الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 46 کل صفحات: 5 - کل احا دیث: 46 1 صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ حَدِيثِ الخَضِرِ مَعَ مُوسَى عَلَيْهِمَا الس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3401. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ نَوْفًا الْبَكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى صَاحِبَ الْخَضِرِ لَيْسَ هُوَ مُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ إِنَّمَا هُوَ مُوسَى آخَرُ فَقَالَ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنَا أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مُوسَى قَامَ خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَسُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ فَقَالَ أَنَا فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ إِذْ لَمْ يَرُدَّ الْعِلْمَ إِلَيْهِ فَقَالَ لَهُ بَلَى لِي عَبْدٌ بِمَجْمَعِ الْبَحْرَيْنِ هُوَ ... صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : حضرت خضراور حضرت موسیٰ ؑکے واقعات ) مترجم: BukhariWriterName 3401. حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ س عرض کیا: نوف بکالی کہتا ہے کہ وہ موسیٰ ؑ جو حضرت خضر ؑ کے ساتھ ہیں وہ بنی اسرائیل کے پیغمبر موسیٰ ؑ نہیں بلکہ کوئی اور موسیٰ ؑ ہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ اس اللہ کے دشمن نے غلط کہاہے۔ ہمیں ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی کریم ﷺ سے خبر دی ہے: ایک مرتبہ حضرت موسیٰ ؑ بنی اسرائیل میں کھڑے تقریر کررہے تھے کہ ان سے دریافت کیاگیا: کون سا شخص سب سے زیادہ علم والاہے؟ انھوں نے فرمایا: میں (سب سے بڑا عالم ہوں)۔ اس پر اللہ تعالیٰ ناراض... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ الأَنْعَامِ {وَعِنْدَهُ مَفَاتِحُ الغَيْبِ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4627. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنْزِلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَاذَا تَكْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ انعام آیت (( وعندہ مفاتح الغیب )) الخ کی تفسیر یعنی”اور اس ہی کے پاس ہیں غیب کے خزانے، انہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4627. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’غیب کی کنجیاں پانچ ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالٰی ہے: ’’بےشک اللہ ہی کو قیامت کی خبر ہے۔ وہی بارش برساتا ہے۔ وہی جانتا ہے کہ شکم مادر میں کیا ہے، نیز کوئی نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا اور نہ کوئی یہ جانتا ہے کہ وہ کس جگہ مرے گا، بلاشبہ اللہ ہی ان باتوں کا خوب علم رکھنے والا خوب خبردار ہے۔‘‘ ... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَإِذْ قَالَ مُوسَى لِفَتَاهُ: لاَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4725. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ نَوْفًا الْبِكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى صَاحِبَ الْخَضِرِ لَيْسَ هُوَ مُوسَى صَاحِبَ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مُوسَى قَامَ خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَسُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ فَقَالَ أَنَا فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ إِذْ لَمْ يَرُدَّ الْعِلْمَ إِلَيْهِ فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ إِنَّ لِي عَبْدًا بِمَجْمَع... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( واذ قال موسیٰ لفتاہ لا ابرح....الایۃ )) کی تفسیر لفظ حقبا کے معنی زمانہ ‘اس کی جمع احقاب آتی ہے(بعضوں نے کہا کہ ایک حقب ستر یا اسی کا ہوتا ہے)’’یعنی وہ وقت یاد کرو جب موسی نے اپنے جوان سے کہا کہ میں برابر چلتا رہوں گا یہاں تک کہ میں دو دریاؤں کے سنگم پر پہنچ جاؤں‘ یا (یونہی)سالہا سال تک چلتا رہوں‘‘۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4725. حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ نوف بکالی کہتا ہے: خضر کے ساتھی حضرت موسٰی وہ بنی اسرائیل کے موسٰی نہیں ہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: وہ اللہ کا دشمن غلط کہتا ہے۔ مجھے حضرت ابی بن کعب ؓ نے بتایا، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’حضرت موسٰی ؑ بنی اسرائیل میں خطاب کرنے کے لیے کھڑے ہوئے۔ اس دوران میں آپ سے پوچھا گیا: لوگوں میں زیادہ عالم کون ہے؟ حضرت موسٰی ؑ نے فرمایا: میں سب سے بڑا عالم ہوں۔ اس بات پر اللہ تعالٰی ناراض ہوئے کیونکہ انہوں نے علم کو اللہ تعالٰی کی طرف منسوب نہیں کیا۔ اللہ تع... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمَّا بَلَغَا مَجْمَعَ بَيْنِه...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4726. