1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ صَبِّ الخَمْرِ فِي الطَّرِيقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2464. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَبُو يَحْيَى أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كُنْتُ سَاقِيَ الْقَوْمِ فِي مَنْزِلِ أَبِي طَلْحَةَ وَكَانَ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنَادِيًا يُنَادِي أَلَا إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ قَالَ فَقَالَ لِي أَبُو طَلْحَةَ اخْرُجْ فَأَهْرِقْهَا فَخَرَجْتُ فَهَرَقْتُهَا فَجَرَتْ فِي سِكَكِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ قَدْ قُتِلَ قَوْمٌ وَهِيَ فِي بُطُونِهِمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : راستے میں شراب کا بہا دینا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2464. حضرت انس بن مالک  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ میں حضرت ابو طلحہ  ؓ کے گھر لوگوں کو شراب پلا رہا تھا۔ اس وقت لوگ کھجور کی شراب استعمال کرتے تھے۔ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ نے ایک منادی (اعلان) کرنے والے کو حکم دیا کہ لوگوں میں شراب کی حرمت کا اعلان کردے۔ حضرت ابوطلحہ  ؓ نے مجھے حکم دیا کہ باہر نکل کر تمام شراب بہا دو، چنانچہ میں نے باہر نکل کر تمام شراب بہادی تو وہ مدینہ کی گلیوں میں بہہ نکلی۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ جو لوگ اس حال میں شہید ہوئے ہیں کہ شراب ان کے پیٹوں میں تھی ان کا کیا حال ہوگا؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری:


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4617. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: " مَا كَانَ لَنَا خَمْرٌ غَيْرُ فَضِيخِكُمْ هَذَا الَّذِي تُسَمُّونَهُ الفَضِيخَ، فَإِنِّي لَقَائِمٌ أَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ، وَفُلاَنًا وَفُلاَنًا، إِذْ جَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ: وَهَلْ بَلَغَكُمُ الخَبَرُ؟ فَقَالُوا: وَمَا ذَاكَ؟ قَالَ: حُرِّمَتِ الخَمْرُ، قَالُوا: أَهْرِقْ هَذِهِ القِلاَلَ يَا أَنَسُ، قَالَ: فَمَا سَأَلُوا عَنْهَا وَلاَ رَاجَعُوهَا بَعْدَ خَبَرِ الرَّجُلِ "...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت کی تفسیر ”شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب گندی چیزیں ہیں بلکہ یہ شیطانی کام ہیں“ )

مترجم: BukhariWriterName

4617. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم لوگ تمہاری تیار کردہ فضیخ نامی شراب کے علاوہ کوئی دوسری شراب استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ نام "فضیخ" تم نے خود ہی تجویز کیا ہے۔ میں کھڑا حضرت ابوطلحہ ؓ کو شراب پلا رہا تھا اور فلاں، فلاں کو بھی، اس دوران میں ایک صاحب آئے اور انہوں نے کہا: کیا تمہیں کچھ خبر بھی ہے؟ لوگوں نے پوچھا: کیا بات ہے؟ اس نے کہا: شراب کو حرام کر دیا گیا ہے۔ شراب پینے والوں نے فورا کہا: اے انس! اب ان شراب کے مٹکوں کو بہا دو۔ انہوں نے اس آدمی کی اطلاع کے بعد ایک قطرہ بھی نہ طلب کیا اور نہ اسے استعمال ہی کیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ: {لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4620. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ الخَمْرَ الَّتِي أُهْرِيقَتْ الفَضِيخُ، وَزَادَنِي مُحَمَّدٌ البِيكَنْدِيُّ، عَنْ أَبِي النُّعْمَانِ، قَالَ: كُنْتُ سَاقِيَ القَوْمِ فِي مَنْزِلِ أَبِي طَلْحَةَ، فَنَزَلَ تَحْرِيمُ الخَمْرِ، فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى، فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ: اخْرُجْ فَانْظُرْ مَا هَذَا الصَّوْتُ، قَالَ: فَخَرَجْتُ فَقُلْتُ: هَذَا مُنَادٍ يُنَادِي: «أَلاَ إِنَّ الخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ»، فَقَالَ لِي: اذْهَبْ فَأَهْرِقْهَا، قَالَ: فَجَرَتْ فِي سِكَكِ المَدِينَةِ، قَالَ: وَكَانَتْ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ الفَضِيخَ، فَق...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت کی تفسیر ”جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اور نیک کام کرتے رہتے ہیں ان پر اس چیز میں کوئی گناہ نہیں جس کو انہوں نے پہلے کھا لیا ہے“ آخر آیت «والله يحب المحسنين» تک، یعنی شراب کی حرمت نازل ہونے سے پہلے پہلے جن لوگوں نے شراب پی ہے اور اب وہ تائب ہو گئے، ان پر کوئی گناہ نہیں ہے )

