1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي التَّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2992. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكُنَّا إِذَا أَشْرَفْنَا عَلَى وَادٍ، هَلَّلْنَا وَكَبَّرْنَا ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ ارْبَعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ، فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا، إِنَّهُ مَعَكُمْ إِنَّهُ سَمِيعٌ قَرِيبٌ، تَبَارَكَ اسْمُهُ وَتَعَالَى جَدُّهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : بہت چلاکر تکبیر کہنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2992. حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: ہم ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ جارہے تھے۔ جب ہم کسی بلندی پر چڑھتے تو روز سے لَا إلَهَ إِلَّا اللَّهُ اور الله أكبر کہتے۔ جب ہماری آوزیں بلند ہوئیں تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اے لوگوں! اپنی جانوں پر رحم کرو کیونکہ تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکاررہے بلکہ وہ تو تمھارے ساتھ ہی ہے۔ بے شک وہ خوب سنتا ہے اور انتہائی قریب ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3231. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَتْهُ أَنَّهَا قَالَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَلْ أَتَى عَلَيْكَ يَوْمٌ كَانَ أَشَدَّ مِنْ يَوْمِ أُحُدٍ، قَالَ: لَقَدْ لَقِيتُ مِنْ قَوْمِكِ مَا لَقِيتُ، وَكَانَ أَشَدَّ مَا لَقِيتُ مِنْهُمْ يَوْمَ العَقَبَةِ، إِذْ عَرَضْتُ نَفْسِي عَلَى ابْنِ عَبْدِ يَالِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلاَلٍ، فَلَمْ يُجِبْنِي إِلَى مَا أَرَدْتُ، فَانْطَلَقْتُ وَأَنَا مَهْمُومٌ عَلَى وَجْهِي،...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3231. حضرت عائشہ ؓسے روایت ہے، انھوں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا: کیا آپ پر اُحد کے دن سے سخت دن بھی کبھی آیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تمہاری قوم کی طرف سے سخت تکالیف کا سامنا کیا ہے اور لوگوں سے سخت تکلیف جو میں نے اٹھائی وہ عقبہ کے دن تھی۔ جب میں نے خود کو ابن عبد یا لیل بن عبد کلال کے سامنے پیش کیا تو اس نے میری خواہش کے مطابق جواب نہ دیا۔ میں رنجیدہ منہ چلتا ہوا وہاں سے لوٹا۔ (مجھے ہوش نہیں تھا کہ کدھر جارہا ہوں؟)جب قرن ثعالب پہنچا توذرا ہوش آیا۔ میں نے اوپر سر اٹھایا تو دیکھا کہ بادل کے ایک ٹکڑے نے مجھ پر سایہ کردیا ہے۔ پھر میں نے دیکھا کہ اس میں حضر...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4205. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا غَزَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ أَوْ قَالَ لَمَّا تَوَجَّهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْرَفَ النَّاسُ عَلَى وَادٍ فَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالتَّكْبِيرِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْبَعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِنَّكُمْ لَا تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا إِنَّكُمْ تَدْعُونَ سَمِيعًا قَرِيبًا وَهُوَ مَعَكُمْ و...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ خیبر کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4205. حضرت ابوہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نبی ﷺ کے ہمراہ جنگ حنین میں تھے۔ ابن مبارک نے یونس کے ذریعے سے امام زہری سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے، انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا۔ صالح نے زہری سے روایت کرنے میں ابن مبارک کی متابعت کی ہے۔ زبیدی نے کہا: مجھے زہری نے خبر دی کہ عبدالرحمٰن بن کعب نے ان سے بیان کیا، ان سے عبیدالہ بن کعب نے، انہوں نے کہا: مجھے اس صحابی نے بتایا جو غزوہ خیبر میں نبی ﷺ کے ساتھ موجود تھے۔ زہری نے بیان کیا کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ اور سعید بن مسیب نے نبی ﷺ سے خبر دی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4816. حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَا أَبْصَارُكُمْ الْآيَةَ قَالَ كَانَ رَجُلَانِ مِنْ قُرَيْشٍ وَخَتَنٌ لَهُمَا مِنْ ثَقِيفَ أَوْ رَجُلَانِ مِنْ ثَقِيفَ وَخَتَنٌ لَهُمَا مِنْ قُرَيْشٍ فِي بَيْتٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ أَتُرَوْنَ أَنَّ اللَّهَ يَسْمَعُ حَدِيثَنَا قَالَ بَعْضُهُمْ يَسْمَعُ بَعْضَهُ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَئِنْ كَانَ يَسْمَعُ بَعْضَهُ لَقَدْ يَسْمَعُ كُلَّهُ فَأُنْزِلَتْ وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وما کنتم تستترون )) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4816. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ: ﴿وَمَا كُنتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَن يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ﴾ کی شان نزول کے متعلق فرمایا کہ قریش کے دو آدمی تھے اور قبیلہ ثقیف سے ان کا برادرِ نسبتی تھا یا دو آدمی قبیلہ ثقیف کے تھے اور ان کا برادرِ نسبتی قریش میں سے تھا، یہ سب ایک گھر میں جمع ہوئے اور ایک دوسرے سے کہنے لگے: تم کیا خیال کرتے ہو کہ اللہ تعالٰی ہماری باتیں سنتا ہے؟ ایک نے کہا: وہ ہماری کچھ باتیں سنتا ہے۔ دوسرے نے کہا: اگر کچھ باتیں سن لیتا ہے تو سب کی سب بھی سنتا ہو گا۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَذَلِكُمْ ظَنُّكُمُ الَّذِي ظَنَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4817. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اجْتَمَعَ عِنْدَ الْبَيْتِ قُرَشِيَّانِ وَثَقَفِيٌّ أَوْ ثَقَفِيَّانِ وَقُرَشِيٌّ كَثِيرَةٌ شَحْمُ بُطُونِهِمْ قَلِيلَةٌ فِقْهُ قُلُوبِهِمْ فَقَالَ أَحَدُهُمْ أَتُرَوْنَ أَنَّ اللَّهَ يَسْمَعُ مَا نَقُولُ قَالَ الْآخَرُ يَسْمَعُ إِنْ جَهَرْنَا وَلَا يَسْمَعُ إِنْ أَخْفَيْنَا وَقَالَ الْآخَرُ إِنْ كَانَ يَسْمَعُ إِذَا جَهَرْنَا فَإِنَّهُ يَسْمَعُ إِذَا أَخْفَيْنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا كُنْتُمْ تَسْتَتِرُونَ أَنْ يَشْهَدَ عَلَيْكُمْ سَمْعُكُمْ وَلَا أَبْصَار...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وذالکم ظنکم... الایۃ )) کی تفسیر”اور یہ تمہارا گمان ہے“ آخر آیت تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4817. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دفعہ حرم کعبہ میں بیت اللہ کے پاس تین آدمی اکٹھے ہوئے۔ ان تینوں میں سے دو تو قریشی تھے اور ایک ثقفی تھا یا ایک قریشی اور دو ثقفی تھے۔ یہ تینوں خوب موٹے تازے اور ان کی توندیں نکلی ہوئی تھیں مگر عقل کے سب ہی پورے تھے۔ ان میں سے ایک نے دوسرے سے پوچھا: تمہارا کیا خیال ہے کہ اللہ ہماری باتیں سن رہا ہے؟ دوسرے نے کہا: اگر ہم زور سے بولیں تو سنتا ہے لیکن آہستہ بولیں تو نہیں سنتا۔ تیسرے نے کہا: اگر اللہ زور سے بولنے پر سن سکتا ہے تو آہستہ بولنے پر بھی ضرور سنتا ہو گا۔ اس پر یہ آیت کریمہ نازل ہوئی:


