1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ وَالنَّجْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4855. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا يَا أُمَّتَاهْ هَلْ رَأَى مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ فَقَالَتْ لَقَدْ قَفَّ شَعَرِي مِمَّا قُلْتَ أَيْنَ أَنْتَ مِنْ ثَلَاثٍ مَنْ حَدَّثَكَهُنَّ فَقَدْ كَذَبَ مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ كَذَبَ ثُمَّ قَرَأَتْ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُكَلِّمَهُ اللَّهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ وَمَنْ حَدَّ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (سورۃ النجم کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4855. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے عرض کی: اے امی جان! کیا حضرت محمد ﷺ نے (شب معراج میں) اپنے رب کو دیکھا تھا؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: تم نے ایسی بات کہہ دی ہے جس سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ کیا تم ان تین باتوں سے بے خبر ہو؟ جو شخص بھی تم سے یہ باتیں بیان کرے وہ جھوٹا ہے؟ جو شخص یہ کہتا ہے کہ حضرت محمد ﷺ نے (شب معراج میں) اپنے رب کو دیکھا تھا وہ جھوٹا ہے۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: ’’اسے نگاہیں نہیں پا سکتی لیکن وہ نگاہوں کا احاطہ کرتا ہے اور وہ نہایت باریک بین، باخبر ہے۔‘‘ نیز یہ آیت بھی تلاوت کی: ’&rsqu...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {عَالِمُ الغَيْبِ ف...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7380. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَمَنْ حَدَّثَكَ أَنَّهُ يَعْلَمُ الْغَيْبَ فَقَدْ كَذَبَ وَهُوَ يَقُولُ لَا يَعْلَمُ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ جن میں کہ ” وہ غیب کا جاننے والا ہے اور اپنے غیب کو کسی پر نہیں کھولتا “ )

مترجم: BukhariWriterName

7380. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: اگر کوئی تم سے یہ کہے کہ سیدنا محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو اس نے جھوٹ بولا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ”نظریں اسے نہیں دیکھ سکتیں“ اور جو تجھے یہ کہے کہ آپﷺ غیب جانتے تھے تو اس نے بھی غلط کہا کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا کسی کو نہیں۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَهُوَ العَزِيزُ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7383. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ أَعُوذُ بِعِزَّتِكَ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَالْجِنُّ وَالْإِنْسُ يَمُوتُونَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد ” اور وہی غالب ہے ‘ حکمت والا “ ۔اور فرمایا ” اے رسول ! تیرا مالک عزت والا ہے ’ ان باتوں سے پاک ہے جو یہ کافر بناتے ہیں “ اور فرمایا ” عزت اللہ اور اس کے رسول ہی کے لیے ہے “ اور جو شخص اللہ کی عزت اور اس کی دوسری صفات کی قسم کھاتے تو وہ قسم منعقد ہو جائے گی ‘  )

مترجم: BukhariWriterName

7383. سیدنا بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ کہا کرتے تھے: ”اے اللہ ! میں تیری عزت کی پناہ چاہتا ہوں۔ تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ تجھے موت نہیں آئے گی جبکہ جن وانس مر جائیں گے۔“


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ: إِنَّ الله...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

179. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَمْسِ كَلِمَاتٍ، فَقَالَ: " إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَنَامُ، وَلَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَنَامَ، يَخْفِضُ الْقِسْطَ وَيَرْفَعُهُ، يُرْفَعُ إِلَيْهِ عَمَلُ اللَّيْلِ قَبْلَ عَمَلِ النَّهَارِ، وَعَمَلُ النَّهَارِ قَبْلَ عَمَلِ اللَّيْلِ، حِجَابُهُ النُّورُ - وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ: النَّارُ - لَوْ كَشَفَهُ لَأَحْرَقَتْ سُبُحَاتُ وَجْهِهِ مَا انْتَهَى إِلَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپ ﷺ کا فرمان: ’’ اللہ نہیں سوتا اور یہ کہ اس کا حجاب نور ہے، اگر وہ اس (حجاب) کو ہٹا دے تو اس کے رخ انور کی تجلیات اس ک منتہائے نظر تک ساری مخلوقات کو راکھ کر دیں‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