مترجم: BukhariWriterName

4620. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ جو شراب بہائی گئی تھی اس کا نام "فضیخ" تھا۔ محمد بیکندی نے ابونعمان سے یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ حضرت انس ؓ نے کہا: میں حضرت ابوطلحہ ؓ  کے گھر میں لوگوں کو شراب پلا رہا تھا کہ شراب کی حرمت نازل ہوئی۔ آپ ﷺ نے منادی کو حکم دیا تو اس نے اعلان کرنا شروع کر دیا۔ حضرت ابوطلحہ ؓ نے کہا: (انس!) باہر جا کر دیکھو یہ آواز کیسی ہے؟ میں نے باہر آ کر دیکھا اور (واپس آ کر) بتلایا ایک منادی اعلان کر رہا ہے: خبردار! شراب کو حرام کر دیا گیا ہے۔ یہ سنتے ہی انہوں نے حکم دیا: جاؤ اور اس شراب کو بہا دو، چنانچہ مدینے کی گلیوں میں شراب بہنے لگی۔ راوی نے ب...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابٌ: الخَمْرُ مِنَ العِنَبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5580. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ثَابِتٍ البُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: «حُرِّمَتْ عَلَيْنَا الخَمْرُ حِينَ حُرِّمَتْ، وَمَا نَجِدُ - يَعْنِي بِالْمَدِينَةِ - خَمْرَ الأَعْنَابِ إِلَّا قَلِيلًا، وَعَامَّةُ خَمْرِنَا البُسْرُ وَالتَّمْرُ»

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: شراب انگور وغیرہ سے بھی بنتی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5580. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ہم پر جب شراب حرام کی گئی تو مدینہ طیبہ میں انگور کی شراب بہت کم دستیاب ہوتی تھی۔ عام استعمال کی شراب کچی اور پکی کھجوروں سے تیار کی جاتی تھی۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الخَمْرِ وَهِيَ مِنَ البُسْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5582. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنْتُ أَسْقِي أَبَا عُبَيْدَةَ وَأَبَا طَلْحَةَ وَأُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ، مِنْ فَضِيخِ زَهْوٍ وَتَمْرٍ، فَجَاءَهُمْ آتٍ فَقَالَ: إِنَّ الخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ: قُمْ يَا أَنَسُ فَأَهْرِقْهَا، فَأَهْرَقْتُهَا ...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: شراب کی حرمت جب نازل ہوئی تو وہ کچی اور پکی کھجوروں سے تیار کی جاتی تھی )

مترجم: BukhariWriterName

5582. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں سیدنا ابو عبیدہ، سیدنا ابو طلحہ اور سیدنا ابی بن کعب‬ ؓ ک‬و کچی پکی کھجوروں سے تیار کردہ شراب پلا رہا تھا کہ ایک آنے والے نے اطلاع دی کہ شراب حرام کر دی گئی ہے اس وقت ابو طلحہ ؓ نے فرمایا: اے انس! اٹھو شراب کو بہا دو، چنانچہ میں نے اسے بہا دیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الخَمْرِ وَهِيَ مِنَ البُسْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5583. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، قَالَ: كُنْتُ قَائِمًا عَلَى الحَيِّ أَسْقِيهِمْ، عُمُومَتِي وَأَنَا أَصْغَرُهُمْ، الفَضِيخَ، فَقِيلَ: حُرِّمَتِ الخَمْرُ، فَقَالُوا: أَكْفِئْهَا، فَكَفَأْتُهَا قُلْتُ لِأَنَسٍ: مَا شَرَابُهُمْ؟ قَالَ: «رُطَبٌ وَبُسْرٌ» فَقَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَنَسٍ: وَكَانَتْ خَمْرَهُمْ، فَلَمْ يُنْكِرْ أَنَسٌ وَحَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِي: أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: «كَانَتْ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: شراب کی حرمت جب نازل ہوئی تو وہ کچی اور پکی کھجوروں سے تیار کی جاتی تھی )