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ إِذَا عَلاَ عَقَبَةً)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6384. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَكُنَّا إِذَا عَلَوْنَا كَبَّرْنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّهَا النَّاسُ ارْبَعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ، فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا، وَلَكِنْ تَدْعُونَ سَمِيعًا بَصِيرًا» ثُمَّ أَتَى عَلَيَّ وَأَنَا أَقُولُ فِي نَفْسِي: لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، فَقَالَ: يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ، قُلْ: لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: کسی بلند ٹیلے پر چڑھتے وقت کی دعا کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6384. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے، جب کسی بلند جگہ پر چڑھتے تو بلند آواز سے اللہ اکبر کہتے: نبی ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! اپنے آپ پر نرمی کرو، کیونکہ تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکا رہے بلکہ تم اس ذات کو پکار رہے ہو جو خوب سننے والا خوب دیکھنے والا ہے۔‘‘ اس کے بعد آپ ﷺ میرے پاس تشریف لائے تو میں اس وقت زیر لب کہہ رہا تھا۔ لاحولَ ولا قوةَ إلاباللہ۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عبداللہ بن قیس تم لاحولَ ولا قوةَ إلاباللہ۔ کا ورد کرو کیونکہ یہ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ قَوْلِ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِالل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6409. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الحَسَنِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، قَالَ: أَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَقَبَةٍ - أَوْ قَالَ: فِي ثَنِيَّةٍ - قَالَ: فَلَمَّا عَلاَ عَلَيْهَا رَجُلٌ نَادَى، فَرَفَعَ صَوْتَهُ: لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ: وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى بَغْلَتِهِ، قَالَ: «فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا» ثُمَّ قَالَ: يَا أَبَا مُوسَى - أَوْ: يَا عَبْدَ اللَّهِ - أَلاَ أَدُلُّكَ عَلَى كَلِمَةٍ مِنْ كَنْزِ الجَنَّ...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

