1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الصَّدَقَةِ عَلَى مَوَالِي أَزْوَاجِ النَّبِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1492. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاةً مَيِّتَةً أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنْ الصَّدَقَةِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِجِلْدِهَا قَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ قَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: نبی کریم ﷺ کی بیویوں کی لونڈی غلاموں کا صدقہ دینا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1492. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مری ہوئی بکری دیکھی جو حضرت میمونہ ؓ  کی آزاد کردہ لونڈی کو بطور صدقہ دی گئی تھی، نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’تم اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہیں اٹھاتے؟ ‘‘ لوگوں نے عرض کیا:وہ تو مردار ہے۔ اس پر آپ نے فرمایا:’’مردار کا صرف کھاناحرام ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ تَفْسِيرِ المُشَبَّهَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2054. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَلَا تَأْكُلْ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُرْسِلُ كَلْبِي وَأُسَمِّي فَأَجِدُ مَعَهُ عَلَى الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ لَمْ أُسَمِّ عَلَيْهِ وَلَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَ قَالَ لَا تَأْكُلْ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى الْآخَرِ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : ملتی جلتی چیزیں یعنی شبہ والے امور کیا ہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2054. حضرت عدی بن حاتم  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے تیر کے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ شکار کونوک کی طرف سے لگا ہے تو کھالو اور اگر عرض کے بل لگ کر شکار کو ماردیا ہے تو اسے مت کھاؤ کیونکہ وہ مردار ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میں شکار کے لیے بسم اللہ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑتا ہوں لیکن شکار کے وقت اس کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں جس پر میں نے بسم اللہ نہیں پڑھی ہوتی، مجھے معلوم نہیں کہ کس کتے نے شکار مارا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ جُلُودِ المَيْتَةِ قَبْلَ أَنْ تُدْبَغَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2221. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ فَقَالَ هَلَّا اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا قَالُوا إِنَّهَا مَيِّتَةٌ قَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : دباغت سے پہلے مردار کی کھال ( کا بیچنا جائز ہے یا نہیں؟ ) )

مترجم: BukhariWriterName

2221. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مردار بکری کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟‘‘  لوگوں نے کہا: یہ تو مردار ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’مردار کا صرف کھانا حرام ہے۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الصَّيْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5475. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ المِعْرَاضِ، قَالَ: «مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْهُ، وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ» وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الكَلْبِ، فَقَالَ: «مَا أَمْسَكَ عَلَيْكَ فَكُلْ، فَإِنَّ أَخْذَ الكَلْبِ ذَكَاةٌ، وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَ كَلْبِكَ أَوْ كِلاَبِكَ كَلْبًا غَيْرَهُ، فَخَشِيتَ أَنْ يَكُونَ أَخَذَهُ مَعَهُ، وَقَدْ قَتَلَهُ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا ذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تَذْكُرْهُ عَلَى غَيْرِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: شکار پر بسم اللہ پڑھنا  )