179. ابو بکر بن ابی شیبہؒ اور ابو کریبؒ نے کہا: ہمیں ابو معاویہؒ نےحدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں اعمشؒ نے عمرو بن مرہؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو عبیدہؒ سے اور انہوں نے حضرت ابو موسیٰؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسو ل اللہ ﷺ نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر پانچ باتوں پر مشتمل خطبہ دیا، فرمایا: ’’بےشک اللہ تعالیٰ سوتا نہیں اور نہ سونا اس کے شایان شان ہے، وہ میزان کے پلڑوں کو جھکاتا اور اوپر اٹھاتا ہے۔ رات کے اعمال دن کے اعمال سے پہلے اور دن کے اعمال رات سے پہلے اس کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں۔ اس کا پردہ نور ہے (ابو بکرؒ کی روایت میں نور کی جگہ نار ہے) اگر و...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ: إِنَّ الله...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

179.01. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْبَعِ كَلِمَاتٍ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ: «مِنْ خَلْقِهِ» وَقَالَ: حِجَابُهُ النُّورُ.

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپ ﷺ کا فرمان: ’’ اللہ نہیں سوتا اور یہ کہ اس کا حجاب نور ہے، اگر وہ اس (حجاب) کو ہٹا دے تو اس کے رخ انور کی تجلیات اس ک منتہائے نظر تک ساری مخلوقات کو راکھ کر دیں‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

179.01. اعمشؒ کے ایک اور شاگرد جریرؒ نے اسی (مذکورہ) سند سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر چار باتوں پر مشتمل خطبہ دیا ..... پھر جریرؒ نے ابو معاویہؒ کی حدیث کی طرح بیان کیا اور ’’مخلوقات کو جلا ڈالے‘‘ کے الفاظ ذکر نہیں کیے اور کہا: ’’اس کا پردہ نور ہے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ عَلَيْهِ السَّلَامُ: إِنَّ الله...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

179.02. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْبَعٍ: «إِنَّ اللهَ لَا يَنَامُ وَلَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَنَامَ، يَرْفَعُ الْقِسْطَ وَيَخْفِضُهُ، وَيُرْفَعُ إِلَيْهِ عَمَلُ النَّهَارِ بِاللَّيْلِ، وَعَمَلُ اللَّيْلِ بِالنَّهَارِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپ ﷺ کا فرمان: ’’ اللہ نہیں سوتا اور یہ کہ اس کا حجاب نور ہے، اگر وہ اس (حجاب) کو ہٹا دے تو اس کے رخ انور کی تجلیات اس ک منتہائے نظر تک ساری مخلوقات کو راکھ کر دیں‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

179.02. شعبہؒ نے عمرو بن مرہؒ کے حوالے سے ابو عبیدہؒ سے اور انہوں نے حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ  سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر چار باتوں پر مشتمل خطبہ دیا: ’’اللہ تعالیٰ سوتا نہیں ہے، سونا اس کےلائق نہیں۔ میزان کو اوپر اٹھاتا اور نیچے کرتا ہے۔  دن کا عمل رات کو اور رات کاعمل دن کو اس کے حضور پیش کیا جاتا ہے۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ (بَابُ فِی الأَدعِيَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2717. حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنِي ابْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِعِزَّتِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَنْ تُضِلَّنِي أَنْتَ الْحَيُّ الَّذِي لَا يَمُوتُ وَالْجِنُّ وَالْإِنْسُ يَمُوتُونَ...

