3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ لَا يَعِيبُ الطَّعَامَ

حکم: صحیح

5510 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا عَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ كَانَ إِذَا اشْتَهَى شَيْئًا أَكَلَهُ وَإِنْ كَرِهَهُ تَرَكَهُ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: کھانے میں عیب نہیں نکالنا چا ہیے)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5510. جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابوحازم سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا، اگرکوئی چیز آپﷺ کو پسند آتی تو آپ اس کو کھا لیتے اور اگر ناپسند ہوتی تو اسے چھوڑ دیتے ۔


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ لَا يَعِيبُ الطَّعَامَ

حکم: صحیح

5513 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي يَحْيَى مَوْلَى آلِ جَعْدَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَابَ طَعَامًا قَطُّ كَانَ إِذَا اشْتَهَاهُ أَكَلَهُ وَإِنْ لَمْ يَشْتَهِهِ سَكَتَ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: کھانے میں عیب نہیں نکالنا چا ہیے)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5513. آل جعدہ کے آزاد کردہ غلام ابویحییٰ نے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو نہیں دیکھا کہ آپﷺ نے کبھی کسی کھانے میں عیب نکالا ہو۔ اگر آپﷺ کو کوئی کھانا مرغوب ہوتا (اچھا لگتا) تو اسے کھا لیتے اور اچھا نہ لگتا تو خاموش رہتے۔


9 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي تَرْكِ الْعَيْبِ لِلنِّعْمَةِ​

حکم: صحیح

2177 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا عَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ كَانَ إِذَا اشْتَهَاهُ أَكَلَهُ وَإِلَّا تَرَكَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو حَازِمٍ هُوَ الْأَشْجَعِيُّ الْكُوفِيُّ وَاسْمُهُ سَلْمَانُ مَوْلَى عَزَّةَ الْأَشْجَعِيَّةِ...

جامع ترمذی: كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: اللہ کی نعمت میں عیب نہ لگانے کابیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2177. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے کبھی بھی کسی کھانے میں عیب نہیں لگایا ، جب آپﷺ کو پسند آتا توکھا لیتے نہیں تو چھوڑدیتے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


10 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَحْكَامِ بَابُ مَنْ بَنَى فِي حَقِّهِ مَا يَضُرُّ بِجَارِهِ

حکم: صحیح

2426 حَدَّثَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ خَالِدٍ النُّمَيْرِيُّ أَبُو الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنْ لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ

سنن ابن ماجہ: کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل (باب: اپنی زمین میں ایسی عمارت بنانا جس سے ہمسائے ک...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2426. حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ دیا: نہ (پہلے پہل) کسی کو نقصان پہنچانا اور تکلیف دینا جائز ہے، نہ بدلے کے طور پر نقصان پہنچانا اور تکلیف دینا۔