6409. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ایک گھاٹی یا درے میں داخل ہوئے جب ایک اور آدمی بھی اس پر چڑھا تو اس نے بآواز بلند لا إله إلا اللہ أکبر کہا: اس وقت رسول اللہ ﷺ اپنے خچر پر سوار تھے آپ نے فرمایا: ”تم لوگ کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے۔“ پھر آپ نے فرمایا: ”اے ابو موسیٰ عبداللہ بن قیس! کیا میں تمہیں ایک کلمہ نہ بتاؤں جو جنت کے خزانوں میں سے ہے؟“ میں نے کہا: ضرور بتائیں۔ آپ نے فرمایا: ”«لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ» ہے۔&ld...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابُ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6610. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَجَعَلْنَا لَا نَصْعَدُ شَرَفًا وَلَا نَعْلُو شَرَفًا وَلَا نَهْبِطُ فِي وَادٍ إِلَّا رَفَعْنَا أَصْوَاتَنَا بِالتَّكْبِيرِ قَالَ فَدَنَا مِنَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ ارْبَعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ فَإِنَّكُمْ لَا تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا إِنَّمَا تَدْعُونَ سَمِيعًا بَصِيرًا ثُمَّ قَالَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ أَ...

صحیح بخاری : کتاب: تقدیر کے بیان میں (باب: لاحول ولا قوۃ الا باللہ کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6610. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم ایک جنگ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھے۔ جب ہم کسی اونچی جگہ پر چڑھتے اور اس پر بلند ہوتے یا کسی وادی کے نشیب میں اترتے تو بآواز بلند اللہ اکبر کہتے۔ اس دوران میں رسول اللہ ﷺ ہمارے قریب آئے اور فرمایا: لوگو! اپنے آپ پر رحم کرو کیونکہ تم کسی بہرے یا غیر حاضر کو نہیں پکار رہے بلکہ تم اس ہستی کو پکارتے ہو جو بہت سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے، پھر فرمایا: ”اے عبداللہ بن قیس! کیا میں تجھے ایک کلمہ نہ سکھاؤں جو جنت کے خزانوں میں سے ہے؟ وہ کلمہ لا حول ولا قوة إلا بالله ہے۔“...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَكَانَ اللَّهُ سَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7386. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَكُنَّا إِذَا عَلَوْنَا كَبَّرْنَا، فَقَالَ: «ارْبَعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ، فَإِنَّكُمْ لاَ تَدْعُونَ أَصَمَّ وَلاَ غَائِبًا، تَدْعُونَ سَمِيعًا بَصِيرًا قَرِيبًا»، ثُمَّ أَتَى عَلَيَّ وَأَنَا أَقُولُ فِي نَفْسِي: لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، فَقَالَ لِي: «يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ، قُلْ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، فَإِنَّهَا كَنْزٌ مِنْ كُنُوزِ الجَنَّةِ، - أَوْ قَالَ أَلاَ أَدُلُّكَ بِهِ -»...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد ” اور اللہ بہت سننے والا ‘ بہت دیکھنے والا ہے ۔ “ )

مترجم: BukhariWriterName

7386. سیدنا ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے، جب ہم کسی پہاڑ کی بلندی پر چڑھتے تو بآواز بلند ”اللہ اکبر“ کہتے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! اپنے آپ پر رحم کھاؤ! تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے بلکہ تم سب کچھ سننے والے خوب دیکھنے والے اور بہت زیادہ قریب رہنے والے کو بلا رہے ہو۔“ پھر آپ ﷺ میرے پاس تشریف لائے جبکہ میں اپنے دل میں ”اَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ“ کہہ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: اے عبداللہ بن قیس ! تم لا حَوْلَ وَلاَ...