مترجم: BukhariWriterName

5583. سیدنا انس ؓ ہی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک قبیلے میں کھڑا اپنے چچاؤں کو کھجوروں سے تیار کردہ شراب پلا رہا تھا کیونکہ میں ان میں سب سے کم عمر تھا۔ اس دوران میں کسی نے کہا کہ شراب حرام کر دی گئی ہے۔ حاضرین نے کہا: اب اسے بہا در دو، چنانچہ میں نے شراب کو بہا دیا راوی نے پوچھا کہ یہ شراب کس چیز سے بنتی تھی؟ انہوں نے فرمایا: تازہ کچی پکی کھجوروں سے۔ سیدنا ابو بکر بن انس نے کہا: ان کی شراب یہی ہوتی تھی۔ سیدنا انس ؓ نے اس کا انکار نہ کیا میرے کچھ ساتھیوں نے خبر دی انہوں نے سیدنا انس ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ اس وقت ان کی شراب اس قسم کی ہوتی تھی۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الخَمْرِ وَهِيَ مِنَ البُسْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5584. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ المُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ أَبُو مَعْشَرٍ البَرَّاءُ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، حَدَّثَهُمْ: «أَنَّ الخَمْرَ حُرِّمَتْ، وَالخَمْرُ يَوْمَئِذٍ البُسْرُ وَالتَّمْرُ»

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: شراب کی حرمت جب نازل ہوئی تو وہ کچی اور پکی کھجوروں سے تیار کی جاتی تھی )

مترجم: BukhariWriterName

5584. سیدنا انس بن مالک ؓ ہی سے ایک دوسری روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ جب شراب حرام کی گئی تو وہ کچی اور پکی کھجوروں سے تیار کی جاتی تھی۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ مَنْ رَأَى أَنْ لاَ يَخْلِطَ البُسْرَ وَالتّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5600. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «إِنِّي لَأَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَأَبَا دُجَانَةَ وَسُهَيْلَ بْنَ البَيْضَاءِ، خَلِيطَ بُسْرٍ وَتَمْرٍ، إِذْ حُرِّمَتِ الخَمْرُ، فَقَذَفْتُهَا، وَأَنَا سَاقِيهِمْ وَأَصْغَرُهُمْ، وَإِنَّا نَعُدُّهَا يَوْمَئِذٍ الخَمْرَ» وَقَالَ عَمْرُو بْنُ الحَارِثِ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، سَمِعَ أَنَسًا...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ گدری اور پکتہ کھجور ملا کر بھگونے سے جس نے منع کیا ہے نشہ کی وجہ سے اسی وجہ سے دو سالن ملانا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5600. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں سیدنا ابو طلحہ، سیدنا ابو دجانہ اور سہل بن بیضا‬ ؓ ک‬و نیم پختہ اور پختہ کھجوروں کا آمیزہ پلا رہا تھا (جو نشہ آور تھا) کہ اچانک حرمت شراب کا حکم آ گیا۔ اسکے بعد میں نے اسے زمین پر پھینک دیا۔ میں ہی انہیں پلا رہا تھا کیونکہ میں ان سب سے کم عمر تھا۔ ہم اس قسم نبیذ کو اس وقت شراب ہی کہتے تھےعمرو بن حارث نے کہا کہ ہمیں قتادہ نے بیان کیا اور انہوں نے سیدنا انس ؓ سے سنا۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ مَنْ رَأَى أَنْ لاَ يَخْلِطَ البُسْرَ وَالتّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5602. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُجْمَعَ بَيْنَ التَّمْرِ وَالزَّهْوِ، وَالتَّمْرِ وَالزَّبِيبِ، وَلْيُنْبَذْ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَةٍ»

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ گدری اور پکتہ کھجور ملا کر بھگونے سے جس نے منع کیا ہے نشہ کی وجہ سے اسی وجہ سے دو سالن ملانا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5602. حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے اس سے روکا تھا کہ پختہ کھجور نیز کھجور اور منقیٰ کو ملا کر نبیذ بنائی جائے آپ نے ہر ایک کو جدا جدا بھگونے کا حکم دیا۔