1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابٌ فِي الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِض...

حکم: صحیح

3740 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى قَالَ كَانَ حُذَيْفَةُ بِالْمَدَائِنِ فَاسْتَسْقَى فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِإِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ بِهِ إِلَّا أَنِّي قَدْ نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَعَنْ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَقَالَ هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَكُمْ فِي الْآخِرَةِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

(باب: سونے چاندی کے برتن میں ( کھانا ) پینا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3740. جناب ابن ابی لیلیٰ نے بیان کیا کہ سیدنا حذیفہ ؓ مدائن میں تھے انہوں نے پانی طلب کیا تو ایک دہقان چاندی کے برتن میں پانی لے آیا۔ تو انہوں نے اسے پھینک مارا اور پھر کہا: میں نے اسے بلاوجہ نہیں پھینکا بلکہ میں اس کو اس سے پہلے منع کر چکا ہوں، مگر یہ باز نہیں آیا۔ اور تحقیق رسول اللہ ﷺ نے حریر و دیباج سے منع فرمایا ہے (حرید عام ریشم اور دیباج باریک ریشم کو کہتے ہیں) اور سونے چاندی کے برتنوں میں پینے سے روکا ہے اور فرمایا ہے: ”یہ چیزیں ان کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں۔“...


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَشْرِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الشُّرْبِ فِي آنِي...

حکم: صحیح

2012 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ قَال سَمِعْتُ ابْنَ أَبِى لَيْلَى يُحَدِّثُ أَنَّ حُذَيْفَةَ اسْتَسْقَى فَأَتَاهُ إِنْسَانٌ بِإِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي كُنْتُ قَدْ نَهَيْتُهُ فَأَبَى أَنْ يَنْتَهِيَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ وَلُبْسِ الْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَقَالَ هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَكُمْ فِي الْآخِرَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَالْبَرَاءِ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: مشروبات( پینے والی چیزوں)کے احکام و مسائل (باب: سونے اورچاندی کے برتن میں پینے کی کراہت کابیا...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2012. ابن ابی لیلیٰ بیان کرتے ہیں: حذیفہ ؓ نے ایک آدمی سے پانی طلب کیا تو اس نے انہیں چاندی کے برتن میں پانی دیا، انہوں نے پانی کواس کے منہ پر پھینک دیا، اورکہا: میں اس سے منع کرچکا تھا، پھر بھی اس نے باز رہنے سے انکارکیا۱؎، بے شک رسول اللہﷺ نے سونے اورچاندی کے برتن میں پانی پینے سے منع فرمایا ہے، اورریشم پہننے سے اوردیباج سے اورفرمایا: ’’یہ ان (کافروں) کے لیے دنیا میں ہے اورتمہارے لیے آخرت میں ہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں ام سلمہ، براء ، اورعائشہ‬ ؓ س‬ے احادیث آئی ہیں۔...


3 ‌سنن النسائي كِتَابُ الزِّينَةِ بَابُ ذِكْرِ النَّهْيِ عِنْ لُبْسِ الدِّيبَاجِ

حکم: صحیح

5320 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى وَيَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى وَأَبُو فَرْوَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُكَيْمٍ قَالَ اسْتَسْقَى حُذَيْفَةُ فَأَتَاهُ دُهْقَانٌ بِمَاءٍ فِي إِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ فَحَذَفَهُ ثُمَّ اعْتَذَرَ إِلَيْهِمْ مِمَّا صَنَعَ بِهِ وَقَالَ إِنِّي نُهِيتُهُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَشْرَبُوا فِي إِنَاءِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَا تَلْبَسُوا الدِّيبَاجَ وَلَا الْحَرِيرَ فَإِنَّهَا لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَنَ...

