اتر کر اپنی بیویوں کے پاس آئے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ مَوْعِظَةِ الرَّجُلِ ابْنَتَهُ لِحَالِ زَوْج...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5191. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمْ أَزَلْ حَرِيصًا عَلَى أَنْ أَسْأَلَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ عَنْ الْمَرْأَتَيْنِ مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّتَيْنِ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا حَتَّى حَجَّ وَحَجَجْتُ مَعَهُ وَعَدَلَ وَعَدَلْتُ مَعَهُ بِإِدَاوَةٍ فَتَبَرَّزَ ثُمَّ جَاءَ فَسَكَبْتُ عَلَى يَدَيْهِ مِنْهَا فَتَوَضَّأَ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَنْ ال...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:آدمی اپنی بیٹی کو اس کے خاوند کے مقدمہ میں نصیحت کرے تو کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5191. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میرے دل میں یہ خواہش رہی کہ میں سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے نبی ﷺ کی ان دو بیویوں کے متعلق سوال کروں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”اگر تم دونوں (بیویاں) اللہ کے حضور توبہ کرتی ہو تو بہتر ہے کیونکہ تمہارے دل راہ راست سے ہٹ گئے ہیں۔“ حتیٰ کہ آپ نے حج کیا اور میں بھی آپ کے ہمراہ حج کے لیے گیا۔ چنانچہ جب وہ ایک دفعہ راستے سے ایک طرف ہوئے تو میں بھی پانی کا ایک برتن لے کر ان کے ہمراہ راستے سے الگ ہو گیا۔ پھر جب وہ قضائے حاجت سے فارغ ہو کر واپس آئے تو میں نے ان سے عرض کی: اے امیر المومنین! نبی ﷺ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {الرِّجَالُ قَوَّام...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5201. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا وَقَعَدَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ فَنَزَلَ لِتِسْعٍ وَعِشْرِينَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ آلَيْتَ عَلَى شَهْرٍ قَالَ إِنَّ الشَّهْرَ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:سورۃ نساء میں اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ ”مرد عورتوں کے اوپر حاکم ہیں، اس لیے کہ اللہ نے ان میں سے بعض کو بعض پر بڑائی دی ہے“ اللہ تعالیٰ کے فرمان ”بیشک اللہ بڑی رفعت والا بڑی عظمت والا ہے“ تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5201. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے قسم اٹھائی کہ ایک ماہ تک اپنی بیویوں کے پاس جائیں گے، چنانچہ آپ اپنے بالا خانہ میں گوشہ نشین ہو گئے۔ پھر انتیس دن کے بعد ینچے آئے تو آپ سے عرض کی گئی: اللہ کے رسول! آپ نے ایک ماہ کی قسم اٹھائی تھی؟ آپ نے فرمایا: ”بے شک مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔“ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ نِسَاءَهُ فِي غَيْرِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5202. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ أَنَّ عِكْرِمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَفَ لَا يَدْخُلُ عَلَى بَعْضِ أَهْلِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَى تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا عَلَيْهِنَّ أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَدْخُلَ عَلَيْهِنَّ شَهْرًا قَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:نبی کریم ﷺکا عورتوں کو اس طرح پر چھوڑنا کہ ان کے گھر ہی میں نہیں گئے )

مترجم: BukhariWriterName

5202. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نے قسم اٹھائی کہ آپ اپنی بعض بیویوں کے گھر میں مہینہ بھر نہیں آئیں گے لیکن جب انتیس دن گزر گئے تو صبح یا شام کے وقت ان کے گھر تشریف لے گئے۔ آپ سے عرض کی گئی: اللہ کے رسول! آپ نے تو قسم کھائی تھی کہ مہینہ بھر ان کے گھر تشریف نہں لائیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک مہینہ انتیس روز کا بھی ہوتا ہے۔“ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ هِجْرَةِ النَّبِيِّ ﷺ نِسَاءَهُ فِي غَيْرِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5203. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْفُورٍ قَالَ تَذَاكَرْنَا عِنْدَ أَبِي الضُّحَى فَقَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَصْبَحْنَا يَوْمًا وَنِسَاءُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبْكِينَ عِنْدَ كُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ أَهْلُهَا فَخَرَجْتُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَإِذَا هُوَ مَلْآنُ مِنْ النَّاسِ فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَصَعِدَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي غُرْفَةٍ لَهُ فَسَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ فَنَادَاهُ فَدَخَلَ عَلَى ال...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:نبی کریم ﷺکا عورتوں کو اس طرح پر چھوڑنا کہ ان کے گھر ہی میں نہیں گئے )

مترجم: BukhariWriterName

5203. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ایک دن ہم نے صبح کے وقت دیکھا کہ نبی ﷺ کی بیویاں رو رہی ہیں۔ ان میں سے ہر ایک ساتھ اس کے اہل خانہ بھی جمع تھے۔ میں مسجد گیا، کیا دیکھتا ہوں کہ مسجد لوگوں سے بھری ہوئی ہے۔ سیدنا عمر ؓ تشریف لائے تو نبی ﷺ کی طرف گئے جبکہ آپ بالا خانے میں تھی لیکن انہیں کسی نے جواب نہ دیا۔ انہوں نے پھر سلام کیا تو بھی کسی طرف سے جواب نہ آیا۔ پھر سلام کیا تو بھی جواب نہ آیا۔ پھر جب کسی نے انہیں آواز دی وہ نبی ﷺ کے پاس اوپر پہنچ گئے۔ اور جاتے ہی عرض کی: آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے جواب دیا: ”نہیں“ البتہ مہینہ ب...