صحیح مسلم : کتاب: ذکر الٰہی،دعا،توبہ اور استغفار (باب: مختلف دعائیں )

مترجم: MuslimWriterName

2717. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (دعا کرتے ہوئے) فرمایا کرتے تھے: ’’اے اللہ! میں تیرے لیے فرمانبردار ہو گیا، تیرے ساتھ ایمان لایا، تجھ پر بھروسہ کیا، تیری طرف رجوع کیا اور تیری مدد سے (کفر کے ساتھ) مخاصمت کی۔ اے اللہ! میں اس بات سے تیری عزت کی پناہ لیتا ہوں ۔۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔۔ کہ تو مجھے سیدھی راہ سے ہٹا دے ۔۔ تو ہی ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے جس کو موت نہیں آ سکتی اور جن و انس سب مر جائیں گے۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (كتاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2786. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ جَاءَ حَبْرٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ أَوْ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يُمْسِكُ السَّمَاوَاتِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى إِصْبَعٍ وَالْأَرَضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ وَالْجِبَالَ وَالشَّجَرَ عَلَى إِصْبَعٍ وَالْمَاءَ وَالثَّرَى عَلَى إِصْبَعٍ وَسَائِرَ الْخَلْقِ عَلَى إِصْبَعٍ ثُمَّ يَهُزُّهُنَّ فَيَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ أَنَا الْمَلِكُ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى ا...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: قيامت‘جنت اور دوزخ کے احوال )

مترجم: MuslimWriterName

2786. افضیل بن عیاض نے منصور سے، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے عبیدہ سلمانی سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک یہودی عالم نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اے محمد ( ﷺ ) یا کہا: ابو القاسم! بے شک اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آسمانوں کو ایک انگلی پر رکھ لے گا، اور زمینوں کو ایک انگلی پر، اور پہاڑوں اور درختوں کو ایک انگلی پر اورپانی اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوق کو ایک انگلی پر تھام لے گا، پھر ان کو بلائے گا اور فرمائے گا: ’’بادشاہ میں ہوں، بادشاہ میں ہوں۔‘‘ رسول اللہ ﷺ اس یہودی عالم کی بات پر...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (كتاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2786.01. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ كِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ قَالَ جَاءَ حَبْرٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِ فُضَيْلٍ وَلَمْ يَذْكُرْ ثُمَّ يَهُزُّهُنَّ وَقَالَ فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ تَعَجُّبًا لِمَا قَالَ تَصْدِيقًا لَهُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ وَتَلَا الْآيَةَ...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: قيامت‘جنت اور دوزخ کے احوال )

مترجم: MuslimWriterName

2786.01. جریر نے منصور سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، کہا: یہود میں سے ایک عالم رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا، فضیل کی حدیث کے مانند، اور اس میں یہ بیان نہیں کیا: ’’وہ (اللہ) ان(انگلیوں) کو ہلائے گا۔‘‘ اور (حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو د یکھا، آپ اس بات پر تعجب سے اس کی تصدیق کرتے ہوئے (اس طرح) ہنسے کہ آپ سے پچھلے دندان مبارک ظاہر ہو گئے، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’انھوں نے(اس طرح) اللہ کی قدر نہیں کی (جس طرح) اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔‘‘ (اور (پوری) آیت تلاوت فرمائی۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (كتاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2786.02. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ يَقُولُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَاوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ وَالْأَرْضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ وَالشَّجَرَ وَالثَّرَى عَلَى إِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَى إِصْبَعٍ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ أَنَا الْمَلِكُ قَالَ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِه...

صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: قيامت‘جنت اور دوزخ کے احوال )

مترجم: MuslimWriterName

2786.02. حفص بن غیاث نے کہا: ہمیں اعمش نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے ابراہیم کو کہتے ہوئے سنا: میں نے علقمہ کو کہتے ہوئے سنا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اہل کتاب میں سے ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور اس نے کہا: ابو القاسم! بے شک اللہ تعالیٰ تمام آسمانوں کو ایک انگلی پر، زمینوں کو ایک انگلی پر اور درختوں اور گیلی مٹی کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوق کو ایک انگلی پر تھام لے گا، پھر فرمائے گا: ’’بادشاہ میں ہوں بادشاہ میں ہوں۔‘‘ (ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، آپ (اس بات پر...