2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطِّبِّ بَابٌ فِي السُّمْنَةِ

حکم: صحیح

3920 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ سَيَّارٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَرَادَتْ أُمِّي أَنْ تُسَمِّنَنِي لِدُخُولِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أَقْبَلْ عَلَيْهَا بِشَيْءٍ مِمَّا تُرِيدُ حَتَّى أَطْعَمَتْنِي الْقِثَّاءَ بِالرُّطَبِ فَسَمِنْتُ عَلَيْهِ كَأَحْسَنِ السَّمْنِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: علاج کے احکام و مسائل

(باب: کسی نحیف کو موٹا کرنے کی تدبیر)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3920. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میری والدہ نے چاہا کہ میں قدرے موٹی ہو جاؤں تاکہ مجھے رسول اللہ ﷺ کے گھر بھیجا جا سکے۔ مگر مجھے ان کی حسب منشا کسی چیز سے فائدہ نہ ہوا حتیٰ کہ انہوں نے مجھے ککڑی اور کھجور ملا کر کھلائی تو اس سے میں خوب موٹی تازی ہو گئی۔


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي أَكْلِ الْقِثَّاءِ بِالرُّطَبِ...

حکم: صحیح

1976 حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مُوسَى الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ الْقِثَّاءَ بِالرُّطَبِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعِدٍ...

جامع ترمذی: كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: کھجورکے ساتھ ککڑی کھانے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1976. عبداللہ بن جعفر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺتازہ کھجورکے ساتھ ککڑی کھاتے تھے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔۲۔ ہم اسے صرف ابراہیم بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں۔


4 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الْقِثَّاءِ وَالرُّطَبِ يُجْمَعَانِ

حکم: صحیح

3434 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَتْ أُمِّي تُعَالِجُنِي لِلسُّمْنَةِ، تُرِيدُ أَنْ تُدْخِلَنِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَا اسْتَقَامَ لَهَا ذَلِكَ، حَتَّى أَكَلْتُ الْقِثَّاءَ، بِالرُّطَبِ، فَسَمِنْتُ، كَأَحْسَنِ سِمْنَةٍ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل

(باب: ککڑی اور تازہ کھجوریں ملاکر کھانا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3434. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میری والدہ (ام رومان زینب ؓ) مجھے موٹا کرنے کی تدبیر کیا کرتی تھیں تاکہ میری رخصتی کر کے رسول اللہﷺ کی خدمت میں روانہ کریں۔ لیکن (کسی تدبیر سے) یہ مقصد حاصل نہ ہوا حتی ٰ کہ میں نے تازہ کھجوروں کے ساتھ ککڑی کھائی تو انتہائی متناسب انداز کی فربہ ہو گئی۔...