مترجم: BukhariWriterName

5475. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نوک دار لکڑی سے کیے ہوئے شکار کے متعلق نبی ﷺ سے دریافت کیا؟ آپ نے فرمایا: ”اگر شکار اس کی نوک سے زخمی ہو جائے تو اسے کھا لو لیکن اگر عرض (چوڑائی) کے بل اسے لگے تو اسے نہ کھاؤ کیونکہ یہ موقوذہ ہے۔“ میں نے کتے سے کیے ہوئے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ کتا تیرے کیے شکار کو روک رکھے تو کھا لو کیونکہ کتے کا شکار کو پکڑ لینا بھی ذبح کے حکم میں ہے۔ اگر تم اپنے کتے یا اپنے کتوں کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی پاؤ تمہیں اندیشہ ہو کہ اس کتے کے ساتھ دوسرے کتے نے شکار پکڑا ہوگا اور ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ صَيْدِ المِعْرَاضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5476. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ المِعْرَاضِ، فَقَالَ: «إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، فَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلاَ تَأْكُلْ» فَقُلْتُ: أُرْسِلُ كَلْبِي؟ قَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ فَكُلْ» قُلْتُ: فَإِنْ أَكَلَ؟ قَالَ: «فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّهُ لَمْ يُمْسِكْ عَلَيْكَ، إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ» قُلْتُ: أُرْسِلُ كَلْبِي فَأَجِدُ مَعَهُ كَلْبًا آخَرَ؟ قَا...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بے پر کے تیر یعنی لکڑی گز وغیرہ سے شکار کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5476. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے نوکدار لکڑی سے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جب تم اس کی نوک سے شکار کو مار لو تو اسے کھاؤ لیکن اگر عرض کے بل شکار کو لگے اور جانور مر جائے تو وہ موقوذہ ( مردار) ہے اسے نہ کھاؤ۔“ میں نے دوسرا سوال کیا کہ میں اپنا کتا بھی چھوڑتا ہوں؟ پھر میں اس کے ساتھ دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”وہ شکار تم نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی تھی دوسرے ہر نہیں پڑھی تھی۔“ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا وَجَدَ مَعَ الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5486. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي وَأُسَمِّي، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ، فَأَخَذَ فَقَتَلَ فَأَكَلَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ» قُلْتُ: إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي، أَجِدُ مَعَهُ كَلْبًا آخَرَ، لاَ أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ؟ فَقَالَ: «لاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ» وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ المِعْرَاضِ، فَقَالَ: «إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: شکاری جب شکار کے ساتھ دوسرا کتا پائے تو وہ کیا کرے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5486. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس پر بسم اللہ پڑھتا ہوں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جب تو بسم اللہ پڑھ کر کتا چھوڑے اور وہ شکار پکڑ کر اسے مار دے، پھر اس سے کچھ کھالے تو اسے مت کھا کیونکہ اس نے یہ شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔“ میں نے عرض کی: اپنا کتا چھوڑتا ہوں، پھر اس کے پاس کوئی دوسرا کتا پاتا ہوں اور مجھے معلوم نہیں کہ یہ شکار کس نے پکڑا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ جُلُودِ المَيْتَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5531. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ، فَقَالَ: «هَلَّا اسْتَمْتَعْتُمْ بِإِهَابِهَا؟» قَالُوا: إِنَّهَا مَيِّتَةٌ، قَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: مردار جانور کی کھال کا کیا حکم ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5531. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مری ہوئی بکری کے پاس سے گزرے تو فرمایا: تم نے اس کے چمڑے سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟ لوگوں نے کہا کہ یہ تو مردار ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”صرف اس کا( گوشت) کھانا حرام ہے۔“


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

363. وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: تُصُدِّقَ عَلَى مَوْلَاةٍ لِمَيْمُونَةَ بِشَاةٍ فَمَاتَتْ فَمَرَّ بِهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «هَلَّا أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَدَبَغْتُمُوهُ فَانْتَفَعْتُمْ بِهِ؟» فَقَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا» قَالَ أَبُو بَكْرٍ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، فِي حَدِيثِهِمَا عَنْ مَيْمُونَةَ رَضِ...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

363. یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد او ر ابن ابی عمر سب نے سفیان بن عیینہ سے، انہوں نے زہری سے، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، کہا: سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا کی آزاد کردہ لونڈی کو صدقے میں بکری دی گئی، وہ مر گئی، رسول اللہﷺ اس کے پاس سے گزرے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس چمڑا کیوں نہ اتارا، اس کو رنگ لیتے اور اس سے فائدہ اٹھا لیتے!‘‘ لوگوں نے بتایا: یہ مردار ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: بس اس کا کھانا حرام ہے۔‘‘ ابو بکر اور ابن ابی عمر نے اپنی روایت میں عن ابن عباس رض...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ طَهَارَةِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ بِالدِّبَاغِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

363.01. وَحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، وَحَرْمَلَةُ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ شَاةً مَيْتَةً أُعْطِيَتْهَا مَوْلَاةٌ لِمَيْمُونَةَ مِنَ الصَّدَقَةِ. فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلَّا انْتَفَعْتُمْ بِجِلْدِهَا» قَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ. فَقَالَ: «إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا»...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: مرے ہوئے جانور کا چمڑہ رنگنے سے پاک ہو جاتا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

363.01. یحییٰ بن یحییٰ، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد اور ابن ابی عمر سب نے سفیان بن عیینہ سے، انہوں نے زہری سے، انہوں عبید اللہ بن عبد اللہ سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما  سے روایت کیا، کہا: سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا  کی آزاد کردہ لونڈی کو صدقے میں بکری دی گئی، وہ مر گئی، رسول اللہﷺ اس کے پاس سے گزرے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’تم نے اس چمڑا کیوں نہ اتارا، اس کو رنگ لیتے اور اس سے فائدہ اٹھا لیتے!‘‘ لوگوں نے بتایا: یہ مردار ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: بس اس کا کھانا حرام ہے۔‘‘ ابو بکر اور ابن ابی عمر نے اپنی روایت میں عن...