سنن نسائی:

کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل

(باب: (مردوں کے لیے ) دیباج پہننے کی ممانعت)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5320. حضرت عبد اللہ بن عکیم سے روایت ہے کہ حضرت خذیفہ رضی اللہ عنہ نے پانی مانگا تو ایک دیہاتی نمبردارچاندی کے برتن میں پانی لایا۔ انہوں نے وہ برتن اسی کو دے مارا۔ پھر حاضرین سے اس سلوک پر معذرت کی اور فرمایا: میں نے اسے کئی بار (چاندی کے برتن میں پانی لانے سے) روکا ہے جب کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ”سونے چاندی کے برتن میں پانی نہ پیو اور دیباج و حریر (کسی قسم کا ریشم) نہ پہنو کیونکہ یہ چیزیں ان (کافروں) کے لیے دنیا میں ہیں اور ہمارے لیے آخرت میں ہیں۔“...


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ الزِّينَةِ بَابُ ذِكْرِ النَّهْيِ عَنْ الثِّيَابِ الْقَسِّيَّ...

حکم: صحیح

5328 أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ نَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ وَعَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَعَنْ الْمَيَاثِرِ وَالْقَسِّيَّةِ وَالْإِسْتَبْرَقِ وَالدِّيبَاجِ وَالْحَرِيرِ...

سنن نسائی:

کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل

(باب: قسی کپڑے پہننے کی ممانعت کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5328. حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سات کاموں کا حکم دیا اور سات سے منع فرمایا۔ آپ نے ہمیں سونے کی انگوٹھیوں، چاندی کے برتنوں، ریشمی گدیلوں، قسی کپڑوں، موٹے، باریک اور عام ریشم پہننے سےمنع فرمایا۔


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ الزِّينَةِ بَابُ ذِكْرِ النَّهْيِ عَنْ لُبْسِ الْمُعَصْفَرِ

حکم: صحیح

5336 أَخْبَرَنِي حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي رَوَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُعَصْفَرَانِ فَغَضِبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ اذْهَبْ فَاطْرَحْهُمَا عَنْكَ قَالَ أَيْنَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فِي النَّارِ...

سنن نسائی:

کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل

(باب: معصفر (کسم سے رنگے ہوئے) کپڑے پہننے کی ممانعت)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5336. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جبکہ انہوں نےمعصفر کپڑے پہن رکھتے تھے۔ نبی اکرم ﷺ (دیکھ کر) ناراض ہوئے اور فرمایا: ”جا ان کو اتار پھینک۔“ انہوں نے عرض کی: کہاں پھینکوں؟ فرمایا: آگ میں۔“


6 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ

حکم: صحیح

3523 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنَّ الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الْفِضَّةِ، إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ، نَارَ جَهَنَّمَ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل

(باب: چاندی کے برتن میں کچھ پینا (منع ہے))

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3523. ام المو منین سیدہ ام سلمہ ؓسے روایت ہے، رسول اللہ نے فرمایا: ’’جو شخص چا ندی کے برتن میں (پا نی یا کو ئی اور مشروب) پیتا ہے، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ غٹ غٹ ڈال رہا ہے ۔’’


7 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ

حکم: صحیح

3524 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الشُّرْبِ، فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ، وَالْفِضَّةِ، وَقَالَ: «هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا، وَهِيَ لَكُمْ فِي الْآخِرَةِ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل

(باب: چاندی کے برتن میں کچھ پینا (منع ہے))

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3524. حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے سو نے اور چا ندی کے برتنو ں میں پینے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ’’وہ دنیا میں ان (کا فروں) کے لیے ہیں اور آخرت میں تمھارے لیے۔‘‘


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ الشُّرْبِ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ

حکم: صحیح

3525 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ امْرَأَةِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ شَرِبَ فِي إِنَاءِ فِضَّةٍ، فَكَأَنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ، نَارَ جَهَنَّمَ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل

(باب: چاندی کے برتن میں کچھ پینا (منع ہے))

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3525. ام المو منین حضرت عا ئشہ ؓ سے رو ایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص چا ندی کے برتن میں پیتا ہے، وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آ گ غٹ غٹ ڈال رہا ہے۔‘‘