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَى بْنُ مُسْلِمٍ وَعَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَى صَاحِبِهِ وَغَيْرُهُمَا قَدْ سَمِعْتُهُ يُحَدِّثُهُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ إِنَّا لَعِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي بَيْتِهِ إِذْ قَالَ سَلُونِي قُلْتُ أَيْ أَبَا عَبَّاسٍ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ بِالْكُوفَةِ رَجُلٌ قَاصٌّ يُقَالُ لَهُ نَوْفٌ يَزْعُمُ أَنَّهُ لَيْسَ بِمُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ أَمَّا عَمْرٌو فَقَالَ لِي قَالَ قَدْ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ وَأَمَّا يَعْلَى فَقَالَ لِي قَالَ ابْنُ عَبّ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فلما بلغا مجمع بینھا نسیا حوتھما )) کی تفسیر ”یعنی اور جب وہ دونوں دو دریاؤں کے ملاپ کی جگہ پر پہنچے تو دونوں اپنی مچھلی بھول گئے، مچھلی نے دریا میں اپنا راستہ بنا لیا“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4726. حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم حضرت ابن عباس ؓ کے گھر ان کی خدمت میں حاضر تھے، انہوں نے فرمایا: مجھ سے کوئی سوال کرو۔ میں نے عرض کی: ابو عباس! اللہ تعالٰی آپ پر مجھے قربان کرے! کوفہ میں ایک آدمی واعظ ہے، جسے نوف کہا جاتا ہے۔ اس کا خیال ہے کہ حضرت خضر ؑ سے ملاقات کرنے والے موسٰی بنی اسرائیل والے موسٰی نہیں تھے۔ یہ سن کر حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اللہ کا دشمن غلط کہتا ہے کیونکہ مجھ سے حضرت ابی بن کعب ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’حضرت موسٰی رسول اللہ ﷺ نے ایک دن لوگوں کو ایسا وعظ کیا کہ لوگوں کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَلَمَّا جَاوَزَا قَالَ لِفَتَاهُ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4727. حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنِي سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ نَوْفًا الْبَكَالِيَّ يَزْعُمُ أَنَّ مُوسَى بَنِي إِسْرَائِيلَ لَيْسَ بِمُوسَى الْخَضِرِ فَقَالَ كَذَبَ عَدُوُّ اللَّهِ حَدَّثَنَا أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَامَ مُوسَى خَطِيبًا فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ فَقِيلَ لَهُ أَيُّ النَّاسِ أَعْلَمُ قَالَ أَنَا فَعَتَبَ اللَّهُ عَلَيْهِ إِذْ لَمْ يَرُدَّ الْعِلْمَ إِلَيْهِ وَأَوْحَى إِلَيْهِ بَلَى عَبْدٌ مِنْ عِبَادِي بِمَجْمَعِ الْبَحْرَيْنِ هُوَ أَعْلَمُ مِنْكَ ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فلما جاوزا قال لفتاہ اٰتنا غدائنا )) کی تفسیر” یعنی پس جب وہ دونوں اس جگہ سے آگے بڑھ گئے تو موسیٰ نے اپنے ساتھی سے فرمایا کہ ہمارا کھانا لاؤ سفر سے ہمیں اب تو تھکن ہونے لگی ہے“ لفظ «عجبا» تک۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4727. حضرت سعید بن جبیر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے عرض کی: نوف بکالی کہتا کہ حضرت موسٰی ؑ جو بنی اسرائیل کے رسول تھے وہ موسٰی نہیں تھے جو حضرت خضر ؑ سے ملے تھے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: اللہ کے دشمن نے غلط بات کہی ہے۔ ہم سے حضرت ابی بن کعب ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "ایک دن حضرت موسٰی ؑ بنی اسرائیل کو وعظ کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو ان سے پوچھا گیا: سب سے بڑا عالم کون ہے؟ حضرت موسیٰ ؑ نے فرمایا: میں ہوں۔ اللہ تعالٰی نے اس پر عتاب کیا کیونکہ انہوں نے علم کی نسبت اللہ کی طرف نہیں کی تھی۔ اور اللہ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ میرے... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ الس...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4778. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَفَاتِيحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ ثُمَّ قَرَأَ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب:آیت (( ان اللہ عندہ علم الساعۃ )) الخ کی تفسیریعنی ”قیامت (کے واقع ہونے کی تاریخ) کی خبر صرف اللہ پاک ہی کو ہے“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4778. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’غیب کی کنجیاں پانچ ہیں۔‘‘ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ’’بےشک اللہ ہی کو قیامت کا علم ہے ۔۔‘‘ الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ عَلَى التّ...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 30.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ سَلَّامُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ رِدْفَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حِمَارٍ، يُقَالُ لَهُ: عُفَيْرٌ، قَالَ: فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ، تَدْرِي مَا حَقُّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ؟ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَى اللهِ؟» قَالَ: قُلْتُ: اللهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «فَإِنَّ حَقَّ اللهِ عَلَى الْعِبَادِ أَنْ يَعْبُدُوا اللهَ، وَلَا يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا، وَحَقَّ الْعِبَادِ عَلَى اللهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُعَذِّبَ مَنْ لَا يُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا»، ... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اس بات کی دلیل کہ جو شخص توحید پر فوت ہوا ، وہ لازماً جنت میں داخل ہو گا ) مترجم: MuslimWriterName 30.01. عمرو بن میمونؒ نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک گدھے پر سوار تھا جسے عفیر کہا جاتا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے معاذ! جانتے ہو، بندوں پر اللہ کا کیا حق ہے اور اللہ پربندوں کا کیا حق ہے؟‘‘ میں نے عرض کی: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جاننے والے ہیں۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا: ’’بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ اس کی بندگی کریں، اس کے ساتھ کسی کوشریک نہ ٹھہرائیں اور اللہ پر بندوں کا حق یہ ہے کہ جو بندہ اس کے ساتھ (کسی چیزکو) شریک نہ ٹھہرائے، اللہ اس کو عذاب نہ دے ۔ ‘‘ کہا: میں نے عرض کی... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 177. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ كُنْتُ مُتَّكِئًا عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ يَا أَبَا عَائِشَةَ ثَلَاثٌ مَنْ تَكَلَّمَ بِوَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ قُلْتُ مَا هُنَّ قَالَتْ مَنْ زَعَمَ أَنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَبَّهُ فَقَدْ أَعْظَمَ عَلَى اللَّهِ الْفِرْيَةَ قَالَ وَكُنْتُ مُتَّكِئًا فَجَلَسْتُ فَقُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْظِرِينِي وَلَا تَعْجَلِينِي أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ رَآهُ بِالْأُفُقِ الْمُبِينِ وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَى... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ ) مترجم: MuslimWriterName 177. اسماعیل بن ابراہیمؒ نے داودؒ سے، انہوں نے شعبیؒ سے اور انہوں نے مسروقؒ سے روایت کی، کہا: میں حضرت عائشہ ؓ کی خدمت میں ٹیک لگائے ہوئے بیٹھا تھا، کہ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: ’’ابو عائشہ! (یہ مسروق کی کنیت ہے) تین چیزیں ہیں، جس نے ان میں سے کوئی بات کہی، اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا۔‘‘ میں نے پوچھا: وہ باتیں کون سی ہیں؟ انہوں نے فرمایا: ’’جس نے یہ گمان کیا کہ محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے، تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا بہتان باندھا۔‘‘ انہوں نےکہا: میں ٹیک لگائے ہوئے تھا تو (یہ بات سنتے ہی) سیدھا ہو کر ... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 177.01. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ عُلَيَّةَ، وَزَادَ قَالَتْ: وَلَوْ كَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَاتِمًا شَيْئًا مِمَّا أُنْزِلَ عَلَيْهِ لَكَتَمَ هَذِهِ الْآيَةَ: {وَإِذْ تَقُولُ لِلَّذِي أَنْعَمَ اللهُ عَلَيْهِ وَأَنْعَمْتَ عَلَيْهِ أَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللهَ وَتُخْفِي فِي نَفْسِكَ مَا اللهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَى النَّاسَ وَاللهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَاهُ} [الأحزاب: 37].... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ ) مترجم: MuslimWriterName 177.01. (اسماعیلؒ کے بجائے) عبدالوہابؒ نے کہا: ہمیں داودؒ نے اسی طرح حدیث سنائی (اسماعیل بن ابراہیم) ابن علیہؒ سے بیان کی اور اس میں اضافہ کیا کہ (حضرت عائشہؓ نے) فرمایا: ’’اگر محمد ﷺ کسی ایک چیز کو جو آپ ﷺ پر نازل کی گئی، چھپانے والے ہوتے، تو آپ یہ آیت چھپا لیتے: ’’اور جب آپ اس شخص سے کہہ رہے تھے جس پر اللہ نے انعام فرمایا اور آپ نے (بھی) انعام فرمایا، کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس روکے رکھو، اور اللہ سے ڈرو اور آپ اپنے جی میں وہ ہر چیز چھپا رہے تھے جسے اللہ ظاہر کرنا چاہتا تھا، آپ لوگوں (کےطعن و تشنیع) سے ڈر ر... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) 10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 177.02. حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، هَلْ رَأَى مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ؟ فَقَالَتْ: سُبْحَانَ اللهِ لَقَدْ قَفَّ شَعَرِي لِمَا قُلْتَ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ وَحَدِيثُ دَاوُدَ أَتَمُّ وَأَطْوَلُ.... صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ ) مترجم: MuslimWriterName 177.02. اسماعیل (بن ابی خالدؒ) نے (عامر بن شراحیل) شعبیؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے مسروقؒ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا: ’’سبحان اللہ! جو تم نے کہا، اس سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔‘‘ پھر (اسماعیل نے) پورے قصے سمیت حدیث بیان کی، لیکن داودؒ کی روایت زیادہ کامل اور طویل ہے۔ ... الموضوع: سعة علم الله تعالى (الإيمان) موضوع: اللہ تعالی کے علم کی وسعت (ایمان) مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 46 کل صفحات: 5 - کل احا دیث: 46